شہریوں کو تمام سہولیات کی فراہمی حکومت کے بس کا کام نہیں،پرویزخٹک۔۔۔۔

میونسپل خدمات کیلئے قائم ادارہ ڈبلیو ایس ایس پی شہری خدمات کی بطریق احسن ادائیگی پر توجہ دے ، کوڑ ا کرکٹ ٹھکانے لگانے، صفائی، آبنوشی، سٹریٹ لائٹ اور دیگر شہری خدمات کسی ایک نجی کمپنی یا ٹھیکیدار کے حوالے کرنے کی بجائے انکی الگ الگ نجکاری کی جائے،وزیراعلی خیبرپختونخوا

ہفتہ 13 ستمبر 2014 18:22

شہریوں کو تمام سہولیات کی فراہمی حکومت کے بس کا کام نہیں،پرویزخٹک۔۔۔۔

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔13ستمبر 2014ء) خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے پشاور میں واسا کی طرز پر میونسپل خدمات کیلئے قائم کردہ خود مختار ادارے ڈبلیو ایس ایس پی کے حکام پرز ور دیا ہے کہ شہری خدمات کی بطریق احسن ادائیگی پر توجہ دیں اور بالخصوص نگرانی کا نظام بہتر بنائیں اسی طرح کوڑ ا کرکٹ ٹھکانے لگانے، صفائی، آبنوشی، سٹریٹ لائٹ اور دیگر شہری خدمات کسی ایک نجی کمپنی یا ٹھیکیدار کے حوالے کرنے کی بجائے انکی الگ الگ نجکاری کی جائے تاکہ وہ متعلقہ شعبوں میں خدمات کی فراہمی پر زیادہ توجہ دے سکیں اور لوگ میونسپل خدمات کے حوالے سے اپنے اردگرد بہتر تبدیلیاں محسوس کر سکیں انہوں نے یقین دلایا کہ صوبائی حکومت اس ادارے کو محکمہ پولیس کی طرح ہر قسم کی مداخلت سے پاک رکھے گی اور اسے تمام اختیارات اور سہولیات سے آراستہ کیا جائے گا تاہم ادارے کو اہداف اور نتائج دینے ہونگے وہ اپنے دفتر سی ایم سیکرٹریٹ پشاور میں ادارے کی طرف سے میونسپل خدمات سنبھالنے اور کوڑا کرکٹ سے بجلی اور کھاد بنانے سے متعلق اُمور کا جائزہ لینے کیلئے اجلاس کی صدارت کر رہے تھے.

جس میں سینئر وزیر بلدیات عنایت الله، وزیر معدنیات اور پشاور میگا پراجیکٹس کے فوکل پرسن ضیاء الله آفریدی، سیکرٹری بلدیات حفظ الرحمن، ادارے کے چیف ایگزیکٹیو انجینئر محمد نعیم، بلدیہ پشاور کے ایڈمنسٹریٹر رشید خان، پشاور ترقیاتی ادارہ کے ڈائریکٹر جنرل سلیم خان، لاہور اربن یونٹ کے سربراہ ڈاکٹر ناصر اورعالمی بینک و یو ایس ایڈ کے نمائندوں نے بھی شرکت کی وزیراعلیٰ نے کہا کہ خدمات کی نجکاری کے سو فیصد اہداف تب حاصل کئے جا سکتے ہیں جب سرکاری محکمے ادارے بھی پوری طرح مستحکم و خود مختار ہوں اور ڈبلیو ایس ایس پی سے بھی ہمیں بڑی توقعات ہیں اور اُمید ہے کہ آئندہ چند مہینوں میں یہ ادارہ اپنی بہتر کارکردگی کی بدولت صوبائی دارالحکومت کا ناک نقشہ ہی بدل دے گا اور شہر میں گندگی اور ناقص سہولیات کی شکایات قصہ پارینہ بن جائیں گی ادارے کے سربراہ انجینئر محمد نعیم نے بتایا کہ وزیر اعلیٰ کی ہدایات کی روشنی میں میونسپل خدمات کی نگرانی کا عمل زیادہ موثر بنایاجائے گا انہوں نے بتایا کہ اس نئے ادارے کے تحت کسی بھی ملازم کو بیروزگار نہیں کیا جائے گابلکہ انکی تنخواہوں اور مراعات میں پرکشش اضافہ ہوگاجبکہ مزید روزگار کے ذرائع بھی پیدا ہونگے آئندہ میونسپل ورکرز اور ڈرائیوروں سے کوڑ اکرکٹ اور سالڈ ویسٹ متعلقہ مقام پرمقررہ شرح سے خریدا جائے گا جس کی بدولت جو زیادہ کام کرے گا اسے اجرت اور مراعات بھی اتنی ہی زیادہ ملیں گی جبکہ پرانے طریقہ کار میں ڈیزل اور گاڑیوں کی مرمت کی مد میں فنڈز کا بے دریغ ضیاع ہو تا تھا انہوں نے بتایا کہ شہر کے بازاروں اور گلی کوچوں کی دن رات صفائی کے علاوہ پشاور سے گزرنے والی پانچ نہروں کا کچرا بھی صاف کیا جائے گا جبکہ صفائی کا بھر پور عمل جی ٹی روڈ ، رنگ روڈ اور چارسدہ روڈ کی درمیانی یونین کونسلوں سے شروع کیا جارہا ہے.

اسی طرح شہری عنقریب مشتہر کردہ مخصوص کوڈ کو بروئے کار لاکر مفت ایس ایم ایس پیغام کے ذریعے کوڑ ا کرکٹ اور گندگی کے علاوہ دیگر میونسپل مسائل کی نشاندہی کر سکیں گے جس پر فوری ایکشن ہوگا اور متعلقہ مقامات پر صفائی اورمتعلقہ مسائل کا ازالہ یقینی بنایا جائے گا چنانچہ حالیہ عید الضحیٰ کے موقع پر شہری صفائی کا یہ فرق واضح طور پر محسوس کر سکیں گے انہوں نے بتایا کہ شہر بھر میں پانی کی قلت ہنگامی بنیادوں پر دور کی جائے گی اور ٹیسٹنگ و کوالٹی کنٹرول کے ذریعے شہریوں کو جراثیم سے پاک صحت بخش پانی مہیا کیا جائے گا جبکہ واٹر ریٹ کا ٹھیکہ نجی شعبے کے حوالے کیا جائے گا اسی طرح تمام ٹیوب ویلوں کی خرابیاں دور کی جائیں گی پرویز خٹک نے بریفینگ پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ شہریوں کو تمام سہولیات کی فراہمی حکومت کے بس کا کام نہیں اور اس میں نجی سرمایہ کاری کے ذریعے ہی مطلوبہ اہداف اور مقاصد حاصل کئے جا سکتے ہیں انہوں نے امید ظاہر کی کہ ادارہ اپنے اہداف جلد اور کامیابی سے حاصل کرلے گا جس کے بعد اسے صوبے کے دیگر شہروں کو بھی توسیع دی جائے گی لاہور اربن یونٹ کے سربراہ ڈاکٹر ناصر نے اس موقع پر اپنی ماہرانہ رائے میں اعتراف کیا کہ پشاور میں میونسپل سروسز کا نیا نظام لاہور اور واسا کے مقابلے میں بدرجہا بہتر ہے جو کامیابی سے چلنے کے بعد دوسرے صوبوں کیلئے بھی باعث تقلید بنے گا�

(جاری ہے)