بھارت پاکستانی سرحد سے متصل علاقوں کی کتوں کے ذریعے جاسوسی کرے گا،تربیت یافتہ کّتوں کے جسم میں جی پی ایس اور وائرلیس مائیکرو فون جیسے جدید آلات نصب کیے جائیں گے، میجر جنرل جگوندر سنگھ

منگل 23 ستمبر 2014 21:07

بھارت پاکستانی سرحد سے متصل علاقوں کی کتوں کے ذریعے جاسوسی کرے گا،تربیت ..

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔23ستمبر۔2014ء) بھارتی فوج نے پاکستان سے متّصل سرحد پر تربیت یافتہ فوجی ”شوان دستہ“(ڈاگ سیواڈ )تعینات کرنے کا فیصلہ کیا ہے،بھارتی میڈیاکے مطابق عسکری ذرائع نے بتایاکہ کنٹرول لائن پر دراندازوں کا فوری طور پتہ لگانے کے لیے ان تربیت یافتہ کّتوں کے جسم میں جی پی ایس اور وائرلیس مائیکرو فون جیسے جدید آلات نصب کیے جائیں گے،بھارتی حکومت نے یہ قدم انڈیا پاکستان کی سرحد اور کنٹرول لائن پر دراندازی کے بڑھتے واقعات کو روکنے کے لیے اٹھایا ہے،کتّوں میں سونگھنے کی خاص صلاحیت ہوتی ہے جس سے وہ پوشیدہ اشیا کا آسانی سے پتہ لگا لیتے ہیں۔

(جاری ہے)

سرحد پر تعینات کیے جانے والے ان کتوں کو اس مقصد کے لیے خصوصی تربیت دی گئی ہے،میرٹھ میں واقع فوج کے معروف ریماوٴنٹ اینڈ ویٹرنری کور (آر وی سی) کے تربیتی مرکز میں ان کتوں کو تربیت دی گئی ہے،آر وی سی سے وابستہ میرٹھ کے کمانڈنٹ میجر جنرل جگوندر سنگھ نے بتایا کہ فوج کی شمالی کمان نے آر وی سی سے ایسے کتوں کی تربیت دینے کا مطالبہ کیا تھا جو کنٹرول لائن پر دراندازی روکنے میں فوج کی مدد کر سکیں،انھوں نے بتایاکہ اسی کے تحت جرمنی کے شیپرڈ نسل کے کتّوں کی تربیت تین ماہ پہلے شروع کی گئی تھی،میجر جنرل سنگھ نے بتایا کہ کنٹرول لائن کیلئے خاص طور پر تربیت یافتہ کتّے ایک سلائیڈنگ چین کے ساتھ 800 میٹر تک گھوم کر رکھوالی کر سکیں گے اور 300 میٹر کے فاصلے تک کسی بھی سرگرمی پر نظر رکھنے کے قابل ہوں گے،انھوں نے بتایا کہ رات کے وقت کتوں کی نظر انسانوں سے کہیں بہتر ہوتی ہے اس لیے انھیں چھ چھ گھنٹے کی شفٹوں میں ڈیوٹی دینے کے لیے تعینات کیا جائیگا،آر وی سی کے انسٹرکٹر کرنل دیویندر سنگھ نے بتایاکہ دراندازی کی کوشش ہوتے ہی کتّے خبردار کر سکیں گے جس سے اسے آسانی سے روکا جا سکتا ہے،ان کا کہنا تھا کہ اس سے زیادہ تر فوجی کنٹرول لائن سے تھوڑا فاصلے پر رہ کر ہی کتوں کے ذریعے نگرانی کرنے کے قابل ہوں گے۔

متعلقہ عنوان :