دھرنے کی سیاست، دو دوست آمنے سامنے

ایک قانون نافذ کرنا چاہتا ہے۔ دوسرا قانون کی بالادستی کا دعوے دار

منگل 19 اگست 2014 21:16

دھرنے کی سیاست، دو دوست آمنے سامنے

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 19اگست 2014ء )دھرنے کی سیاست نے دو دوستوں کو آمنے سامنے کھڑا کر دیا۔ ایک قانون نافذ کرنا چاہتا ہے۔ دوسرا قانون کی بالادستی کا دعوے دار ہے۔ کیا دو جگری دوست دھرنے کی اس سیاست میں برسوں پرانی دوستی کا رشتہ بچاپائیں گے؟۔ کیا دوست دوست رہ پائے گا۔یہ کہانی ہے دو دوستوں کی جنہوں نے ایچی سن کالج میں تعلیم حاصل کی۔

اکھٹے کرکٹ کھیلی ایک کپتان بنا تو دوسرا کھلاڑی۔ وقت کا پہیہ گھوما کپتان سیاست کا کھلاڑی بن گیا اور کھلاڑی کرکٹ کا کپتان بن گیا۔ کامیابیوں نے دونوں کے قدم چومے لیکن پھر وہ وقت آیا جب کرکٹ کے کپتان نے سیاست کے میدان میں قدم رکھ دیا۔ برسوں سیاسی میدان میں خود کو منوانے کی کوشش کی اور آخر اٹھارہ برس بعد سیاست میں ٹیسٹ کیپ حاصل کر لی۔

(جاری ہے)

انتخابات میں دونوں نے راولپنڈی کے حلقوں سے حصہ لیا۔ دونوں ہی کامیاب ہو گئے اور پھر دوستوں کی دوستی کا امتحان شروع ہو گیا۔ دوستوں کیلئے دوستی کا رشتہ نبھانا مشکل ہونے لگا۔ کپتان نے اسلام آباد میں دھرنا دے دیا اور دوست کو دعوت دی وہ اس کے ساتھ آ جائے لیکن دوست نے دوست کی پیش کش مسترد کر دی اور دوستی میں نیا موڑ آ گیا۔ دوست نے فرض کو ترجیح دینے کا اعلان کر دیا مگر دوستی کا بھرم رکھنا بھی ضروری سمجھا۔ اسلام آباد کی پردہ سکرین پر دو دوستوں کی دوستی داوٴ پر لگ چکی ہے انجام کیا ہو گا ابھی کچھ کہنا مشکل ہے کیونکہ ابھی پکچر باقی ہے میرے دوست!