پی اے ٹی اور حکومت کے مذاکرات جمعہ تک معطل
جمعرات 11 ستمبر 2014 12:20
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔11ستمبر 2014ء) پاکستان عوامی تحریک (پی اے ٹی) اور حکومت کے مذاکرات کار بدھ کے روز ایک پیش رفت حاصل کرنے میں ناکام رہے اور داخلی مشاورت کا وقت حاصل کرنے کے لیے مذاکرات جمعہ تک ملتوی کردیے گئے۔ مسلسل بات چیت کے تیسرے روز دونوں فریقین کے مذاکرات کاروں نے پی اے ٹی کے مطالبات کی فہرست میں حالیہ اضافے پر تبادلہ خیال کیا۔
پی اے ٹی نے مطالبہ کیا تھا کہ تیس اگست کو وزیراعظم ہاؤس کی جانب مارچ کرنے والے مظاہرین پر پولیس کی جانب سے طاقت کے استعمال کے خلاف ایک مشترکہ تحقیقاتی ٹیم(جے آئی ٹی) تشکیل دی جائے، جس کے نتیجے میں تین افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
پاکستان عوامی تحریک کے ایک مذاکرات کار نے ڈان کو بتایا ’’ہم نے تشدد اور اس کے نتیجے میں اسلام آباد میں ہلاکتوں کے ذمہ داروں کے تعین کے لیے ایک جے آئی ٹی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
(جاری ہے)
حکومت نے پی اے ٹی کے اس مطالبے کو اس بنیاد پر مسترد کردیا تھاکہ اگر اسلام آباد کے واقعہ پر ایک جے آئی ٹی تشکیل دی گئی تو پھر پولیس مستقبل میں ان کے احکامات کی تعمیل نہیں کرے گی۔
واضح رہے کہ حکومت کو پہلے ہی اسلام آباد پولیس کے سینئر افسران کی جانب سے اس طرح کے انکار کا سامنا ہے۔
پاکستان عوامی تحریک اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں کے خلاف تیرہ فوجداری مقدمات درج کیے گئے ہیں، جن میں ان پر اقدامِ قتل، حملہ، غیرقانونی اجتماع، سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے، بے جا مداخلت اور تشدد پر اکسانے کے الزمات عائد کیے گئے ہیں۔
کچھ ایف آئی آر میں انسدادِ دہشت گردی ایکٹ کی دفعہ سات بھی لاگو کی گئی ہے۔
جے آئی ٹی کے قیام کے بجائے پی اے ٹی کے مذاکرات کاروں سے کہا گیا کہ وہ عدالتوں سے رجوع کریں، اور ایک کمیشن کی تشکیل کے لیے درخواست دائر کریں، جو پولیس کی جانب سے طاقت کے مبینہ استعمال کی تفتیش کرے۔
ایک اور قدم یہ تھا کہ پی اے ٹی نے سترہ جون کو ماڈل ٹاؤن میں فائرنگ کے واقعہ پر ایک جے آئی ٹی کی تشکیل کے بارے میں حکومتی تجویز کو مسترد کردیا تھا۔
حکومت نے منگل کو تجویز دی تھی کہ یہ جی آئی تی تین پولیس افسران اور انٹیلی جنس بیورو، انٹر سروسز انٹیلی جنس اور ملٹری انٹیلی جنس کے ایک ایک نمائندوں پر مشتمل ہوسکتی ہے۔
اگرچہ منگل کو یہ ظاہر ہورہا تھا کہ پی اے ٹی اس تجویز کو قبول کرلے گی، تاہم بدھ کو اس نے اس کو مسترد کردیا اور کہا کہ مجوزہ جے آئی ٹی میں سے پولیس افسران کی تعداد کو تین سے کم کرکے ایک کردی جائے۔
حکومتی ٹیم نے کہا کہ جے آئی ٹی کی تشکیل کے حوالے سے پی اے ٹی کی تازہ ترین تجویز پر غور کرنے کے بعد جواب دیا جائے گا۔
بعد میں وفاقی وزیر برائے ترقی و منصوبہ بندی احسن اقبال نے صحافیوں کو بتایا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کی تحقیقات پر پی اے ٹی کے تحفظات کا جائزہ لیا گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ دونوں فریقین اس واقعہ کی شفاف انکوائری پر رضامند تھے، جس میں پی اے ٹی کے چودہ کارکنان پولیس کی مبینہ فائرنگ سے ہلاک ہوگئے تھے۔
پی اے ٹی کی جانب سے اصلاحات کے مطالبے پر حکومت نے ایک قومی اصلاحاتی کونسل کے قیام کی تجویز دی ہے۔
جبکہ پاکستان عوامی تحریک نے حکومتی تجویز پر غور کرنے کے لیے وقت طلب کیا ہے۔
پی اے ٹی کے ایک اندرونی ذرائع کا کہنا ہے کہ پارٹی جمعہ کے اجلاس میں حکومت کو اپنی حتمی تجاویز پیش کرے گی۔
سانحہ ماڈل ٹاؤن میں مبینہ طور پر ملؤث ہونے پر پی ٹی آئی کی جانب سے وزیرِ اعلٰی پنجاب شہباز شریف کے استعفے مطالبے کے جواب میں توقع ہے کہ حزبِ اختلاف کی جماعتوں پر مشتمل جرگہ بھی ایک تجویز پیش کرے گا۔
متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
وزیر اعظم کے دورہ سعودی عرب کا امکان
-
بحیرہ احمر میں جبوتی کے ساحل کے قریب 77 افراد کو لے جانے والی کشتی الٹ گئی 23 افراد ہلاک جبکہ21 لاپتہ ہیں.اقوام متحدہ
-
ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے دورہ پاکستان کے دوران پاک ایران گیس پائپ لائن کا تذکرہ سامنے نہیں آسکا
-
نواز شریف نے قمر باجوہ کو مدت ملازمت میں دوسری توسیع کی یقین دہانی کرائی تھی
-
حکومت کے معاشی اشاریوں میں بہتری کے دعوﺅں میں کتنی حقیقت ہے؟ماہانہ اعداد و شمار کو بنیاد بناکرنہیں کہا جا سکتا کہ بہتری آچکی ہے.معاشی ماہرین
-
صدر زرداری سے ائیر ایشیا ایوی ایشن گروپ کی ملاقات
-
عدالت نے علیمہ خان کی عبوری ضمانت کی درخواست منظور کرلی
-
سعودیہ سے دیر آنے والی خاتون 22 سالہ نوجوان کے ساتھ لاپتا، تلاش شروع
-
ایرانی صدر کا دورہ کراچی، (کل) صبح 8 بجے تک موبائل سروس معطل رہے گی
-
کم سے کم اجرت 32000 ہے ، عمل نہ کرنے والے اداروں کے خلاف کارروائی کی جائیگی ، وزیرخزانہ
-
مجھے مسلم لیگ ن سے کیوں نکالا گیا؟ اس کی وجہ شہباز شریف پسند نہیں کرتے تھے
-
اٹک ریفائنری بند ہونے کے دہانے پر
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.