سعید اجمل کی زندگی کا آج مشکل امتحان

پیر 25 اگست 2014 11:40

سعید اجمل کی زندگی کا آج مشکل امتحان

برسبین(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔5 2اگست 2014ء) سعید اجمل آج زندگی کے مشکل ترین امتحان سے گزریں گے، برسبین نیشنل کرکٹ سینٹر میں مشکوک بولنگ ایکشن کا جائزہ لیا جائے گا۔ آئی سی سی ترجمان کے مطابق ٹیسٹ کا وہی طریقہ کارہوگا جو سری لنکن سچترا سینانائیکے اور کیوی بولرکین ولیمسن کیلیے اختیارکیاگیا تھا، پاکستانی آف اسپنر کے مستقبل کا فیصلہ 2 ہفتے بعد سامنے آنے والی رپورٹ کریگی، اس دوران کونسل کی جانب سے کوئی تبصرہ نہیں کیا جائے گا۔

تفصیلات کے مطابق 14 سے 18 اگست تک کھیلے جانے والے گال ٹیسٹ کے دوران سعید اجمل کا بولنگ ایکشن ایک بار پھر شکوک کی زد میں آگیا تھا۔

فیلڈ امپائرز بروس آکسنفورڈ اور ای این گولڈ، تھرڈ امپائر رچرڈ النگورتھ اور میچ ریفری اینڈی پائیکرافٹ کی طرف سے آف اسپنر کی کئی گیندیں غیر قانونی ہونے کے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے رپورٹ ٹیم منیجر معین خان کے حوالے کردی گئی تھی، آئی سی سی کے مروجہ قوانین کے مطابق آف اسپنرکوانٹرنیشنل کرکٹ جاری رکھنے کی اجازت دیتے ہوئے 21 روز کے اندر بائیو مکینک تجزیے کے مرحلے سے گزرنے کیلیے کہا گیا تھا، تاہم ستمبر میں ماہرین کی عدم دستیابی کے پیش نظر انھیں قبل ازوقت ہی سری لنکا سے برسبین روانہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

(جاری ہے)

اسی وجہ سے پاکستان کو ہمبنٹوٹا میں کھیلے گئے پہلے ون ڈے میچ میں سعید اجمل کی خدمات حاصل نہیں تھیں،کولمبو میں مسلسل بارش کی وجہ سے دوسرا مقابلہ بھی بدھ کے بجائے منگل کو ہمبنٹوٹا میں ہی کرائے جانے کا فیصلے کیے جانے کے بعد ان کی شرکت ممکن نہیں نظر آرہی، عام طور پر ٹیسٹ کے تمام مراحل ایک دن میں مکمل ہوجاتے ہیں، تاہم اس میں زیادہ وقت بھی لگ سکتا ہے۔

آئی سی سی ترجمان کے مطابق سعید اجمل کے ایکشن کا جائزہ کرکٹ آسٹریلیا کے تحت برسبین میں قائم نیشنل کرکٹ سینٹر میں لیا جائے گا، بائیومکینک ٹیسٹ کیلیے وہی طریقہ کار ہوگا جو سری لنکن اسپنر سچترا سینا نائیکے اور کیوی بولرکین ولیمسن کیلیے اختیار کیا گیا تھا، یاد رہے کہ آئی سی سی پرتھ میں قائم یونیورسٹی آف آسٹریلیا کے نتائج سے مطمئن نہیں تھی، ویسٹ انڈین شلنگفورڈ اور مارلون سیموئلز کے سوا بیشتر بولرز بچ نکلنے میں کامیاب ہوئے، اسی لیے گزشتہ ڈھائی ماہ کے دوران سچترا سینا نائیکے اور کین ولیمسن کے ایکشن کا جائزہ ویلز کی کارڈف میٹروپولیٹن یونیورسٹی کے اسکول آف اسپورٹس میں لیا گیا جس کے نتائج سامنے آنے پر پابندی بھی عائد کردی گئی تھی۔

آئی سی سی کی پریس ریلیز میں بتایا گیا ہے کہ سعید اجمل کے ٹیسٹ کی تاریخ اور مقام کا تعین پاکستان کرکٹ بورڈ سے مشاورت کے بعد کیا گیا ہے،آئی سی سی کی طرف سے نامزد کردہ انسانی حرکات کے اسپیشلسٹ برسبین میں موجود عالمی معیار کی سہولیات کی مددسے مشکوک بولنگ ایکشن کی جانچ کررہے ہیں،کرکٹ کھیلنے والے ملکوں کیلیے ٹیسٹ باآسانی ممکن بنانے کیلیے زیادہ مراکز اور ماہرین کی فراہمی کیلیے کی کوشش کی جارہی ہے۔

آئی سی سی کے مطابق پاکستانی آف اسپنر کے ایکشن کا جائزہ لینے کے بعد رپورٹ 2 ہفتے میں سامنے آئے گی، نتائج سے آگاہ کرنے کیلیے پریس ریلیز جاری کردی جائے گی، تاہم اس دوران کونسل کی جانب سے کوئی تبصرہ نہیں کیا جائے گا۔ یاد رہے کہ اس سے قبل 2009 میں آسٹریلیا کیخلاف ون ڈے سیریز کے دوران بھی سعید اجمل کی مخصوص گیند ’’ دوسرا‘‘ پر شکوک ظاہر کیے گئے تھے تاہم بعد ازاں یونیورسٹی آف ویسٹرن آسٹریلیا میں ٹیسٹ کے بعد انھیں کلیئر کردیا گیا۔

یو اے ای میں فروری 2012 میں پاکستان نے ورلڈ نمبر ون انگلینڈ کو کلین سوئپ کیا تو بھی انگلش میڈیا نے ان کے ایکشن کے بارے میں سوال اٹھائے لیکن آئی سی سی نے تمام تر اعتراضات کو رد کر دیا تھا۔ اس بار بھی ان کی کم ازکم 30 گیندوں پر شکوک کا اظہار کیا گیا ہے، ماہرین کے مطابق رائونڈ دی وکٹ اور خاص طور پر تھکاوٹ کی صورت میں ان کا ایکشن شکوک میں آنے کے زیادہ خدشات محسوس ہوتے ہیں، بائیو مکینک ٹیسٹ میں ’’دوسرا‘‘کو خاص طور پر مانیٹر کیا جائیگا، اس بات کا بھی امکان ہے کہ ان کو اس مخصوص ڈلیوری کروانے سے روک دیا جائے۔