وزیر اعظم نواز شریف کوکوئی بھی غیر قانونی طریقے سے نہیں ہٹا سکتا ،اراکین پارلیمنٹ،کراچی اور خیبر پختونخوا میں لوگ مررہے ہیں،ہمیں آئین کا تحفظ کر نا ہوگا ، پہلے نئے فلسطین کیلئے قربانی دینا ہوگی تب نیا پاکستان بنے گا

پیر 8 ستمبر 2014 21:50

وزیر اعظم نواز شریف کوکوئی بھی غیر قانونی طریقے سے نہیں ہٹا سکتا ،اراکین ..

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔8 ستمبر۔2014ء) پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں اراکین نے واضح کیا ہے کہ وزیر اعظم نواز شریف کو کوئی بھی غیر قانونی طریقے سے نہیں ہٹا سکتا  کراچی اور خیبر پختون خوا میں لوگ مررہے ہیں ہمیں اپنے آئین کا تحفظ کر نا ہوگا  پہلے نئے فلسطین کیلئے قربانی دینا ہوگی تب نیا پاکستان بنے گا  دھرنے میں ہونے والے اخراجات کی چھان بین کرائی جائے  پارلیمنٹ کو کسی کے خلاف نہیں ہونا چاہیے  بلدیاتی انتخابات نہ کر انا جمہوریت کی توہین ہے ۔

پیر کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں موجودہ سیاسی صورتحال پر بحث کا آغاز کرتے ہوئے حاجی شاہ گل آفریدی نے کہاکہ سیلاب میں جاں بحق ہونیوالوں کی اللہ تعالیٰ مغفرت فرمائے اس مشکل وقت میں دھرنا دینے والوں کو اپنا دھرنا ختم کر کے ان متاثرین کی مدد کر نی چاہیے وزیر داخلہ نے در گزر کر کے بہت بڑا پیغام دیا ہے آپریشن ضرب عضب میں پاک فوج قربانیاں دے رہی ہے جبکہ آئی ڈی پیز غازی ہیں ہر ایک کو ملکی مسائل کا خیال رکھناچاہیے کراچی اور خیبر پختون خوا میں لوگ مررہے ہیں ہمیں اپنے آئین کا تحفظ کر نا ہوگا پہلے ان کو نئے فلسطین کیلئے قربانی دینا ہوگی تب نیا پاکستان بنے گا دھرنوں میں ہونیوالے اخراجات کی چھان بین کروائی جائے کہ یہ پیسہ کہاں سے آرہا ہے ؟وزیر اعظم کو خود کو سیاسی بنانا ہوگا میڈیا پر حملے کو ملک پر حملہ تصور کرتے ہیں سینیٹر بابر غوری نے کہاکہ ہمیں کسی بھی ادارے کو تنقید کا نشانہ نہیں بنانا چاہیے ہم وزیر اعظم کے ساتھ ہیں جمہوریت اور پارلیمنٹ کی مضبوطی کیلئے ہم ایک ہیں بطور وزیراعظم عوام کے مسائل حل کر نا آپکی ذمہ داری ہے احتجاج کر نیوالوں کے ایشوز ہیں ہمیں غور کر نا ہوگا مذاکرات کا تسلسل اور ڈیڈ لاک کے بارے میں قوم جاننا چاہتی ہے ہزار ارب سے زائد کا نقصان ہوچکا ہے اس وقت عوام کی نظریں پارلیمنٹ پر لگی ہوئی ہیں پارلیمنٹ کو کسی کے خلاف نہیں ہونا چاہیے دھرنے دینے والے لوگ بھی پاکستانی ہیں ان کے مسائل کا حل بھی حکومت کے پاس ہے تصادم کی صورتحال سے گریز کیا جائے ہر آنیوالے دن معاملات کس طرف جارہے ہیں لندن میں عمران خان اور طاہر القادری کی ملاقات ہوئی جب عمران خان اور طاہر القادری نے آپریشن ضرب عضب کی وجہ سے احتجاج میں تاخیر کی اس وقت بات چیت ہوجانی چاہیے تھی ماڈل ٹاؤن کے واقعہ پر ایف آئی آر اس وقت درج کرنی چاہیے تھی ان کی وزیر اعظم کے استعفے کا مطالبہ درست نہیں انہوں نے کہاکہ احتجاج کر نے والوں کے متعدد مطالبات حکومت نے مان لئے ہیں ڈیڈ لاک کس بات پر ہے ؟وہ پوائنٹ سامنے آنا چاہیے اسحاق ڈار کی طرف سے دیئے گئے اہداف پورے نہیں ہوئے اس کا اثر عوام پر پڑیگا ہمیں اپنی تجاویز سامنے لانی چاہیے لوکل گور نمنٹ کے انتخابات نہ کروانا جمہوریت کی توہین ہے بلدیاتی انتخابات کیوں نہیں ہورہے ہیں بلوچستان نے بلدیاتی انتخابات رکوا دیئے ہیں 1971ء میں یہی جمہوریت ہوتی تو پاکستان دوٹکڑے نہ ہوتا آصف علی زر داری نے سب کو ساتھ لیکر چلنے کا رواج ڈالا انہوں نے کہاکہ شہروں میں احساس محرومی بڑھ رہی ہے جمہوریت کیلئے گیلانی نے قربانی دی حکومت کاکام جھکناہوتا ہے خواجہ سعد رفیق پیکج لیکر دھرنا ختم کرواسکتے ہیں اس میں آئینی طریقہ اختیار کیا جائے کے پی کے میں سکھوں کو جبکہ کراچی میں شیعہ حضرات کو قتل کیا جارہا ہے انہوں نے کہاکہ مذہبی انتہا پسندی اور طالبانائزیشن پھیل رہی ہے ہمیں دھرنے دینے والوں کیلئے اچھے الفاظ کا چناؤ کر نا ہوگا انہوں نے کہاکہ حکومت ان کے مسائل کا حل کرے جیو کا مسئلہ حل کیا جائے عدلیہ کا ایک وقار ہے ان کو اپنا یہ سلسلہ بحال رکھنا چاہیے حکومت بنیادی مسائل کے حل کی طرف توجہ دے اور مشرف کا بھی مسئلہ حل کیا جائے یہاں کے حالات دیکھ کر پاکستانی اپنا سرمایہ باہر لے رہے ہیں بابر غوری نے کہاکہ دھرنا دینے والے سیلاب کے متاثرین کی مدد کیلئے اپنا کر دار ادا کریں دھرنے جاری رہنے تک اجلاس جاری رکھنے کی روایت بھی درست نہیں جمہوریت جمہوری انداز میں چلنی چاہیے ۔

