Live Updates

مذاکرات کے ذریعے معاملے کو حل کرنے کے لیے تیار ہیں،شاہ محمود کی پارلیمان میں یقین دہانی،تحریک انصاف نے اپنے لئے نہیں آنے والی نسلوں کے لئے یہ مارچ کیا ہے،حکومت کو ساڑھے پانچ مطالبات منظور کرنے تک بھی ہم نے ہی پہنچایا،تاریخ فیصلہ کرے گی کہ کیا درست اور کیا غلط ہے؟،

بدھ 3 ستمبر 2014 21:56

مذاکرات کے ذریعے معاملے کو حل کرنے کے لیے تیار ہیں،شاہ محمود کی پارلیمان ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔3ستمبر 2014ء) تحریک انصاف کے پارلیمانی لیڈر شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ مذاکرات کے ذریعے معاملے کو حل کرنے کے لیے تیار ہیں تحریک انصاف نے اپنے لئے نہیں آنے والی نسلوں کے لئے یہ مارچ کیا ہے،حکومت کو ساڑھے پانچ مطالبات منظور کرنے تک بھی ہم نے ہی پہنچایا،تاریخ فیصلہ کرے گی کہ کیا درست اور کیا غلط ہے؟ہم کسی اور کے اشارہ پر نہیں بلکہ عوام کے اشارہ پر چلے ہیں،چلنے سے پہلے عہد کیا تھا کہ مارشل لاء آیا تو اس کی مذمت اور مزاحمت کریں گے۔

بدھ کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے تحریک انصاف کے پارلیمانی لیڈر شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ایوان میں کہا گیا کہ ایک ایک نکتہ تاریخ کا حصہ بن جاتا ہے جلسے اور میڈیا پر جو کہا جائے اس کی اہمیت اور ہے ۔

(جاری ہے)

قوم ایک نہج پر کھڑی ہے او تاریخی موڑ ہے جہاں ہم بھٹک بھی سکتے ہیں، ایک طبقہ ایسا ہے جو جلتی پر تیل کا کام کرنا چاہتا ہے جن میں سے بعض لوگ کابینہ میں بھی بیٹھے ہیں جبکہ محب وطن طبقہ بھی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں ایوان سے اختلاف نہیں ہے اس ایوان پر کوئی حملہ آور ہو ہزاروں کے مجمع کو ٹھنڈا کرنے کی کوشش کی طاہر القادری کے کارکنوں کو کہا کہ یہ پارلیمنٹ میرا سیاسی کعبہ ہے ان سے درخواست کرسکتا ہوں کیونکہ وہ میری کمانڈ میں نہیں ہم اس گھر کو جلانے نہیں بچانے آئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ میری سیاسی پختگی اور تربیت میں بے نظیر بھٹو کا ہاتھ ہے ان کو خراج تحسین پیش نہ کرنا زیادتی ہوگی ۔

یہ کیا پارلیمان ہے یہاں لوگ چلاتے رہے ہیں اسٹیبلشمنٹ کے منظور نظر آگئے ہیں اسٹیبلشمنٹ کے منظور نظر بدلتے رہتے ہیں،اسٹیبلشمنٹ نے آئی جے آئی بنائی، اصغر خان کیس کا مطالعہ کرلیں یہ ہماری تاریخ کا حصہ ہے قسم قسم کی جملہ بازی ہورہی ہے۔بہت سے لوگوں کو سنا جن کا جواب دے سکتا ہوں مگر ماحول خراب نہیں کرنا چاہتا یہاں تاثر ہے کہ گرینڈ منصوبہ ہے تحریک انصاف کسی گرینڈ پلان کا حصہ نہیں ہے آج جس نہج پر کھڑے ہیں مطالعہ کریں کہ ہم کیسے پہاں پہنچے یہ چودہ ماہ کی داستان ہے یہ وہ رونا ہے جو اعتزاز احسن اپنے حلقے کا مطالعہ کرتے ہیں تو محسوس کرتے ہیں وہی عمران خان کا ہے 2013ء کے انتخابات کو آلودہ کرنے کی کوشش کی تاریخ اس کو پرکھے گی ۔

