میاں صاحب! آپ کے وزیر نے اچھی خبر نہیں دی...خورشید شاہ نے چوہدری نثار کو آستین کا سانپ قراردیدیا

جمعہ 5 ستمبر 2014 11:34

میاں صاحب! آپ کے وزیر نے اچھی خبر نہیں دی...خورشید شاہ نے چوہدری نثار ..

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔5 ستمبر 2014ء ) پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے چوتھے روز اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے اپنے خطاب کا انداز جوشیلے انداز میں کیا، خورشید شاہ نے کہا کہ ایوان جمہوریت بچانے کیلئے سیسہ پلائی دیوار بن چکا ہے، حکومت اور اپوزیشن بڑے مقصد کیلئے ایک ہوئے ہیں،مگر ایسے لوگ نہیں دیکھے جو اپنے محسن کی پیٹھ میں چھرا گھونپیں،خورشید شاہ کی ایوان میں چوہدری نثار پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اعتزاز احسن سے متعلق چوہدری نثار کے بیان کی سخت مذمت کرتے ہیں، چوہدری نثار آستین کے سانپ ہیں، ہمیں بھی پتا ہے چوہدری نثار کل کہاں سے بولے۔

پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے چوتھے روز خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ ایوان جمہوریت بچانے کیلئے سیسہ پلائی دیوار بن چکا ہے،سیاست دان کو پانی سے بھی زیادہ نرم ہونا چاہیے، سیاست دان کا مزاج شہد جیسا، اور صبر پہاڑ سے زیادہ مضبوط ہونا چاہیے۔

(جاری ہے)

خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت آئین اور جمہوریت بچانے کیلئے کوشاں ہے، وزیراعظم کا استعفیٰ ان کی نہیں جمہوریت کی کمزوری ہوگی، تمام اپوزیشن کہتی ہے وزیراعظم ڈٹ جائیں، اپوزیشن کا وزیراعظم پر اعتماد اس کی طاقت ہے، جو لوگ اپنے لیڈر کو دوراہے پر لاکھڑا کریں وہ وفادار نہیں، حکومت اور اپوزیشن بڑے مقصد کیلئے ایک ہوئے ہیں۔

انہوں نے چوہدری نثار پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایسے لوگ نہیں دیکھے جو اپنے محسن کی پیٹھ میں چھرا گھونپیں، اعتزاز احسن سے متعلق چوہدری نثار کے بیان پر خورشید شاہ برہم ہوگئے، انہوں نے کہا کہ چوہدری نثار آستین کے سانپ ہیں، ہمیں بھی پتا ہے چوہدری نثار کل کہاں سے بولے، قیادت کچھ کہتی ہے اور اگلے دن ایک وزیر امتحان میں ڈال دیتا ہے، میاں صاحب کو کہا تھا آپ کی صفوں میں پورس کے ہاتھی ہیں، حکومت میں بیٹھے کچھ لوگ6ماہ سے اپنی باری کا انتظار کر رہے ہیں، حکومت میں شامل کچھ لوگ سازشیں کر رہے ہیں۔

خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ سینیر وزیر نے وہاں کھڑا کر دیا کہ ایک جانب آگ ہے، دوسری جانب گڑھا، ایک وزیر نواز شریف سے ڈائریکٹ لڑتا تو دوسرے اسے چیر پھاڑ دیتے، کسی کیخلاف سازش ہو تو پہلے بازو کاٹے جاتے ہیں، یہ بات نئی نہیں کہ میاں صاحب کی صفوں میں غدار پیدا ہوجائیں، اپوزیشن نے میاں صاحب کو سیاسی ٹائیکون بنا دیا ہے، ہمارا وزیراعظم کو طاقتور بنانا ان کے وزیر کو برداشت نہیں ہوا۔

انہوں نے خدا کو گواہ بناتے ہوئے کہا کہ خدا جانتا ہے کہ میاں صاحب، اس وزیر نے کوئی حد نہیں چھوڑی، خود ڈوری پر ناچنے والے کسی پر کیا الزام لگائیں گے، وہ وزیر کل اپنا ذہن بنا چکا تھا اس لیے آگے نہیں آیا، میاں صاحب آپ کو اس شخص سے معافی مانگنے کا مطالبہ کرنا ہوگا، وہ وزیر اس ایوان میں آکر سب سے معافی مانگے۔