(جاری ہے)

پیپلز پارٹی کے سینیٹر فرحت اللہ بابرنے کہاکہ جمہوریت کیلئے ذاتی اختلافات کو بالائے طاق رکھنا مثبت اقدام ہے نواز شریف کی طرف سے معذرت کر نے کو بھی خوش آمد ید کہتا ہوں انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی کے اراکین کی آمدید پر آپ (سپیکر)کا کر دار بھی بڑا بہتر تھا آنیوالے دو ر میں پارلیمان کا کر دار سنہرے الفاظ میں لکھا جائیگا حکومت نے وقت پر فیصلہ نہیں کیا جس کی وجہ سے بحران سامنے آیاعاجزی و انکساری سے ہی معاملہ حل ہوسکتا ہے پی ٹی آئی کے اراکین کا یہاں پر آنا پارلیمان پر یقین کا اظہارکرتا ہے شاہ محمود قریشی کی پارلیمنٹ میں تقریر در اصل عوامی تحریک کے خلاف ایف آئی آر تھی انہوں نے ایوان میں وزیر اعظم کے استعفے کا مطالبہ نہیں کیا حکومت کو اسے خوش آمدید کہنا چاہیے ایک وزیر کی طرف سے غلط جواب سامنے آیا جس پر مجھے افسوس ہے ہمیں ہٹ دھرمی کا رویہ اختیار نہیں کر نا چاہیے ان کے اس رویے نے انہیں اس مقام پر لا کھڑا کیا ہے ایک کینیڈین شہری کفن لہرا کر پارلیمنٹ کو بند کر نے کااعلان  سول نا فرمانی اور غیر ملکی صدور کے دور ے ملتوی ہونا صرف چیلنجز نہیں ہیں کے پی کے میں لاکھوں لوگ آئی ڈی پیز موجود ہیں اور وزیر اعلیٰ یہاں رقص و سرور کی محفل میں مصروف ہوتا ہے اس پارلیمان کی گالیاں دی گئیں پارلیمنٹ پرفیکٹ ہے پارلیمنٹ پر اکثر شب خون مارا جاتا رہا ہے اسی پارلیمان نے خواتین کو ووٹ کا حق دیا اور 18ویں ترمیم کی منظوری دی  چارٹر ڈ آف ڈیمو کریسی پر دستخط ہوئے لوٹا کریسی پر کسی حد تک بریک لگ گئی سابقہ دور میں نواز شریف میمو گیٹ کیس میں سپریم کورٹ گئے لیکن تیسری طاقت کی طرف نہیں دیکھا اور نہ ہی آواز دی ۔