انہوں نے کہا کہ آرٹیکل 245 اجازت دیتا ہے میری جماعت اور سینیٹر رضا ربانی نے اس کے عملدرآمد کی مخالفت کی ۔ تیسرے فریق کو ہم نے دعوت نہیں دی تاریخ میں کھلے گا کہ کس نے کس کو ثالثی کی درخواست کی میں معاملہ حل کرنے آیا ہوں سیاست کی ناکامی ہورہی ہے سب ناکام ہو گئے ہیں اور یہ چیلنج ہے جس کا اس ایوان کو سامنا ہے ۔پاکستان کے غیر معمولی حالات ہیں دفاتر میں کام نہیں ہورہا ہے بچے سکول نہیں جارہے ہیں ایک کیفیت ہے ان دنوں میں بہت سے سفارتکار ملے ہیں اس ایوان کے سامنے وہ پس منظر رکھنا چاہتا ہوں جو آج کے حالات کی وجہ سے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ آپ کہتے ہیں کہ آمرانہ اشاروں پر کیا یہ درست ہے کہ تحریک انصاف نے آمرانہ اشارے پر کیا، گیارہ مئی ، سات جون سیالکوٹ ، ستائیس جون کو بہاولپور میں ہمیں عوام کا اشارہ ملا،احتجاجی جلسوں میں عوام نے نکل کر اشارہ دیا ہماری صفوں میں یہ تاثر تھا کہ جو ہم کررہے ہیں کیا اس کا وقت گزر گیا ہے تاریخ گواہ ہے کہ نظریہ ضرورت پر عدلیہ مہر لگاتی رہی ہے۔

۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے مل کر عدلیہ کی جدوجہد کی بلکہ اب مشرف کے حامی بکھرے ہوئے اس ایوان میں نظر آرہے ہیں اور کابینہ میں موجود ہیں یہ بھی تاریخ کا حصہ ہے ہمیں کہا گیا کہ یہ آئیں گے تو خون کی ندیاں بہہ جائینگی ہم چودہ اگست کو نکلے اور پندرہ کی صبح پہنچے پرامن طریقے سے یہاں پہنچے پرامن طریقے سے بیٹھے رہے دس دن ریڈ زون میں بیٹھے رہے ایک گملہ نہیں ٹوٹا کہا گیا کہ آئین سے تجاوز کیا جائے گا یہ تاثر تھا کہ اس بیک گراؤنڈ کو پس منظر رکھ کر یہ بحث لاحاصل ہے،آزادی مارچ کے فیصلے پر کور کمیٹی کا اجلاس بلایا اور چار اصول طے کئے پی ٹی آئی جمہوری اور آئینی طریقے سے جدوجہد کرے گی یہ تحریک پرامن ہوگی اگر مارشل لاء لگانے کی کوشش کی تو ہم معذرت بھی کرینگے اور مزاحمت بھی کرینگے ۔

انہوں نے کہا کہ ہماری داستان سن کر ردی کی ٹوکری میں پھینک دیں مگر سن لیں، انتخابات شفاف نہیں ہیں اور عمران نے ہسپتال کے بستر میں کہا کہ ہمارا مینڈیٹ چور کیا گیا پہلی تقریر میں چار حلقوں کو کھولنے کی بات کی تاکہ مستقبل کو بہتر بنایا جاسکے الیکشن کمیشن گئے سپریم کورٹ گئے مگر کوئی شنوائی نہ ہوئی کئی بار کہا کہ ایسا نہ ہوا تو ہم سڑکوں پر نکلیں گے اس کی ویڈیو فلم دی جاسکتی ہے وائٹ پیپر جاری کئے گئے اعدادوشمار کے ساتھ سب کچھ نمونے قوم کے سامنے رکھے ۔

اگر ایوان میں کہا گیا تو یہاں بھی پیش کردیا جائے گا گوجرانوالہ میں ہم پر حملہ ہوا ہم پر پتھر مارے گئے جوتے دکھائے گئے میرے گھر ملتان میں حملہ ہوا اور میڈیا اس کی گواہی دے گا ہم نہیں نکلے ہم یہاں لڑنے نہیں آئے تھے بات کرنے آئے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ کہا گیا کہ پارلیمان پر حملہ کیا جائے گا یہ میرا گھر ہے۔کشمیر روڈ سے ہم جب ریڈ زون کے لئے نکلے تو ہمیں خدشہ تھا ہم نے کارکنوں سے حلف لیا کہ کسی عمارت میں کوئی کارکن نہیں جائے گا ۔

