بھارتی فلموں میں خواتین کو صرف عریانی کے طورپراستعمال کیا جاتا ہے، اقوام متحدہ،خواتین مختصرترین لباس میں پیش کرنے کے اعتبار سے بھارتی فلم اندسٹری تیسرے نمبر پر ہے، رپوٹ

بدھ 24 ستمبر 2014 22:44

بھارتی فلموں میں خواتین کو صرف عریانی کے طورپراستعمال کیا جاتا ہے، ..

نیویارک(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔24ستمبر۔2014ء ) قوام متحدہ نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ فحاشی کے ذریعے اپنی فلموں کی تشہیر میں بھارت ک سہر فہرست ہے جہاں خواتین کو صرف عریانی کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔اقوام متحدہ کے خواتین کے حقوق پر کام کرنے والے ادارے اودنیا بھرکی فلم انڈسٹری میں خواتین کو بے باک کرداروں پرنظررکھنے والی تنظیم ”دی راک فلر فاوٴنڈیشن“ کی ایک مشترکہ تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بالی ووڈ میں فلموں کی تشہیر کے لئے خواتین کو بے باک انداز میں پیش کرنے کا رجحان دنیا کی تمام فلم انڈسٹریز میں سب سے زیادہ ہے۔

جب کہ اس کے برعکس خواتین کو مثبت انداز میں پیش کرنے کا رجحان انتہائی کم ہے جس میں وہ فلموں میں ڈاکٹرز،انجینئرز اور سائنس دانوں کے کرداروں میں نظرآئیں،رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ خواتین دنیا بھر کی آبادی کا نصف ہیں لیکن اس کے باوجود بھارتی فلموں میں ایک تہائی سے بھی کم کردار خواتین کو دیئے جاتے ہیں جو کہ ایک واضح تقسیم ہے، رپورٹ کے مطابق بھارت کے علاوہ امریکا اور برطانیہ کے اشتراک سے بننے والی فلمیں بھی اس فہرست میں نچلی سطح پر ہیں، امریکا اور برطانیہ کے اشتراک سے بننے والی فلموں میں خواتین کو اہم کردار دینے کا تناسب 23.6 فیصد، بھارتی فلموں میں 24.9 فیصد ہے حتیٰ کہ برطانیہ، برازیل اور جنوبی کوریا میں بھی خواتین کو اہم کرداروں میں پیش کئے جانے کا تناسب 35 سے 38 فیصد ہے۔

(جاری ہے)

خواتین کو فلموں میں مختصرترین لباس میں پیش کرنے کے اعتبار سے بھارتی فلم اندسٹری آسٹریلیا اور جرمنی کے بعد تیسرے نمبر پر ہے اور بالی ووڈ میں جنسی طورپرپرکشش خواتین کو پیش کئے جانے کا رجحان 25.2 فیصد ہے، بالی ووڈ میں خواتین اداکار 35 فیصد کرداروں میں انتہائی بولڈ مناظرپکچرائز کراتی ہیں، اس کے علاوہ بھارتی فلم انڈسٹری میں خواتین ڈائریکٹرز، مصنف اور پروڈیوسرز کا تناسب بھی بہت کم ہے۔

متعلقہ عنوان :