چینی صدر کا دورہ34 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے لئے تھا،خواجہ آصف

منگل 9 ستمبر 2014 22:04

چینی صدر کا دورہ34 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے لئے تھا،خواجہ آصف

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔9ستمبر 2014ء) وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ چینی صدر کا دورہ34 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے لئے تھا،چین قرضوں کے بجائے پاکستان میں براہ راست سرمایہ کاری کرے گا،چین کے تعاون سے10ہزار میگاواٹ کے منصوبے قائم ہوں گے،عمران خان کے الزامات سے چینی سرمایہ کاری متاثر ہوسکتی ہے۔منگل کو یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چین کی طرف سے پاکستان میں براہ راست پاکستان میں سرمایہ کاری کی جانی تھی،عمران خان الزامات لگانے سے پہلے اپنے اردگرد کے سمجھ دار لوگوں سے پوچھ لیں اور مشاورت کرلیاکریں،چین کی طرف سے کی جانے والی سرمایہ کاری قرض نہیں تھی،چین 3بینکوں کے ذریعے اپنی کمیٹیوں کو رقم فراہم کر رہا ہے،تمام منصوبوں کے لئے پہلے اشتہار دئیے گئے ہیں،گڈانی بجلی گھروں کے لئے بھی اشتہار دئیے گئے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پیپرا قوانین میں کسی قسم کی ترمیم نہیں کی گئی،موجودہ چےئرمین کا تعلق سندھ سے ہے،نیپرا میں چاروں صوبوں کی نمائندگی موجود ہے،فیصلے مشاورت سے ہوتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کسی بھی سرمایہ کار کو نوازنے سے پیپرا قوانین میں تبدیل نہیں کی گئی،نیپرا خود مختار ادارہ ہے،اس سے بعض اوقات حکومت کو بھی گلہ ہونا ہے۔انہوں نے کہا کہ کوئلے سے بجلی کی پیداوار کیلئے چین کا کوئلہ استعمال نہیں ہوگا،مقامی کوئلے سے بجلی کے2 منصوبے لگا رہے ہیں،جہاں سے بھی کوئلہ درآمد کیا جائے گا،شفاف طریقے سے درآمد کیا جائے گا،جنوبی افریقہ آسٹریلیا اور انڈونیشیاء سے کم نرخ پر کوئلہ درآمد کیا جاسکتا ہےٍ،بجلی کی طلب اور رسد میں فرق دور کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ تمام منصوبے حکومت پاکستان لگا رہی ہے،طریقہ کار بھی ہم طے کریں گے،پنجاب میں پراجیکٹ کیلئے کوئلہ درآمد کیا جائیگا،تھرکول میں وہیں کے کوئلے سے منصوبے لگائے جائیں گے،میاں منشا کا 34ارب ڈالر کی سرمایہ کاری سے کوئی پراجیکٹ نہیں،عمران خان الزامات لگانے سے پہلے مشاورت کیا کریں،ان کے الزامات سے سرمایہ کاری متاثر ہوسکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان نے بجلی کے بل ادا نہ کئے تو کنکشن کاٹ دئیے جائیں گے،ایک گھر میں3میٹر لگانا بھی غیر قانونی ہے۔

متعلقہ عنوان :