انہوں نے کہا کہ طاہر القادری نے ڈیڈ لائن دی تھی پنجاب حکومت ایف آئی آر کرانے سے کترا رہی ہے ہمیں پیغام آیا عمران خان نے کنٹینر میں میٹنگ بلائی اسلام آباد غزہ بن گیا پولیس سڑکوں پر تھی بچے آتے رہے اور سنتے رے اور پرامن طریقے سے جاتے رہے یہاں کے لوگ سول سوسائٹی ،ریٹائرڈ افسران نکلے اسلام آباد کے لوگ نکلے اور اس دھرنے کو جاری رکھا تحریک انصاف قانون کے دائرے میں رہی عمران خان نے مجھے حالات سدھارنے کے لئے کہا میں طاہر القادری کے پاس جا کر ہاتھ جوڑے کہ مولانا پرامن ماحول چل رہا ہے سیاسی اور نفسیاتی طور پر ہماری فتح ہورہی ہے ایسا نہ کریں انہوں نے جواب دیا میں جو کرسکتا تھا کیا اس مجمع کو مزید نہیں روک سکتا میں نے انہیں اس مجمع کو روکنے کے لیے کہ ہم اس کا فائدہ اٹھائینگے بلکہ وہ فائدہ اٹھائینگے جو جمہوریت کو ڈی ریل کرنا چاہتے ہیں میں نے بات کی اور وہاں کھڑا ہوکر انہیں روکا ۔

انہوں نے کہا کہ مجھے علم ہے کہ ذوالفقار بھٹو نے آئین دیا اور محترمہ بے نظیر بھٹو نے کیا دیا؟ میں جانتا ہوں کہ میثاق جمہوریت کے پیچھے کیا سپرٹ تھی مگر اس کیخلاف ادارے کو کہا گیا کہ وہ معاملات طے کرے ۔ انہوں نے کہا کہ میں نے جو خوفناک چیزیں دیکھیں،80 سے زائد لوگوں کے اوپر کے جسم پر بلٹ لگی ہوئی تھی۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ عمران خان نے مجھے منہاج القرآن کی جانب بھیجا کہ ہمارا ایجنڈا جمہوری ہے اور ہمیں علم ہے کہ ہم کیا چاہتے ہیں آپ بتائیں کہ آپ کیا چاہتے ہیں علامہ طاہر القادری کو چھ نکات کا بتایا اور ہم میڈیا کے ذریعے سب کو آگاہ کیا میں نے منہاج القرآن کو حصار میں دیکھا وہا ں کنٹینرز کو ویلڈ کیا گیا ہزاروں خواتین تھیں ان کا کھانا بند کیا گیا پنجاب میں ہزاروں کارکنوں کو بند کردیا جاتا ہے ڈی سی او اور ڈی پی او لوگوں کو دھمکیاں دیتے ہیں اسلام آباد میں فورس کا استعمال دیکھا حکومت نے جو کیا ہم ان کا شکریہ ادا کرتے ہیں لاشوں کی رپورٹس کہتے ہیں کہ لائیو بلٹ استعمال کی گئی ہیں یہ تاریخ بتائے گی کس نے کیا کیا؟ انہوں نے کہا کہ مجھے اطلاع ملی کہ لوگ پارلیمنٹ میں داخل ہوئے میں نے انہیں نہیں کہا اور کہا کہ انہیں نکالا جائے پی ٹی وی پر حملہ ہوتا ہے تو وہ کہتے ہیں کہ پی ٹی وی کو کال کریں جب تینوں طرف سے لاٹھیاں اور گولیاں برسائی جائینگی تو لوگ کہاں جائینگے چار ممبران پارلیمنٹ کو شناخت کرکے ان کی گاڑی پر ڈنڈے برسائے جاتے ہیں کاش وزیر داخلہ اس کا نوٹس بھی لیتے میڈیا پر کس کے کہنے پر انہیں وین سے باہر نکال کر گھسیٹا گیا انہیں ڈنڈے مارے گئے یہ جمہوریت کی سوچ اور حقدار نہیں ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ ہم دلدل میں دھنس گئے ہیں اور دھنستے جارہے ہیں پاکستان کی جمہوریت اس دلدل میں دھنس چکی ہے،حکومتی ٹیم سے پانچ بار مذاکرات ہوئے ان مذاکرات میں ہمارا کردار تعمیری تھا مگرتالی دونوں ہاتھوں سے بجتی ہے ہم نے حکومتی ٹیم کو یہاں تک پہنچایاکہ ساڑھے پانچ مطالبات منظورکئے گئے ۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کے جرگے سے بات ہوگی تو تمام داستان سے انہیں آگاہ کرونگا اسحاق ڈار کو سات صفحات پر مبنی ورکنگ پیپر دیا حفیظ پیرزادہ سے رہنمائی لی گئی ان کی رہنمائی میں مذاکرات کئے یہ سیاسی ، قانون اور جمہور کا مسئلہ ہے ۔

