Live Updates

ریاستی ادارے ٹوٹ گئے تو ایسی کوئی ایلفی ایجاد نہیں ہوئی جو انہیں دوبارہ جوڑ سکے ،عمران خان خود کو تباہ کر رہے ہیں‘خواجہ سعد رفیق ،

فیصلہ کر لیا جائے پاکستان میں جمہوریت اور پارلیمنٹ چلنی ہے یا اسے بلوائیوں کے سپرد کرنا ہے ؟عمران خان نئے طالبان کا ظہور کرنا چاہتے ہیں

پیر 15 ستمبر 2014 19:43

ریاستی ادارے ٹوٹ گئے تو ایسی کوئی ایلفی ایجاد نہیں ہوئی جو انہیں دوبارہ ..

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔15ستمبر 2014ء) وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ اگر ریاستی ادارے ٹوٹ گئے تو ایسی کوئی ایلفی ایجاد نہیں ہوئی جو انہیں دوبارہ جوڑ سکے ،فیصلہ کر لیا جائے پاکستان میں جمہوریت اور پارلیمنٹ چلنی ہے یا اسے بلوائیوں کے سپرد کرنا ہے ؟،کیا پاکستان صرف پنجابیوں کا یا اسلام آباد سے لاہور تک ہے کہ سندھ ،بلوچستان او ررخیبر پختوانخواہ اسمبلیوں کو تحلیل کرنے کا مطالبہ کردیا جائے ،وزیر اعظم بننے کا خواہشمند آج ڈی پی او کیخلاف مہم چلا رہا ہے اور للکارے مار رہا ہے اور اگردھرنا چند روز مزید جاری رہا تو عمران خان ایس ایچ اوز کو نام لے کر پکار رہیں ہوں گے ،وزیر اعظم ‘وزیر اعلیٰ سیلاب زدگان کی مدد کر رہے ہیں ، ہم محکموں کو ٹھیک کرنے کیلئے کوشاں ہیں جبکہ ہمارے خلا ف قتل کے مقدمات درج ہو رہے ہیں چیف جسٹس آف پاکستان کو اس کانوٹس لینا چاہیے ،،ریاست پر حملہ کرنے والوں کو روکنا ہے یا نہیں؟،اکتوبر میں موسی پاک ایکسپریس اور مہران ایکسپریس کا دوبارہ اجراء کر دیا جائے گا ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ریلوے ہیڈ کوارٹر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر یاسین سوہل‘ خواجہ عمران نذیر اور ریلوے کے اعلیٰ حکام بھی موجود تھے ۔خواجہ سعد رفیق نے بتایا کہ لوکو موٹیو پوزیشن بہتر ہونے پر ریلوے انتظامیہ نے دو نئی گاڑیاں چلانے کا فیصلہ کیا ہے ۔

موسی پاک ایکسپریس لاہور اور ملتان کے درمیان اکتوبر سے نئے ٹائم ٹیبل کے نفاذ کے بعد چلے گی او ریہ ٹرین کافی عرصے سے بند تھی۔

اسی طرح کراچی سے میر پورخاص کیلئے مہران ایکسپریس کا دوبارہ اجراء کیا جارہا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ اس وقت روزانہ کی بنیاد پر فریٹ پول میں اوسطاً35لوکو موٹیوز موجود ہوتے ہیں اور اکتوبر کے آخر تک انکی تعداد بڑھ کر 50تک پہنچ جائے گی اسی طرح پورٹ سے چلنے والی پانچ گاڑیوں کی تعداد بڑھ کر سات ہو جائے گی او ردو ضافی گاڑیاں روزانہ ایک کروڑ روپے کی زائد آمدن کا باعث بنیں گی ۔

وزیر ریلوے نے بتایا کہ رواں مالی سال کے لئے حکومت کی طرف سے ریلوے کو 28 ارب روپے کا ہدف ملا ہے جبکہ ریلوے انتظامیہ نے خود اپنے لئے 30 ارب سے زائد کا ہدف مقرر کیا ہے او رہم اسے حاصل کریں گے ۔ ریلوے فریٹ ٹرانسپورٹیشن کمپنی کی تشکیل اسی برس ہو گی ۔کرایوں میں تخفیف کی پالیسی 31دسمبر 2014ء تک نافذ العمل رہے گی۔ انہوں نے بتایا کہ نومبر کے آخر تک پاکستان ریلویز میں کمپیوٹر ائزڈ پنشنرزکا اپنا سسٹم کام شروع کردے گا ۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ریلوے کے دو سینئر افسران بھار ت کے ریلویز سسٹم کا تفصیلی جائزہ لینے کے لئے 15روزہ دورے پر ہیں اور ہم ہمسایہ ملک کے ریلوے نظام سے استفادہ حاصل کریں گے۔ انہوں نے بزنس ٹرین کے حوالے سے بتایا کہ تمام قانونی تقاضے پورے کرنے کے بعد تقریباً ایک ارب روپے کا باقاعدہ ڈیفالٹر ڈیکلیئر کر دیا گیا ہے اور لاہور ہائیکورٹ کے ایک فیصلے کے نتیجے میں بزنس ٹرین کی انتظامیہ سے 22کی بجائے 25لاکھ روپے روزانہ وصول کئے جارہے ہیں جبکہ بزنس ٹرین انتظامیہ کا پہلا ڈیفالٹ اپنے جگہ بر قرار ہے۔

