افغانستان میں غیرملکی فوجیوں کی تعداد میں کمی،رپو رٹ
بدھ 3 ستمبر 2014 12:07
کا بل(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔3 ستمبر۔2014ء) افغانستان میں تعینات نیٹو کی اتحادی فورسز سکڑتی جا رہی ہیں۔ امریکا کے ساتھ ساتھ وہاں موجود سلووینیا، منگولیا، ملائیشیا اور سنگاپور جیسے ممالک کے فوجی بھی اب گھر جانے کی تیاری کر رہے ہیں۔ غیر ملکی خبر رسا ں ادار ے کے مطا بق یہ اتحاد ایک دہائی سے زائد عرصے سے شدت پسندوں کے خلاف لڑ رہا ہے، یہ لڑاکا دستے تقریبا چار ماہ میں افغانستان چھوڑ دیں گے۔
اس کے بعد مقامی فورسز کی تربیت کے لیے کِن ملکوں کے اور کتنے فوجی وہاں قیام کریں گے، رواں ہفتے ویلز میں ہونے والے نیٹو کے سربراہی اجلاس میں اس نکتے پر بھی غور کیا جائے گا۔اس کے ساتھ ہی یہ بات بھی زیر بحث رہے گی کہ افغان پولیس اہلکاروں اور فوجیوں کو تنخواہیں کون ادا کرے گا۔(جاری ہے)
ریٹائرڈ ایڈمرل جیمز سٹاوریدیس کا کہنا ہے: ”پہلے ہی بہت خون بہہ چکا ہے، بہت پیسہ خرچ ہو چکا ہے اور کوئی بھی یہ نہیں چاہے گا کہ اتنا کچھ کیے جانے کے بعد وہاں وہ دیکھنا پڑے، جو اس وقت عراق میں ہو رہا ہے،2008ء سے 2013ء تک نیٹو کے سپریم الائیڈ کمانڈر کے منصب پر فائز رہنے والے سٹاوریدیس کا مزید کہنا ہے: ”میرے خیال میں لوگ یہ بات تسلیم کرتے ہیں کہ ہمیں سکیورٹی فورسز کو مزید کوئی سالوں تک مشاورت اور رہنمائی فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔
“ امر یکی خبر رساں ادارے کے مطابق تقریبا تیس ہزار سات سو امریکی فوجی ابھی تک افغانستان میں موجود ہیں۔ امریکی صدر باراک اوباما کہہ چکے ہیں کہ وہ رواں برس کے بعد بھی اپنے نو ہزار آٹھ سو فوجی وہاں رکھنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ اس وقت افغانستان میں امریکا کے علاوہ دیگر ملکوں کے فوجیوں کی تعداد چودہ ہزار چار سو ہے۔ مئی 2011ء کے مقابلے میں یہ تعداد پینسٹھ فیصد کم ہوئی ہے اور اس میں تیزی سے مزید کمی کا سلسلہ جاری ہے۔برطانیہ، جرمنی اور اٹلی جیسے بعض ملکوں کے ابھی بھی کافی فوجی افغانستان میں موجود ہیں۔ یعنی برطانیہ کے تین ہزار نو سو چھتیس، جرمنی کے دو ہزار دو سو پچاس اور اٹلی کے ایک ہزار چھ سو ترپن۔ تاہم سترہ ممالک ایسے ہیں، افغانستان میں تعینات جن کے فوجیوں کی زیادہ سے زیادہ تعداد پچیس ہے۔ ان میں آسٹریا، بحرین، بوسنیا ہرزگوینا، ایل سلواڈور، ایسٹونیا، یونان، آئس لینڈ، آئرلینڈ، لٹویا، لکسمبرگ، ملائیشیا، مونٹی نیگرو، نیوزی لینڈ، سلووینیا، سویڈن، ٹونگا اور یوکرائن شامل ہیں۔افغانستان میں امریکا کی سربراہی میں جنگ کے آغاز پر تقریبا پچاس ملکوں نے اپنے فوجی فراہم کیے تھے۔ ریٹائرڈ ایڈمرل جیمز سٹاوریدیس نے خیال ظاہر کیا ہے کہ آئندہ برس افغانستان میں پندرہ سے بیس ملکوں کے فوجی ہی قیام کریں گےمتعلقہ عنوان :
مزید بین الاقوامی خبریں
-
غزہ کو امداد کی ترسیل، عارضی بندرگاہ کی تعمیر شروع کر دی گئی ، پینٹاگان
-
ٹرمپ نے امریکی تعلیم گاہوں میں جنگ مخالف ریلیوں کو بد ترین نفرت کا نام دے دیا
-
فرانس کی طرف سے اسرائیلی آباد کاروں پرپابندیوں کی دھمکی
-
ٹک ٹاک کی مالک کمپنی کا ایپ فروخت کرنے سے انکار
-
سڈنی، چاقوحملے میں جاں بحق پاکستانی گارڈ کی نمازجنازہ
-
گزشتہ سال دنیا کے 28 کروڑ افراد شدید غذائی قلت کا شکار رہے، اقوام متحدہ
-
مسجد نبوی ﷺمیں ایک ہفتہ کے دوران 60 لاکھ زائرین کی آمد
-
ملائیشیا کے سابق وزیر اعظم کو انسداد بدعنوانی کی تحقیقات کا سامنا
-
غزہ سے ملنے والی اجتماعی قبروں میں فلسطینیوں کو زندہ دفن کیے جانے کا دعوی
-
اسرائیلی بمباری میں ننھا بچہ زخمی، چہرے پر 200 ٹانکے لگے
-
پاکستان کیساتھ مضبوط رشتہ ہے، امریکا نے اختلافات کی خبروں کو مسترد کردیا
-
فلسطینیوں پرمظالم پر امریکی جامعات میں احتجاج شدت اختیارکرگیا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.