تعلیمی اداروں کی تعمیر میں کسی بھی قسم کی رکاوٹ اور مسائل برداشت نہیں کئے جائیں گے،کمشنر سکھر ڈویژن

جمعرات 4 ستمبر 2014 20:19

سکھر(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔4ستمبر 2014ء) کمشنر سکھر ڈویژن محمد عباس بلوچ نے کہا ہے کہ تعلیمی اداروں کی تعمیر میں کسی بھی قسم کی رکاوٹ اور مسائل برداشت نہیں کئے جائیں گے سکھر میں بیگم نصرت بھٹو انٹر نیشنل یونیورسٹی برائے خواتین کی زمین کی الاٹمنٹ پر کوئی بھی اعتراض یا رکاوٹ قابل قبول نہیں اعتراض کرنے والوں سے بات چیت اور قانونی تقاضوں کے مطابق راستہ اختیار کیا جائیگا یونیورسٹی کی مخصوص زمین کی مٹی کا سوائل ٹیسٹ جلد کرایا جائے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے دفتر کے کمیٹی روم میں بیگم نصرت بھٹو انٹر نیشنل یونیورسٹی برائے خواتین کی تعمیر کے سلسلے میں طلب کیے گئے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

کمشنر سکھر ڈویژن محمد عباس بلوچ نے کہا کہ عوامی مفاد اور بھلائی کے پروجیکٹس حکومت اور انتظامیہ کی اولین ترجیح ہوتی ہے اس سلسلے میں کسی بھی اعتراض کو قبول نہیں کیا جائے گا بیگم نصرت بھٹو انٹرنیشنل یونیورسٹی برائے خواتین کے قیام کے لیے جو بھی رکاوٹیں درپیش ہیں ان کے جلد حل کے لیے سندھ یونیورسٹی جامشورو کے پروجیکٹ ڈائریکٹر سنجیدگی اور دلچسپی سے کام لیتے ہوئے کاغذی کاروائی مکمل کریں اور اس سلسلے میں جو بھی محکمہ تعاون نہ کرے ان کے خلاف تحریری طور پر آگاہ کیا جائے کمشنر سکھر ڈویژن محمد عباس بلوچ نے مزید کہا کہ یونیورسٹی کی تعمیر کے لیے200 ایکڑ اراضی 99 سال کے لئے لیز (الاٹ) ہوچکی ہے اس سلسلے میں کسی کا بھی اعتراض یا خدشہ ہے تو اس کو جلد ختم کیا جائے یونیورسٹی کی تعمیر جلد از جلد شروع کی جائے جبکہ اعتراضات کے خاتمے کے لئے بات چیت کو تیز کیا جائے کمشنر سکھر ڈویژن نے محکمہ سٹی سروے کو ہدایت کی کہ وہ فوری طور پر یونیورسٹی کی 200 ایکڑ اراضی کی پیمائش کراکے پروجیکٹ ڈائریکٹر کے حوالے کریں کمشنر سکھر ڈویژن نے سندھ یونیورسٹی کے پروجیکٹ ڈائریکٹر کو ہدایت کی کہ وہ زمین ملنے کے بعد فوری طور پراس کا سوائل ٹیسٹ اپنے نگرانی میں عالمی معیار کی لیبارٹری سے کرائیں تاکہ کوئی بھی خدشہ باقی نہ رہے میگا پروجیکٹ کو وقت پر شروع کیا جائے اجلاس میں سندھ یونیورسٹی کے پروجیکٹ ڈائریکٹر ، محکمہ سروے ،روہڑی سمنٹ فیکٹری ، مائیز اینڈ منرل اور دیگر متعلقہ محکموں کے نمائندوں اور افسران نے شرکت کی ۔