کوٹ غلام محمد میں 10 بچوں کے باپ نے اپنی منگیتر کو قتل کرنے کے بعد خودکشی کرلی

پیر 18 اگست 2014 16:44

کوٹ غلام محمد میں 10 بچوں کے باپ نے اپنی منگیتر کو قتل کرنے کے بعد خودکشی ..

کوٹ غلام محمد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔18اگست۔2014ء) کوٹ غلام محمد میں 10 بچوں کے باپ نے اپنی منگیتر کو قتل کرنے کے بعد خودکشی کرلی‘ دونوں کی لاشیں بند کمرے سے پولیس نے اپنی تحویل میں لے کر تعلقہ اسپتال پہنچائی‘ خود کو گولی مار کر خودکشی کرنے والے مقصود آرائیں کی جیب سے خط نکلا جس میں اس نے لکھا ہے کہ میری منگیتر کے والد سمیت پولیس اہلکار مجھے بلیک میل کررہے تھے جس کے سب میری کچھ غلط تصاویر ان کے پاس ہیں‘ مجھ سے کافی ررقم اینٹھ لینے کے باوجود بار بار بلیک میل کیا جارہا ہے‘ میں نے یہ انتہائی قدم مجبوراً اٹھایا ہے۔

تفصیلات کے مطابق کوٹ غلام محمد پرائمری اسکول کے قریب محکمہ ریونیو کے ملازم جان محمد خاصخیلی کے گھر سے ایک نوجوان لڑکی 20 سالہ سونیا خاصخیلی اور 55 سالہ شخص مقصود احمد آرائیں کی لاش برآمد ہوئی ہے۔

(جاری ہے)

کوٹ غلام محمد پولیس کو صبح 4 بجے جان محمد خاصخیلی نے اطلاع دی کہ میرے گھر میں کنری کے رہائشی مقصود احمد آرائیں نے میری سالی کی بیٹی 22 سالہ سونیا خاصخیلی کو قتل کرکے خود بھی خودکشی کرلی ہے۔

کوٹ غلام محمد پولیس نے جان محمد خاصخیلی کے گھر سے کمرے میں بند دونوں لاشیں دروازے کے اندر سے بند کنڈی کھول کر برآمد کرلیں اور اپنی تحویل میں لے کر تعلقہ اسپتال کوٹ غلام محمد پہنچائیں۔ تعلقہ اسپتال کوٹ غلام محمد میں فوتی مقصود احمد آرائیں کی جیب سے ایک خط نکلا جس پر اس کے دستخط بھی تھے نے لکھا کہ میں کنری شہر بسٹاں کا رہائشی ہوں اور ٹھیکیداری کا کام کرتا ہوں‘ سونیا خاصخیلی سے میری منگنی ہوئی ہے سونیا خاصخیلی کے والد محبوب خاصخیلی ‘پولیس اہلکار اشرف‘ قاسم اسٹور کنری کے عمران مغل اور دیگر نے مجھے نشہ آور چیز پلا کر سونیا خاصخیلی کے ساتھ میری گندی تصاویر اتار لیں‘ میں ایک عزت دار شخص ہوں میرے 10 بچے ہیں‘ میری ان گندی تصویروں کے سبب کنری پولیس لائن کے پولیس اہلکار اشرف اور دیگر نے بلیک میل کرنا شروع کردیا‘ میرے 5 عدد ٹریکٹر اور ایک جیپ تھی اور میں اپنے ٹھیکے کے ذریعے 50 لاکھ سے زائد کی رقم کماتا ہوں‘ میری تمام جمع پونجی اور ٹریکٹر اور جائیداد ان بلیک میلروں نے ہتھیا لیں اور مزید بلیک میل کررہے تھے‘ اب بات میرے بس سے باہر ہوگئی ہے اور میں یہ انتہائی قدم اٹھا رہا ہوں۔

دوسری جانب مقتولہ کی خالہ ناہید خاصخیلی نے صحافیوں کو روتے ہوئے بتایا کہ مقصود احمد آرائیں گزشتہ کئی سالوں سے ہمارے گھر آرہا تھا مقتولہ سونیا سے اس کی منگنی ہوئی تھی جس کے سبب ہمیں اس سے کوئی خطرہ نہیں تھا‘ ہم سب لوگ صحن میں سوئے ہوئے تھے کہ کمرے کے اندر سے گولیوں کی آواز آئی‘ ہم نے فوری طور پر کھڑکی کے ذریعے اندر دیکھا تو دونوں کی لاشیں خون میں لت پت پڑی تھیں‘ ہم نے فوری طور پر پویس کو اطلاع دی جنہوں نے دروازے کا شیشہ توڑ کر اندر سے کنڈا کھولا۔

کوٹ غلام محمد پولیس نے سونیا خاصخیلی کے والد محبوب خاصخیلی اور جان محمد خاصخیلی کو حراست میں لے کر مزید تفتیش شروع کردی۔ کوٹ غلام محمد پولیس نے سونیا خاصخیلی کا پوسٹ مارٹم کوٹ غلام محمد تعلقہ اسپتال کوٹ غلام محمد میں لیڈی ڈاکٹر نہ ہونے کے سبب سول اسپتال میرپور خاص سے کروا کر سونیا خاصخیلی کی نعش ورثا کے حوالے کردی جبکہ فوتی مقصود کی نعش کا پوسٹ مارٹم کوٹ غلام محمد تعلقہ اسپتال میں کیا گیا اور قانونی کارروائی کے بعد نعش ورثا کے حوالے کردی جوکہ نعش لے کر کنری روانہ ہوگئے جبکہ تاحال کوٹ غلام محمد پولیس اسٹیشن پر واقعہ کا کوئی کیس داخل نہیں کیا گیا ہے

متعلقہ عنوان :