انہوں نے کہا کہ سینئر صحافی ندیم ملک کو انٹرویو دیتے ہوئے میں نے ان سے کیا شیئر کیا تھا انہوں نے کہا کہ حکومت سے سو اختلافات ہوں گے مگر آئین اور پاکستان کی خوشحالی پر کوئی اختلاف نہیں ہے،وزیراعظم کا استعفیٰ پر کوئی بات نہ کرنے کی حکومتی ٹیم نے بات کی ہے دوسرا آپ نے کہا کہ پارلیمنٹ نے متفقہ قرارداد پیش کردی ہے ہم بندھ گئے ہیں ہم قرارداد کے پابند ہیں ہم نے تحریری طور پر حکومت کو چیزیں دی حکومت کی جانب سے سب کچھ زبانی ہوا حکومت کو تحریری جواب دینے کے لیے کہا کہ آپ کو کن چیزوں پر اعتراض ہے پھر اس سے مسئلے کا حل نکالیں پھر حکومتی ٹیم نے کل جواب بات دینے کی بات کی ہم اس کے بعد کیا ہوا اس کے بعد اسلام آباد کی پولیس نے خون کی ہولی کھیلی آنسو گیس چلی لاٹھیاں چلی خون گرا اسلام آباد کی سڑکیں خون آلود ہوگئیں ۔

انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ ہمیشہ کے لیے پاکستان میں شفاف ، آزاد انتخابات کا انعقاد ممکن ہوسکے آزاد انتخابات کی بنیاد ڈالنا چاہتے ہیں ہمارے ہاں ہر الیکشن متنازعہ رہا ہے ہماری تاریخ ہے ہم نے اس سے باہر نکلنا ہے جیسے عدلیہ کی آزادی کی جنگ لڑی تحریک انصاف کہہ رہی ہے کہ ہم آزاد انتخابات کی جنگ لڑ رہے ہیں جمہوریت کی جنگ لڑ رہے ہیں انہوں نے کہا کہ 2013ء کے انتخابات کو صرف پی ٹی آئی نے متنازعہ قرار دیا گیا ہے پیپلز پارٹی نے اس کو متنازعہ انتخابات قرار دیا ، بھارت میں آزاد انتخابی نظام تھا جس کے سامنے ملک کا وزیراعظم بھی پر نہیں مار سکتا ۔

انہوں نے کہا کہ آئیں ہم اپنی انا کو مٹا دیں ذاتی پسند نا پسند کی بات نہیں رہی جمہوری پاکستان قائداعظم کا خواب تھا انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں کے کردار پر ان کے شکر گزار ہیں تحریک انصاف اور ایم کیو ایم کے اختلافات کے باوجود الطاف حسین سے پنتالیس منٹ ٹیلی فونک گفتگو کی انہوں نے کہا کہ مذاکرات کے ذریعے معاملے کو حل کرنے کے لیے تیار ہیں تحریک انصاف نے اپنے لئے نہیں آنے والی نسلوں کے لئے یہ مارچ کیا ہے ۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات