ہندو عورتیں مسلمان لڑکوں سے دور رہیں، انتہا پسندہندوؤں کا واویلا ،مسلمان مرد ہندو عورتوں کو محبت کا جھانسہ دے کر انھیں مذہب کی تبدیلی پر آمادہ کرتے ہیں، ہندو لڑکیوں کو مذہب تبدیل کرانے کی ایک عالمی سازش کی جا رہی ہے تاکہ ہندو ثقافت کو تباہ کیا جائے، شیوسینا کا الزام

بدھ 10 ستمبر 2014 23:28

ہندو عورتیں مسلمان لڑکوں سے دور رہیں، انتہا پسندہندوؤں کا واویلا ،مسلمان ..

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔10ستمبر۔2014ء) بھارتی انتہا پسند ہندووں نے ہندو خواتین کو مسلمان مردوں سے دور رہنے کی ہدایت کرتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ مسلمان مرد ہندو عورتوں کو مذہب تبدیل کروا کے ان سے شادی کر رہے ہیں۔بھار تی اخبارات میں چھپنے والی حالیہ رپورٹوں کے مطابق جوں جوں اترپردیش، بہار اور جھارکھنڈ میں ضمنی انتخابات کی تاریخ نزدیک آتی جا رہی ہے بی جے پی کے مقامی رہنما ’لو جہاد‘ کی بات زور شور سے کر رہے ہیں۔

بی جے پی کے رہنما ووٹروں سے کہہ رہے ہیں کہ انڈیا میں مسلمانوں کا آبادی میں اضافے کے لیے ملک کے اسلامی مدرسوں میں یہ سازش تیار کی گئی ہے کہ مسلمان مرد ہندو عورتوں کو محبت کا جھانسہ دے کر انھیں مذہب کی تبدیلی پر آمادہ کریں۔

(جاری ہے)

بی جے پی کے جو رہنما ’لو جہاد‘ کی بات کر رہے ہیں ان میں اترپردیش ممبر پارلیمنٹ گورکھ پور، یوگی ادتیناتھ ، اور بی جے پی کے ریاستی چیف لکشمی کنت باجپائی، لکھنئو کے میئر دنیش شرما پیش پیش ہیں۔

بی جے پی کے ایک اور رہنما ہری شکشی مہاراج نے الزام عائد کیا کہ ایسے مسلمان مردوں کو مالی مدد فراہم کی جا رہی ہے جو ہندو عورتوں کو مذہب تبدیل کرنے پر مائل کر لیتے ہیں۔روزنامہ ہندو نے ہندو تنظیم شیو سینا کے ترجمان اخبار سمنا میں چھپنے والے ایک اداریے کے حوالے سے لکھا ہے کہ اداریے میں آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھگت کا حوالے سے لکھا گیا ہے کہ ہندو لڑکیوں کو مسلمان مردوں سے ہوشیار رہنا چاہیے۔

شیو سینا نے بدھ کے روز کہا کہ ہندو لڑکیوں کو مذہب تبدیل کرانے کی ایک عالمی سازش کی جا رہی ہے تاکہ ہندو ثقافت کو تباہ کیا جائے۔شیو سینا نے کہا ’مسلمان دہشتگرد تنظیموں، لشکر طیبہ، سیمی، اور القاعدہ نے ہندوستان کے تشخص کو اسلامی بنانے کے لیے اس کے خلاف جہاد کا اعلان کر رکھا ہے اور’لوجہاد‘ بھی ان ہی کوششوں کی ایک کڑی ہے۔