حکومت اور عالمی مالیاتی فنڈ کے درمیان پالیسی سطح پر مذاکرات جاری

منگل 19 اگست 2014 22:25

حکومت اور عالمی مالیاتی فنڈ کے درمیان پالیسی سطح پر مذاکرات جاری

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 19اگست 2014ء ) حکومت اور عالمی مالیاتی فنڈ کے درمیان پاکستانی معیثت کے چوتھے جائزہ کے حوالے سے ہونے والے مذاکرات کا سلسلہ جاری ہے اور آئی ایم ایف کی جانب سے پاکستان کو 550 ملین امریکی ڈالر کا اجراء آئندہ جمعہ تک متوقع ہے۔وزارت خزانہ کے قریبی ذرائع کے مطابق فی الوقت حکومت پاکستان اورعالمی مالیاتی فنڈ کے درمیان پالیسی سطح پر مذاکرات کا سلسلہ ابھی جاری ہے اور آئندی 3-4 دن میں اس کا خاتمہ ہو جائے گا جس کے بعد پاکستان کو عالمی مالیاتی فنڈ کی جانب سے 550 ملین امریکی ڈالرز کے اجراء کا حتمی فیصلہ کر لیا جائے گا۔

قبل ازیں یہ مذاکرات جو کہ 06 اگست کو شروع ہوئے ان کے 15 اگست تک جاری رہنے کی توقع تھی جس دوران ان مذاکرات میں مالی سال برائے 2014 ء کی آخری سہ ماہی(اپریل- جون) کے دوران پاکستان کی معیثت کی کارکردگی کا جائزہ لیا جا رہا ہے تاہم ذرائع کے مطابق اب مذاکرات تھوڑی پیچیدگی کا شکار ہیں جس کے باعث اب ان مذاکرات کا اختتام 22 اگست جمعہ تک متوقع ہے۔

(جاری ہے)

حکومت کی جانب سے آئی ایم ایف کے متعین کردہ اہداف میں سے اکثر پر تسلی بخش کارکردگی رہی ہے تاہم بعض معاملات میں وہ آئی ایم ایف کی شرائط کو اس طرح پورا نہیں کر سکی جیسا کہ عالمی مالیاتی فنڈ کی جانب سے مطالبہ کیا گیا تھا بلخصوص توانائی اور نجکاری کے شعبہ میں جہاں کچھ خاص پیش رفت کا مظاہرہ نہیں کیا جا سکا۔اس کے علاقہ ملک میں جاری سیاسی عدم استحکام نے بھی ان مذاکرات کو کافی متاثر کیا ہے حتی کہ عالمی مالیاتی فنڈ کے مشن چیف برائے پاکستان جیفری فرینک جنہوں نے 16-17 اگست کو پاکستان کا دورہ کرنا تھا اور یہاں وزیر خزانہ سے ملاقات کر کہ ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرنا تھا تاہم پاکستان میں جاری آزادی اور انقلاب مارچ ،اس کے نتیجہ میں پیدا ہونے والے شدید سیاسی عدم استحکام اور سیکیورٹی خدشات کے باعث آئی ایم ایف کی جانب سے نہ صرف ان کو سیکیورٹی کلیئرنس فراہم نہیں کی گئی بلکہ دورہ پاکستان بھی منسوخ کر دیا گیا تھا جس کے بعد وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے دبئی جا کر ان مذاکرات کے اختتامی سیشن میں نہ صرف شرکت کی بلکہ جیفری فرینک سے بھی وہاں ملاقات کی۔

تاہم پارلیمنٹ کی آئینی اصلاحاتی کمیٹی کے چئیر میں ہونے اور اس کے اجلاس کے باعث وزیر خزانہ کو واپس لوٹنا پڑا۔ وزیر خزانہ کی دبئی میں غیر موجودگی کے دوران سیکر یٹری وزارت خزانہ آغا وقار مسعود دبئی میں حکومتی وفد کے ساتھ پالیسی سطح کے مذاکرات میں پاکستان کی قیادت کر رہے ہیں جن کے آنے والے جمعہ کو مکمل ہونے کی توقع ہے۔ حالیہ مذاکرات کی غیر معمولی طوالت کے باعث ان مذاکرات میں مالی سال برائے 2014 ء کی آخری سہ ماہی(اپریل- جون) کے دوران پاکستان کی معیثت کی کارکردگی کا جائزہ کے حوالے سے کافی خدشات جنم لے رہے ہیں ۔آئندہ ہفتہ مذاکرات کے اختتام کے بعد وفاقی وزیر خزانہ کی جانب سے اس حوالے سے قوم اور میڈیا کو اعتماد میں لینے کی توقع ہے۔

متعلقہ عنوان :