ہوشیار! کریڈٹ/ڈیبٹ کارڈ سے رقم چوری کی جا سکتی ہے

جمعرات 4 ستمبر 2014 13:35

ہوشیار! کریڈٹ/ڈیبٹ کارڈ سے رقم چوری کی جا سکتی ہے

لند ن(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔4 ستمبر۔2014ء)انفارمیشن ٹیکنالوجی نے جہاں انسان کے لیے زندگی میں بے بہا آسانیاں پیدا کی ہیں وہیں یہ ٹیکنا لو جی بعض مواقع پر اسے مشکل سے بھی دوچار کرنے کا موجب بنتی ہے۔ آپ بنک میں قطار میں لگ کر رقم لینے کے بجائے خودکار 'اے ٹی ایم' کے ذریعے رقم نکال سکتے ہیں لیکن اس جدید مشین سے رقم نکلواتے ہوئے کوئی بھی دوسرا شخص اپنے موبائل فون سیٹ یا آئی فون کی مدد سے آپ کے کریڈٹ کارڈ میں موجود رقم چوری کر سکتا ہے۔

انٹرنیٹ پر ویڈیو شیئرنگ ویب سائٹ 'یو ٹیوب' پر اسی نوعیت کی ایک ویڈیو فوٹیج تیزی سے مقبول ہو رہی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ 'اے ٹی ایم' سے رقم نکلوانے کے بعد آپ کا کریڈٹ یا ڈیبٹ کارڈ میں بقیہ رقم کیسے چور کے ہاتھ لگ سکتی ہے؟ نیز آپ رقم بچانے کے لیے کیا احتیاطی تدابیر اختیار کر سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

مفاد عامہ کی خاطر 'العربیہ ڈاٹ نیٹ' نے اس ویڈیو پر مبنی رپورٹ میں روشنی ڈالتے ہوئے بتایا کہ حال ہی میں ایک نیا آلہ متعارف ہوا ہے جسے آپ اپنے موبائل فون کی پشت پر چپکا کر اس کی مدد سے کسی بھی اے ٹی ایم سے کسی دوسرے کے کریڈٹ کارڈ کی رقم چوری کر سکتے ہیں۔

ایک چھوٹا سا چِپ نما یہ آلہ بالا بنفشی شعاعوں کی مدد سے اے ٹی ایم سے رقم نکوالنے کے مناظر کو امیج کے طور پر محفوظ کر لیتا ہے۔ جس سے اس آلے کو استعمال کرنے والے کو 'اے ٹی ایم' کی بورڈ کے ان ڈیجٹس کا علم ہو جاتا ہے جن پر خفیہ کوڈ دباتے ہوئے انگلیاں لگائی گئی ہوتی ہیں۔ چونکہ اے ٹی ایم پر ایک شخص کے بٹن دبانے کے بعد اس کی انگلیوں کے لمس کا درجہ پندرہ منٹ تک برقرار رہتا ہے۔

اس لیے اس مدت کے دوران مشین استعمال کرنے والا کوئی بھی دوسرا شخص با آسانی کریڈٹ کارڈ کا نمبر اور خفیہ کورڈ دوبارہ داخل کرکے رقم نکلوا سکتا ہے۔البتہ کریڈٹ کارڈ سے موبائل کی مدد سے رقم چوری کرنے والے کو ہندسوں کی ترتیب کا علم ہونا ضروری ہے۔ اس کا تعین انگوٹھے کے نشان کے رنگ سے با آسانی کیا جا سکتا ہے۔ اے ٹی ایم میں کارڈ نمبر اور خفیہ کورڈ کے ساتھ انگوٹھے کا رنگ اگر سیاہ ہے تو یہ اس بات کی علامت ہے کہ سسٹم دوسری مرتبہ کارڈ کو قبول کرنے کے لیے تیار ہے۔

کریڈٹ کارڈ سے رقم چوری کرنے کے لیے یہ بھی ضروری ہے کہ اے ٹی ایم کا کی بورڈ کسی دھات سے بنا ہو۔ عموما ایسی مشینوں کا کی بورڈ بہرحال دھات ہی سے بنا ہوتا ہے، لیکن کچھ کی بورڈز دوسرے مواد سے بنائے جاتے ہیں۔ایسے میں کریڈٹ اور ڈیبٹ کارڈ کی رقم کے چوری ہونے کے احتمالات بڑھتے جا رہے ہیں وہیں اس کی احتیاط کے بھی کچھ طریقے ہیں۔ مثلاً کارڈ کے حامل شخص کے لیے مناسب ہے کہ وہ رقم نکلوانے کے بعد 'اے ٹی ایم' مشین کے کی بورڈ پر تیزی کے ساتھ انگلیاں چلائے تاکہ کسی بھی چور یا نو سرباز کے لیے ہندسوں کے دبائے جانے کی ترتیب ناقابل فہم ہو جائے کیونکہ کوئی بھی چور آخری بار دبائے گیے بٹنوں کی مدد ہی سے چوری کر سکتا ہے۔

جب اسے کی بورڈ کے بٹنوں کیدبائے جانے کا اندازہ نہیں ہو گا تو رقم چوری نہیں ہو سکے گی