نئے انتظامی یونٹس ، ورنہ پاکستان دنیا کے نقشے سے مٹ‌ جائے گا ، الطاف حسین

بدھ 17 ستمبر 2014 11:28

نئے انتظامی یونٹس ، ورنہ پاکستان دنیا کے نقشے سے مٹ‌ جائے گا ،  الطاف ..

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔17ستمبر 2014ء) ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ نئے صوبے بنائے جائیں ، لوکل باڈیز سسٹم لایا جائے اور اعلیٰ عدلیہ کے ججز پر انتخابی دھاندلی کے الزامات کے بعد فوج کو عوام کا ساتھ دینے کے لئے تیار رہنا چاہئے۔ اپنی سالگرہ کے موقع پر پاکستان میں اپنے کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے الطاف حیسن نے کہا کہ نئے صوبے نہ بنانے کی ضد پاکستان کو دنیا کے نقشے سے مٹادے گی۔

ملک بچانے کیلئے آبادی کے لحاظ سے انتظامی یونٹس کی تقسیم اور فی الفورلوکل باڈی سسٹم لایا جائے.جبکہ اعلیِ عدلیہ کے ججز پر انتخابی دھاندلی کے الزامات کےبعد فوج کو عوام کا ساتھ دینے کیلئے تیار رہنا چائیے۔ ملک کی سیاسی ، معاشی اور امن و امان کی صورتحال بہت خراب ہے ۔

(جاری ہے)

کرپشن ملک کو دیمک کے طرح چاٹ رہی ہے لیکن ملک کی قدر وہ کیا جانیں جنھوں نے آزاد وطن حاصل کرنے کیلئے کوئی قربانی نہ دی ہو۔

الطاف حسین کا کہنا تھا کہ ہم پاکستان کیلئے جان قربان کرنے والوں کی اولادیں ہیں ، مگر ہم پر ملک دشمنی ، غداری اور جناح پور بنانے کے الزام لگائے گئے۔ اگر آبادی کے لحاظ سے انتظامی یونٹس نہیں بنائے گئے تو پاکستان دنیا کے نقشہ پر باقی نہیں رہے گا۔ ملک کو بچانے کیلئے فوری طور پر لوکل باڈیز کا نظام لایا جائے ، الطاف حسین کا کہنا تھا کہ ان کے نئے صوبے بنانے کے بیان پر سندھی قوم پرست بہت واویلا کر رہے ہیں۔

نئے انتظامی یونٹس کی بات کرنا ملک توڑنے کے مترادف نہیں ہے۔ فوج کی تعداد بڑھتی ہے تو کیا ، نئی چھاؤنیاں اور بریگیڈ نہیں بنائی جاتیں ، ملک کو آبادی کے لحاظ سے نئے انتظامی یونٹس میں تقسیم کیاجانا ضروری ہے۔ الطاف حسین کا کہنا تھا کہ 20 کروڑ کی آبادی کے لیے صرف 4 صوبے ہیں ، بلوچستان کا جتنا رقبہ ہے ، اتنے رقبہ پر 5 سے 6 ملک بن جاتے ہیں۔

عمران خان اور طاہر القادری بھی نئے صوبوں کی بات کر رہے ہیں۔ فوج سے کہتا ہوں ہماری باتوں کو گہرائی میں سمجھنے کی کوشش کریں۔ الطاف حسین کا کہنا تھا کہ فوج کا کام سرحدوں کی حفاظت اور سویلین کا کام نظام حکومت چلانا ہے ۔ لیکن جب اعلیِ عدلیہ کے ججز پر انتخابی دھاندلی کے الزامات لگنے لگیں تو فوج کو عوام کا ساتھ دینے کیلئے تیار رہنا چائیے ۔

الطاف حسین کا کہنا تھا کہ وہ کسی پر شب خون نہیں مار رہے ۔ لیکن اس ملک میں صرف دولت مندوں کی عزت ہے۔ چاہے وہ پیسہ کتنی کرپشن کر کے کمایا گیا ہو۔ الطاف حسین کا کہنا تھا کہ فوج غریبوں کو بھی عزت دلانے کیلئے ان کا ساتھ دیں ۔ الطاف حسین کا کہنا تھا کہ پراپیگنڈہ کیا جارہا ہے کہ تحریکی ساتھی مجھے تنہا چھوڑ رہے ہیں ۔ انھوں نے کہا کہ ان کے ساتھی جان قربان کر سکتے ہیں الطاف حسین کونہیں چھوڑسکتے ، پارٹی میں جو جاگیر دار بن گئے ہیں ان کے گلے سے آئرن راڈ نکال لوں گا۔

الطاف حسین نے کہا کہ بڑی کرسیوں کو صاف کردیا ہے ، تاکہ کوئی چپک کر نہ بیٹھ سکیں۔ ان بچوں اور بچیوں کے لئے جلد نشستوں کا اعلان کروں گا ، جنھوں نے ان کو دیکھا ہی نہیں۔ قوم پرست بھائیوں سے کہتا ہوں کہ لڑنے لڑانے کی باتیں کرنا اچھی بات نہیں ، نہ کوئی سندھی ہے نہ پنجابی ، نہ بلوچی نہ پٹھان ، سب پاکستانی ہیں۔ خون سندھی کا بہے یا مہاجر کا ، تکلیف دونوں کی ماں کو ہوگی ، جوایم کیو ایم کوختم کرنے کی بات کرے گاوہ غرق ہو جائے گا۔ الطاف حسین کا کہنا تھا کہ شمالی وزیرستان میں لڑنے والے فوجیوں کوخراج تحسین پیش کرتاہوں۔