شہید فوجی کے کنبے کو بلاجواز بے گھر کرنے اور چار برس گذرنے کے باوجود کسی قسم کا معاوضہ ادا نہ کرنے کی شکایت پر کمشنر سکھر سخت برہم

بدھ 20 اگست 2014 21:40

سکھر (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔20اگست۔2014ء ) شہید فوجی کے کنبے کو بلاجواز بے گھر کرنے اور چار برس گذرنے کے باوجود کسی قسم کا معاوضہ ادا نہ کرنے کی شکایت پر کمشنر سکھر کی جانب سے سخت برہمی کا اظہار۔ ماتحت افسران کی سخت باز پرس، ایک ہفتے میں حقائق پر مبنی رپورٹ پیش کرنے کا حکم۔ تفصیلات کے 2011ء میں بند روڈ پر دریائے سندھ کے کنارے سے باہر قائم پاک فوج کے شہید سپاہی محمد اختر کے کنبے کے افراد کے گھر کو اس وقت کے اسسٹنٹ کمشنر نے بلاجواز بلڈوزر کے ذریعے بغیر کسی پیشگی نوٹس کے مسمار کرڈالا تھا جس کے بعد آج تک اس شہید فوجی کا کنبہ بے گھر ہے، اس صورتحال کی نشاندہی شہید فوجی کے بھائی محمد انور مغل نے کئی مرتبہ سپریم کورٹ، وزیراعظم اور دیگر متعلقہ حکام کو کی مگر کسی نے بھی اس معاملے پر سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کیا۔

(جاری ہے)

تاہم جشن آزادی کے حوالے سے منعقدہ ایک تقریب میں شہید فوجی کے بھائی محمد انور مغل نے تمام خط و خطابت اور ان کے ساتھ ہونے والی زیادتی کی تفصیلی فائل اس تقریب کے مہمان خصوصی کمشنر سکھر ڈویژن عباس بلوچ کے حوالے کی تو کمشنر نے انہیں اپنے دفتر بلالیا اور ساری صورتحال معلوم ہونے پر اپنے ماتحت افسران سے سخت برہمی اور ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی زیادتی کسی بھی صورت میں برداشت نہیں اور جب تمام لوگوں کو معاوضہ دیا گیا تو آخر شہید فوجی کے کنبے کو ان کا حق کیوں نہیں ادا کیا گیا کمشنر عباس بلوچ نے اس سلسلے میں اسسٹنٹ کمشنر کو ہدایت کی کہ وہ متاثرہ کنبے کو معاوضہ نہ ملنے اور اب تک اس سلسلے میں شنوائی نہ ہونے کے بارے میں تفصیلی رپورٹ ایک ہفتے کے اندر انہیں پیش کریں تا کہ اس متاثرہ کنبے کے نقصان کا ازالہ ہوسکے۔

متعلقہ عنوان :