چین بھارت میں 20 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گا،دونوں ممالک میں 12معاہدوں پر دستخط ،

ترقی کے لیے سرحد پر امن بہت اہم ہے، دونوں ممالک کو اپنے سرحدی تنازعے کو جلد سے جلد حل کرنا چاہیے،نریندرمودی

جمعرات 18 ستمبر 2014 18:23

چین بھارت میں 20 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گا،دونوں ممالک میں 12معاہدوں ..

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔18ستمبر 2014ء) بھارت اور چین نے 12 معاہدوں پر دستخط کیے ہیں جن میں سے ایک معاہدے کے تحت چین اگلے پانچ سالوں میں بھارت میں بنیادی ڈھانچے کی تعمیر پر 20 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گا۔میڈیارپورٹس کے مطابق بھارت کے دورے پر آئے ہوئے چینی صدرژی جی پنگ نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کی ہے جس کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بھارتی وزیراعظم نے کہا کہ ترقی کے لیے سرحد پر امن بہت اہم ہے۔

چین بھارت کا اہم اقتصادی شراکت دار ہے لیکن دونوں ملک خطے میں اثر و رسوخ اور سرحد پر تنازعے میں الجھے رہتے ہیں۔سرمایہ کاری کے منصوبے میں چین بھارت کے پرانے ریلوے نظام کو تیز رفتار ٹرین سسٹم کے ساتھ جدید اور بہتر بنانے میں مدد کرے گا۔

(جاری ہے)

اس کے علاوہ چین بنیادی ڈھانچے کی تعمیر میں بھی سرمایہ کاری کرے گا۔اس سے قبل بدھ کو ہونے والے مذاکرات میں نریندر مودی نے چینی صدر کے ساتھ سرحد کے معاملات پر بھی بات کی۔

بھارتی میڈیا میں اس طرح کی خبریں گردِش کر رہی ہیں کہ چینی فوجی دستے لداخ کے متنازع علاقے میں لائن آف کنٹرول کے اس پار بھارتی علاقے میں ایک عارضی سڑک بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔بھارت اور چین کے درمیان سرحدی تنازع بہت پرانا ہے جب 1941 میں بھارت پر اپنی حکمرانی کے دوران برطانیہ نے تبت کے ساتھ معاہدہ کیا تھا جس کے تحت میک موہن لائن دونوں ملکوں کے درمیان عملی طور پر سرحد قرار دی گئی تھی، لیکن چین اسے تسلیم نہیں کرتا۔

چینی صدر ژی جی پنگ نے اپنے دورے کا آغاز نریند مودی کی ریاست گجرات سے کیا تھا اس کے بعد وہ دہلی آئے تھے۔ دونوں فریق نے متعدد معاہدوں پر دستخط کیے جن میں سے ایک معاہدے کے تحت چین گجرات میں ایک صنعتی پارک تعمیر کرے گا۔وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ چین کے ساتھ اچھے تعلقات ہماری ترجیح میں شامل ہیں۔ انھوں نے کہا کہ وہ ممالک کی ترقی کی منصوبوں کو اہم سمجھتے ہیں اور ان کا خیر مقدم کرتے ہیں۔

نریندر مودی نے کہا ہے کہ انھوں نے چینی صدر ژی جن پنگ سے درخواست کی ہے کہ وہ بھارتی کمپنیوں کے چین میں کاروبار کرنے کو مزید آسان بنائیں۔انھوں نے کہا کہ انھوں نے چینی کمپنیوں کو بھارت میں بنیادی ڈھانچے اور صنعت کے شعبے میں سرمایہ کاری کے لیے مدعو کیا ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ دونوں ممالک کو اپنے سرحدی تنازعے کو جلد سے جلد حل کرنا چاہیے۔ انھوں نے کہا کہ سرحد پر امن کے لیے لائن آف ایکچول کنٹرول کے تعین کا کام کئی سالوں سے رکا ہوا ہے، اسے جلد سے جلد دوبارہ شروع کرنے کی ضرورت ہے۔اس موقعے پر چینی صدر نے اعلان کیا کہ ان کا ملک بھارت میں چینی زبان کے ڈیڑھ ہزار اساتذہ کو تربیت کرے گا اور پانچ سو چینی اساتذہ کو بھارت بھیجے گا

متعلقہ عنوان :