ایران‘ طلاق کی شرح میں تشویش ناک اضافہ ، تہران میں ہر تیسری شادی ناکام
بدھ 27 اگست 2014 12:33
تہران (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔27اگست۔2014ء) ایران میں میاں بیوی میں محبت کا فقدان ہے اور طلاق کے رحجان میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے۔ پچھلے سال اکیس فیصد طلاقیں ریکارڈ کی گئیں۔ صرف دارالحکومت تہران میں ہر تین میں سے ایک شادی ناکام ہو جاتی ہے۔ عالمی میڈیا کے مطابق قدامت پسند ایرانی معاشرے میں ایسے شہریوں کی تعداد بڑھتی جا رہی ہے جو اپنے ماں باپ کے دباو کی وجہ سے شادیاں تو کر لیتے ہیں لیکن محبت کے فقدان کے باعث نتیجہ طلاق کی صورت میں نکلتا ہے۔
ایک ایرانی خاتون کا کہنا ہے کہ اس کے والدین نے اپنی مرضی سے اس کی شادی تو کی لیکن اس کی شادی کا نتیجہ بھی طلاق ہی کی صورت میں نکلا۔ شادی اکیس برس کی عمر میں ہوئی تھی اور آج کل وہ اٹھائیس برس کی ہے۔ ایک طلاق یافتہ خاتون کے طور پر وہ اپنی شادی کے بارے میں سوچتے ہوئے اداس ہو جاتی ہے۔(جاری ہے)
لیکن اسے اپنے والدین پر پھر بھی کوئی غصہ نہیں آتا ، جنہوں نے اپنی خواہش کے مطابق اس کی شادی طے کی تھی۔
گزشتہ برس اس ملک میں طلاق کی اوسط شرح اکیس فیصد تک پہنچ گئی جو ایک نیا ریکارڈ تھا۔ بڑے شہروں میں شادیوں کی ناکامی کی یہ شرح چھوٹے شہروں کے مقابلے میں کہیں زیادہ رہی۔ دارالحکومت تہران میں طلاق کی اوسط شرح تینتیس فیصد ہے ، یعنی ہر تین میں سے ایک شادی ناکام ہو جاتی ہے۔ تہران کے شمالی حصے میں تو ، جہاں زیادہ امیر اور مغربی طرز زندگی کا حامی با اثر طبقہ رہتا ہے ، شادی شدہ جوڑوں میں طلاق کی شرح چالیس فیصد سے بھی زائد ہے۔ سرکاری اہلکار شادی شدہ جوڑوں میں طلاق کی اس اونچی شرح کی وجوہات میاں بیوی کے مابین محبت کا فقدان ، خاندانی مداخلت ، گھریلو تشدد اور منشیات کا استعمال بیان کرتے ہیں۔ کئی نوجوانوں کی رائے میں اس کی بڑی وجہ وہ سخت سماجی اقدار ہیں ، جن کے تحت وہ دباو میں رہتے ہیں اور ان سے زیادہ سے زیادہ لچک کا مطالبہ کیا جاتا ہے۔ ایران میں ان دنوں ایک عام لڑکی کی شادی کے وقت اوسط عمر بائیس سال ہوتی ہے۔ اس کے برعکس بہت سے قدامت پسند خاندان طلاق کے اس بڑھتے ہوئے رجحان کی وجہ اس مغربی ثقافتی مداخلت کو قرار دیتے ہیں ، جس نے ان کے بقول روایتی اسلامی اقدار کو نقصان پہنچایا ہے۔ ایران میں نئی نسل کے باغیانہ سوچ کے حامل ہونے سے انکار نہیں کیا جا سکتا۔ ایرانی پارلیمان کی رواں سال جون میں شائع ہونے والی ایک تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق ملک میں ہائی سکولوں کی 80 فیصد طالبات کے نہ صرف بوائے فرینڈ ہوتے ہیں بلکہ انہیں جنسی رابطوں کا تجربہ بھی ہو چکا ہوتا ہےمزید بین الاقوامی خبریں
-
سات وکٹیں ،انڈونیشیا کی روہمالیا نے ویمن ٹی ٹوئنٹی میں تاریخ رقم کردی
-
عازمین سوشل میڈیا کے ذریعے رابطہ کرنے والی جعلی حج کمپنیوں کے فراڈ کا نشانہ بننے سے بچیں، سعودی وزارت حج
-
ٹک ٹاک کا امریکی صدرکے دستخط کردہ قانون کو چیلنج کرنے کا اعلان
-
فرانس کی طرف سے اسرائیلی آباد کاروں پرپابندیوں کی دھمکی
-
ٹرمپ نے امریکی تعلیم گاہوں میں جنگ مخالف ریلیوں کو بد ترین نفرت کا نام دے دیا
-
غزہ کو امداد کی ترسیل، عارضی بندرگاہ کی تعمیر شروع کر دی گئی ، پینٹاگان
-
ٹک ٹاک کی مالک کمپنی کا ایپ فروخت کرنے سے انکار
-
سڈنی، چاقوحملے میں جاں بحق پاکستانی گارڈ کی نمازجنازہ
-
مسجد نبوی ﷺمیں ایک ہفتہ کے دوران 60 لاکھ زائرین کی آمد
-
گزشتہ سال دنیا کے 28 کروڑ افراد شدید غذائی قلت کا شکار رہے، اقوام متحدہ
-
ملائیشیا کے سابق وزیر اعظم کو انسداد بدعنوانی کی تحقیقات کا سامنا
-
پاکستان کیساتھ مضبوط رشتہ ہے، امریکا نے اختلافات کی خبروں کو مسترد کردیا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.