داعش کی طرف سے اغواء کیے گئے افراد کے گلے کاٹناقابل ِ مذمت واسلام سے متصادم ہیں؛ایرانی صدر ڈاکٹر حسن روحانی

جمعرات 18 ستمبر 2014 23:13

داعش کی طرف سے اغواء کیے گئے افراد کے گلے کاٹناقابل ِ مذمت واسلام سے ..

تہران(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔18ستمبر 2014ء) ایرانی صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے داعش کی طرف سے اغواء کیے گئے افراد کے گلے کاٹنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے یہ اسلام سے متصادم ہیں۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کو دیے گئے اپنے انٹرویو میں ایرانی صدر نے کہا کہ ایک بے گناہ انسان کا قتل اسلام کی رو سے پوری انسانیت کے قتل کے مترادف ہے۔کسی بے گناہ کا سر قلم کیا جانا قلم کرنے والوں کے لیے شرم کی بات جبکہ پوری انسانیت کے لیے غم اور تشویش کی بات ہے۔

واضح رہے ایرانی صدر روحانی کے یہ خیالات اس کے بعد سامنے آئے ہیں جب بین الاقوامی برادری نے داعش کے ہاتھوں متعدد افراد کا سر قلم کیے جانے کی مذمت کی ہے۔ایرانی صدر نے اس امر پر بھی تنقید کی ہے امریکا نے داعش نے نمٹنے کے لیے زمین پر فوجیں اتارنے سے انکار کر دیا ہے۔

(جاری ہے)

ایرانی رہنما کا یہ انٹرویو تہران میں ان کی رہائش گاہ پر لیا گیا ہے۔ روحانی اگلے ہفتے جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے لیے نیو یارک پہنچنے والے ہیں۔

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے متوقع اجلاس کے دوران داعش کے خلاف عالمی اتحاد اور کی جانے والی کوششیں اہم ترین موضوع ہو گا۔اب تک چالیس ملک داعش کے خلاف کارروائیوں کا حصہ بننے پر اتفاق کر چکے ہیں جبکہ امریکا نے اس اتحاد میں شرکت کے لیے ایران کو دعوت دینے سے انکار کر دیا ہے۔اس سے ایک ہفتہ پہلے ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے امریکا کی اس پیش کش کو مسترد کر دیا تھا جس میں اس ایشو پر بات کرنے کے لیے کہا گیا تھا۔دوسری جانب ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے کہہ چکے ہیں کہ ہم خطے میں غیر ملکی فوجی مداخلت کی حمایت نہیں کرتے ہیں، کیونکہ ہم غیر ملکی طاقتوں کے اس طرح آنے کو مسائل کو مسئلے کا حل نہیں سمجھتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :