حکومت کےارادےٹھیک نہیں،مذاکرات کیسےہوں،طاہر القادری

بدھ 20 اگست 2014 23:21

حکومت کےارادےٹھیک نہیں،مذاکرات کیسےہوں،طاہر القادری

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔20اگست۔2014ء) پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ حکومت کے ارادے ٹھیک نہیں پھر مذاکرات کیسے ہو سکتے ہیں، ہم معاملات کے پُرامن حل پر یقین رکھتے ہیں۔کارکنان سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ انقلاب مارچ کے لاکھوں لوگوں کو کھانا نہیں مل رہا، کنٹینر لگا کر حکومت کس منہ سے مذاکرات کرنے آئی ہے؟ ، کارکنان کے گھروں پر چھاپے مارے جا رہے ہیں پھر کیسے مذاکرات ہوں؟ ، کنٹینر لگا کر کھانا اور پانی روک کر اس جگہ کو کربلا بنا دیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

طاہر القادری کا کہنا تھا کہ جمہوریت سے عدل و انصاف کی بھیک مانگتے ہیں، جمہوریت کو مستحکم اور طاقت ور دیکھنا چاہتے ہیں، حاکم طاقت ور کی وجہ سے انصاف بے بس ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومتی اعلان کو 6گھنٹے گزر گئے، ایک کنٹینر بھی نہیں ہٹایا گیا۔ان کا کہنا تھا کہ آئین میں غریبوں کے لیے ایک بھی ترمیم نہیں کی گئی، کیا ملک وڈیروں، جاگیر داروں اور لٹیروں کیلیے بنا تھا؟۔طاہر القادری کا کہنا تھا کہ ملک کو زراعت دینے والا کسان زراعت کے فوائد سے محروم ہے،اس پارلیمنٹ کے ہوتے ہوئے لاکھوں لوگوں کو انصاف نہیں مل رہا۔انہوں نے کہا کہ اتنی شہادتیں دیکھ کراس پارلیمنٹ کے سامنے آئے ہیں، ہم جمہوری روایات اور اقدار پر یقین رکھتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :