امریکا میں ساتھی کی چھینک پر’’یرحمک اللہ‘‘ کہنے کی سزا، استانی نے طالبہ کو کمرے سے نکال دیا

منگل 26 اگست 2014 12:42

امریکا میں ساتھی کی چھینک پر’’یرحمک اللہ‘‘ کہنے کی سزا، استانی نے ..

ٹینیسی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔6 2اگست 2014ء) امریکی حکمران دنیا بھر میں مذہبی برداشت اور رواداری کے سبق تو بہت دیتے ہیں لیکن انہیں کبھی اتنی توفیق نہیں ہوتی کہ وہ اپنے شہریوں کی مذہبی انتہا پسندی پر نظر دوڑائیں۔ جس کی ایک مثال حال ہی میں سامنے آئی ہے جس میں کلاس کے دوران ایک طالبہ نے چھینک پر ’’یرحمک اللہ‘‘ کیا کہا کہ استانی نے اسے کلاس سے ہی باہر نکال دیا۔

عرب ویب سائیٹ کے مطابق امریکی ریاست “ٹینیسی” کے ایک ہائی اسکول میں لیکچر کے دوران ایک طالب علم کو چھینک آئی جس پر اس نے ساتھ بیٹھی کینڈرا ٹونر نامی طالبہ سے معذرت چاہی تاہم اس نے اس کے جواب میں ‘یرحمک اللہ’ کہا۔ استانی کی اس بے چاری عیسائی لڑکی کے منہ سے ’’یر حمک اللہ ‘‘ سننے کی دیر تھی کہ اس کی تو شامت آگئی، استانی نے کینڈرا سے پوچھا کہ اس نے یہ لفظ کہاں سے سنا جس پر اس نے وضاحت کی کہ اسے گھر والوں اور ایک پادری نے یہ بات بتائی تھی۔

(جاری ہے)

جس پر استانی طیش میں آ گئی اور یہ کہتے ہوئے کہ “اب پادری ہی کے پاس جا کر پڑھو” کینڈرا کو کمرہ جماعت سے نکال دیا۔

کینڈرا کی کلاس روم سے نکالنے کی خبر پھیلنے پر استانی نے اپنا موقف بیان کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے کینڈرا کو ‘یرحمک اللہ’ کہنے پر نہیں بلکہ لیکچر کے دوران ساتھی طلبہ سے باتیں کرنے کی سزا کے طور پر نکالا تھا تاہم کینڈرا کا کہنا ہے کہ استانی نے پوری کلاس میں کہا کہ وہ کمرہ جماعت میں اس بارے میں گفتگو نہیں سننا چاہتیں۔

واقعے کے بعد کینڈرا سے اظہار یکجہتی کے لئے اس کے اسکول کے طلباء نے اپنی ٹی شرٹس پر انگریزی میں God bless you کی عبارت پرنٹ کرا رکھی ہے جس کا عربی میں مطلب ‘یرحمک اللہ’ ہوتا ہے۔