سعد رفیق نے بتایا کہ ریلوے لینڈکی کمپیوٹر ائزیشن کا پی سی ون بنا کر ریلوے منسٹری کو بھیج دیا گیا ہے پنجاب اربن یونٹ کے توسط سے باقاعدہہ کام دسمبر سے شروع ہو جائیگا ۔ انہوں نے بتایاکہ حالیہ غیر معمولی سیلاب سے سیالکوٹ، وزیر آباد ،شاہدرہ ‘ نارووال اور نارووال ، سیالکوٹ کے درمیان گاڑیوں کی آمدورفت معطل ہو گئی تھی جو اب بحال ہو چکی ہے ۔

اس وقت شور کوٹ اور جھنگ کے درمیان ٹریفک معطل ہے اس سیکشن پر چلنے والی دو گاڑیاں ہزارہ ایکسپریس اور ساندل ایکسپریس براستہ فیصل آباد منزل مقصود تک پہنچائی جارہی ہیں ۔ شیر شاہ او رمظفر گڑھ کے درمیان ٹریفک مختلف جگہوں پر متاثر ہوا ہے ۔ مظفر گڑھ اور لال پیر کے لئے آئل ٹرینر براستہ ML-2( جیک آباد ، کشمور ،ڈیرہ غازی خان ، کوٹ ادو ) پہنچائی جارہی ہیں۔

ٹریک ٹھیک ہونے پر یہ گاڑیاں اپنے معمول کے مطابق چلیں گے۔ انہوں نے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے کہا کہ ابھی پاکستان کی بندوقوں اور بموں والے طالبان سے جان نہیں چھوٹی تھی کہ عمران خان نئے طالبان کا ظہور کرنا چاہتے ہیں ۔ جوشخص یہ توقع کرتا ہے کہ اسے وزیراعظم کے منصب کے لئے چنا جائے اس کا ایسا لب و لہجہ ہے جو مولا جٹ کا بھی نہیں تھا ۔ یہ حکومت کونہیں بلکہ ریاست کو مفلوج کرنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جب بلوائی پارلیمنٹ‘ ایوان صدر ‘ ایوان وزیراعظم اور پاکستان ٹیلی وژن کی عمارت پر حملہ کریں تو کیا انہیں پھولوں کے گجرے پیش کرنے چاہئیں۔ کیا قوم اور ججز صاحبان نے یہ منظر نہیں دیکھا ۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان پولیس افسران کو نام لے کر دھمکا رہے ہیں اور یہ رویہ ریاست کے لئے کسی طرح بھی سود مند نہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم ‘وزیر اعلیٰ سیلاب سے متاثرین کی مدد کر رہے ہیں جبکہ ہم محکموں کی بحالی کے لئے کوشاں ہیں اور ہمارے خلاف قتل کے مقدمات درج ہو رہے ہیں ۔

چیف جسٹس کو اس کا نوٹس لینا چاہیے ،ریاست پر حملہ کرنے والوں کو روکنا ہے یا نہیں؟۔ انہوں نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی تحقیقات کے حوالے سے کہا کہ اگر ہم نے مشترکہ تحقیقاتی کمیٹی بنا دی تو طاہر القادری کہیں گے ہم سے مشاورت نہیں کی گئی اس لئے ا ن کا انتظار کر رہے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم بننے کا خواہشمند دھرنا لیڈر تھانے پرحملہ کر کے کارکنوں کو چھڑاتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان امپائر کی انگلی کھڑی ہونے کی باتیں کرتے تھے۔ جب عمران خان آرمی چیف سے ملاقات کیلئے گئے تو ان کا خوشی سے کھلا چہرہ دیکھنا والا تھا ۔ افواج پاکستان نے سیاسی بحران کے حل کے لئے سہولت کار ی کا فیصلہ کیا لیکن عمرا ن خان نے ملاقات کا بھی احترام نہیں کیا ۔ فوج اپنی ذمہ داریوں کو پہچانتی ہے اور پاکستان میں تمام ادارے اپنی حدود میں ذمہ داریاں نبھا رہے ہیں۔

جو یہ آس لگائے ہوئے بیٹھے کہ تھا جھگڑا بنا دیں گے انہیں منہ کی کھانا پڑی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ میں واشگاف کہنا چاہتا ہوں کہ عمران خان اپنے آپ کو تباہ کر رہے ہیں ۔ عمران نئے پاکستان کی جھانسہ دے رہے تھے لیکن روہ نئے پاکستان کو بھی بیس سال پیچھے لے گئے ہیں۔ عمران خان کے پاس موقع ہے کہ وہ سیلاب متاثرین کی مدد کیلئے دھرنا ختم کر دیں۔ انہوں نے کہا کہ چین کے صدر کے پاکستا ن نہ آنے کا کسی شخصیت کو نہیں بلکہ پاکستانی قوم کو نقصان ہوا ہے ۔

چین کے صدر بھارت جائیں گے اور پاکستان نہیں آئیں گے تو یہ کس کا نقصان ہے ؟۔ اگر ہمیں مغربی یا کسی او رملک سے ایک سے ڈیڑھ ارب ڈالر لینے ہوں تو ہمیں ناک سے لکیریں نکالتی پڑتی ہیں اور ہمارا دوست ملک چین جو 34ارب ڈالر دے رہا ہے ہم رکاوٹیں ڈال رہے ہیں۔ عمران خان چاہتے ہیں کہ یہ ( ن) لیگ کے دور میں نہ آئے اورانکے دور میں آئے یا جن کا عمل دخل یہاں ختم ہورہا ہے وہ یہ چاہتے ہیں لیکن ایک دن یہ ایجنڈا سامنے آجائے گا۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات