دھرنے کے شرکاء انقلاب لاچکے ہیں ، تین دن میں فکری لہر کو طوفان میں بدل دیں گے ،طاہرالقادری،حکمرانوں نے قوم سے للکارنے اورسوال کرنے کی ہمت چھین لی ہے، امیدوں کے چراغ بجھنے لگیں تو کوئی حق کی آواز بلند نہیں کرتا، پاکستان میں ہرجگہ ’گو نواز گو‘ کا نعرہ ہے، امریکہ میں بھی وزیر اعظم کا استقبال اسی نعرے سے ہونے جا رہا ہے، دھرنے سے خطاب

پیر 22 ستمبر 2014 22:16

دھرنے کے شرکاء انقلاب لاچکے ہیں ، تین دن میں فکری لہر کو طوفان میں بدل ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔22ستمبر۔2014ء) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ علامہ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ دھرنے کے شرکاء انقلاب لاچکے ہیں ، تین دن میں فکری لہر کو طوفان میں بدل دیں گے ،حکمرانوں نے قوم سے للکارنے اورسوال کرنے کی ہمت چھین لی ہے، امیدوں کے چراغ بجھنے لگیں تو کوئی حق کی آواز بلند نہیں کرتا، پاکستان میں ہرجگہ ’گو نواز گو‘ کا نعرہ ہے، امریکہ میں بھی وزیر اعظم کا استقبال اسی نعرے سے ہونے جا رہا ہے، پیر کو انقلاب مارچ دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے علامہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ حکمرانوں نے معیشت کو کمزور کر کے عوام سے دو وقت کی روٹی چھین لی ہے، اور قوم کو معاشی طور پر پست کردیا گیا اور سیاسی آمروں اور جابروں نے اس قوم کو بڑا مایوس کیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اگر قوم غلامی قبول کر لے تو کو ئی اس کا مقدر نہیں بدل سکتا اس ملک میں لوگ مفادات کے لئے اپنے ضمیر فروخت کرتے ہیں،اور اقتدارکیلئے ضمیر فروخت کرنا بربادی کی علامت ہے ۔داکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ انقلاب لانے کے لئے کھوٹے سکے بھی استعمال کئے جاتے ہیں، قائد اعظم نے کہا تھا کہ میری جیب میں بہت سارے کھوٹے سکے ہیں، انہوں نے کہا کہ اس دھرنے نے پوی قوم کو غیرت اور ہمت کی ترغیب دی ہے اور گونگے لوگوں کو زبان دی اور حکومتی کمپنی کے طیارے کے پائلٹ کو بھی شعور عطا کر دیا اور اس نے بھی اس حکومت کا ترجمان بننے سے انکار کر دیا، دو تین دن میں انقلاب کی لہرکو طوفان بنا دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ اس ملک میں تعلیم یافتہ غریب طبقہ اقتدار میں نہیں آسکتا ۔علامہ طاہرالقادری نے کہا کہ دہزار تیرہ کا الیکشن آئین اور قانون کے خلاف تھا الیکشن میں شفافیت اور ایمانداری نہیں تھی ۔انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے ایک سال سے زائد عرصے تک انتخابات میں ہونے والی بے ضابطگیوں پر رپورٹ چھپائے رکھی اور کل رات کے اندھیرے میں یہ رپورٹ ویب سائٹ پر جاری کر دی گئی، انہوں نے کہا کہ اس رپورٹ میں الیکشن میں دھاندلی کا اعتراف ہو گیا ہے، یہ الیکشن ابتداء سے ہی غیر آئینی اور اس کے انتخابات کی طرح اس کی قائم کردہ حکومت بھی جعلی ہے، انہوں نے کہا کہ رپورٹ جاری ہونے کے بعد الیکشن کمشن کے ارکان کو عہدوں پر رہنے کا کوئی حق نہیں ہے انہوں نے کہاکہ کیا کوئی ہے جو دھاندلی والوں کو باہر پھینک دے ۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں انقلاب کی ہوا چل پڑی ہے اور اس حکومت کے خاتمے اور نظام کی تبدیلی اب بہت جلد ایک حقیقت بننے والی ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک میں صحت کے حوالے سے صورتحال بہت گھمبیر ہوچکی ہے ڈبلیوایچ او نے جی ڈی پی کا چھ فیصد صحت پر خرچ کرنے کا کہا ہے لیکن یہاں صرف ایک فیصداستعمال ہورہاہے ۔انہوں نے کہا کہ انقلاب آجائے تو ایک ہزار ہسپتال اور پانچ ہزار صحت کے مراکز قائم کریں گے ۔