Live Updates

تحریک انصاف کی اپیل ، عوامی تحریک نے ڈیڈ لائن میں 24 گھنٹے کی توسیع کردی،عمران خان کے پیغام کا احترام کرتے ہیں، دشمن ہمیں تقسیم کرکے مقصد سے ہٹانا چاہتے ہیں ہمیں صبر اور اتحاد کا تھامنا ہوگا،طاہرالقادری ، وزیراعظم نے رات کے 12 بجے وفاقی کابینہ کا اجلاس طلب کیا ہے یہ سب عوام کا دباؤ ہے میڈیا نے بھی ان حکمرانوں کے چہروں سے نقاب اتاردیاہے، دھرنے سے خطاب

جمعہ 29 اگست 2014 00:43

تحریک انصاف کی اپیل ، عوامی تحریک نے ڈیڈ لائن میں 24 گھنٹے کی توسیع کردی،عمران ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔29اگست۔2014ء) پاکستان عوامی تحریک نے پاک فوج کی طرف سے مذاکرات کو ممکنہ طور پر کامیاب بنانے کی امید پر اپنی ڈیڈ لائن میں مزید 24 گھنٹے کی توسیع کردی، ڈاکٹر طاہر القادری نے کہاہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے بھی توسیع کا مطالبہ کیاہے ، عمران خان کے پیغام اور فیصلے کا احترام کرتے ہیں، دشمن ہمیں تقسیم کرکے مقصد سے ہٹانا چاہتے ہیں ہمیں صبر اور اتحاد کا تھامنا ہوگا،عوامی تحریک کے ساتھ ساتھ مجلس وحدت مسلمین، سنی اتحاد کونسل اور مسلم لیگ ق بھی آج ملک بھر میں حکومتی پالیسیوں کیخلاف ملک گیر دھرنا شروع کردیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز تیسرے خطاب میں کہاکہ حکمرانوں کی خواہش ہے کہ پاکستان تحریک انصاف اور پاکستان عوامی تحریک کے علیحدہ علیحدہ پلان مرتب ہوں تاکہ وہ ہمیں توڑ سکیں لیکن ہمیں اپنی حکمت عملی بعض اوقات تبدیل کرنا پڑتی ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ ہمیں یہاں کوئی ڈر، خوف، حرص یا لالچ نہیں ہے ہم بک سکتے ہیں نہ جھک سکتے ہیں اور نہ ہی ہٹ سکتے ہیں۔

انہو ں نے کہاکہ عوام جوفیصلہ کریں ہمیں قبول ہوگا ہم نے فیصلہ کرلیا تھا لیکن ہماری کور کمیٹی میں پاکستان تحریک انصاف کااعلیٰ سطحی وفد آگیا۔ انہوں نے مثال دیتے ہوئے کہاکہ اگر پاکستان تحریک انصاف کوئی حکمت عملی طے کرلے اور ہم سے کہاجائے کہ ہم اس کا حصہ بنیں جبکہ ہم نے کوئی تیاری نہ کی ہوتو کیا ہم اس کا حصہ بن سکتے ہیں جس پر کارکنوں نے کہاکہ نہیں بن سکتے تو پھرطاہر القادری نے کہاکہ تو پھر ہمیں انہیں بھی ساتھ لے کر چلنا چاہتاہوں ۔

انہوں نے کہاکہ عوام کو اتھارٹی دینا چاہتاتھا لیکن پاکستان تحریک انصاف کے دس مرکزی رہنما آئے اور عمران خان کا خصوصی پیغام لے کر آئے ہمیں کچھ باتوں پر غور کرناہے اور فیصلے کرنا ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ ایک خوشگوار بات یہ ہے کہ جن لوگوں کو ثالث بنایاگیا انہوں نے یہ ذمہ داری گزشتہ رات گئے ملی اور 14 دنوں بعد حکومت دل و دماغ سے اپنی شکست تسلیم کرچکی ہے اور پاک فوج سے ثالثی کا مطالبہ کیا۔

انہوں نے کہاکہ ٹائم لائن ہم نے دی تھی دوسری جانب سے ٹائم لائن کی بات نہیں ہوئی تھی ہمیں صبر کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑنا چاہیے ہمیں یس اور نو نہیں پہنچا کیوں کہ وہاں کچھ ہم میٹنگز چل رہی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ امید ہے کہ خیر اور نیکی کی سوچ ہوگی ۔ انہوں نے کہاکہ ہمارے پاس دو راستے ہیں کہ یاہم اپنے فیصلے پر عمل کرگزریں یا پھر ان کا انتظار کریں جوہمارے درمیان مذاکرات میں مصروف ہیں جن سے ابھی ہمارا رابطہ نہیں ہورہا یا ان کا ایک دن اور انتظا ر کرلیں یہ بھی ہوسکتاہے کہ اگر ہم15 روز بعد یہ فیصلے پر عملدرآمد کرگزریں اور مذاکرات کروانے والے 16 ویں روز جو ہمارے مطالبات ہیں وہ منوالیں اب فیصلہ عوام نے کرنا ہے اگر ہم ایسا کرگزریں اور کوئی مقصد بھی حاصل نہ ہوتو پھر عوام کیا جواب دینگے کہ ہم کیا لینے گئے تھے اور کیا لے کر آئینگے۔

انہوں نے کہاکہ وزیراعظم نے رات کے 12 بجے وفاقی کابینہ کا اجلاس طلب کیا ہے یہ سب عوام کا دباؤ ہے جبکہ میڈیا نے بھی ان حکمرانوں کے چہروں سے نقاب اتاردیاہے ۔بعدازاں انہوں نے کارکنان سے تائید حاصل کی تو اکثریت نے یہ فیصلہ دے دیا کہ ہم قائد کے حکم پر لبیک کہیں گے اور صبر کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑینگے۔بعدازاں انہوں نے کہاکہ کل سے پاکستان عوامی تحریک ملک گیر احتجاجی دھرنے شروع کررہی ہے اس لئے مجلس وحدت مسلمین، سنی اتحاد کونسل اور مسلم لیگ ق بھی ملک بھر میں دھرنادیں اور مظلومو ں کو ظلم سے نجات دلائیں

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات