حکومت بند گلی میں پھنس چکی ، وزیراعظم کو جلد یا دیر عوامی رائے ماننا پڑے گی ، یوسف رضا گیلانی

بدھ 27 اگست 2014 19:39

حکومت بند گلی میں پھنس چکی ، وزیراعظم کو جلد یا دیر عوامی رائے ماننا ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔27اگست۔2014ء) سابق وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ حکومت بند گلی میں پھنس چکی ہے ، وزیراعظم کو جلد یا دیر سے عوامی رائے کو ماننا ہی پڑے گا ، آج پارلیمنٹ کی بالادستی کی بات کرنے والے کاش میرے دور میں بھی پارلیمنٹ کی بالادستی کو تسلیم کرتے ، پیپلز پارٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم آئین اور اداروں کا تحفظ کریں گے ۔

نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی اس وقت ذمہ دارانہ کردار ادا کررہی ہے ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ اداروں اور آئین کا تحفظ کرینگے جب مجھے نااہل کیا گیااس وقت بھی پارلیمان میرے ساتھ تھی اور پارلیمنٹ نے میرے حق میں قرارداد پاس کی تھی میں بھی سٹینڈ لے سکتا تھا لیکن میں نے عہد چھوڑ دیا انہوں نے کہا کہ آج نواز شریف اپنے خطاب میں پارلیمنٹ کی بالادستی کی بات کررہے ہیں تو مجھے شرمندگی ہورہی تھی جب مجھے نااہل کیا گیا تو مسلم لیگ (ن) نے میرے پارلیمنٹ میں آنے میں رکاوٹ ڈالی اور اسمبلی میں ہلچل مچا دی اور کہا کہ اگر میں نے استعفیٰ نہ دیا تو وہ احتجاج کرینگے کاش انہیں اس وقت پارلیمنٹ کی بالادستی کا خیال ہوتا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہم نے پارلیمنٹ کے وقار کو بلند کیا لیکن انہوں نے پارلیمنٹ کی عزت نہیں کی اور خود اسمبلیوں میں ہی نہیں آئے جس طرح آج ہاؤس نواز شریف کے ساتھ ہے یہ مکافات عمل ہے اس وقت نواز لیگ نے جو کیا آج ان کے ساتھ ہورہا ہے لیکن آج ہم پارلیمنٹ کے ساتھ ہیں اور ایک ادارے کی حمایت کررہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے مسئلہ حل کرنے میں دیر کی نواز شریف نے آج بھی اپنی تقریر میں سانحہ ماڈل ٹاؤن کا ذکر تک نہیں کیا وہ بند گلی میں پھنس گئے ہیں دیر سے یا جلد وزیراعظم کو عوامی رائے کو تسلیم کرنا پڑے گا ۔

انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کو اخلاقی طور پر اس دن مستعفی ہوجانا چاہیے تھا جس دن ماڈل ٹاؤن کا سانحہ ہوا تھا اور ایف آئی آر بھی درج ہوجانی چا ہیے تھی ان کا کہنا تھا کہ انتخابات کے نتائج آئے تو سب سے پہلے آصف علی زرداری نے کہا تھا کہ یہ آر اوز کے انتخابات ہیں اور آج سب یہ کہتے ہیں