کسی وقت میں راحت فتح علی بھی جونیئر فنکار تھے ،اب انہیں خدا نے ایک مقام دیا ہے انہیں جونیئرز کی رہنمائی کرنی چاہیے ‘ حوریہ خان

جمعرات 25 ستمبر 2014 14:14

کسی وقت میں راحت فتح علی بھی جونیئر فنکار تھے ،اب انہیں خدا نے ایک مقام ..

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔25ستمبر۔2014ء) گلوکارہ حوریہ خان نے کہا ہے کہ کسی وقت میں راحت فتح علی خان بھی جونیئر فنکار تھے اب انہیں خدا نے ایک مقام دیا ہے انہیں چاہیے کہ وہ اپنے جونیئرز کی رہنمائی کریں ، بڑے موسیقی گھرانوں میں سیاست کی طرح وراثت چلی آ رہی ہے بڑے گھرانے نئے فنکاروں کی حوصلہ افزائی اور رہنمائی نہیں کرتے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گلوکار مسرور فتح علی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔

گلوکارہ حوریہ خان نے کہا کہ گلوکار راحت فتح علی خان موسیقی کا ایک بڑا نام ہیں ، حالیہ دنوں میں کراچی میں ہونیوالے ایک کنسرٹ میں مجھے ان کے ساتھ پرفارم کرنے کے لئے سائن کیا گیا تو میں بہت خوش ہوئی کہ مجھے اتنے بڑے فنکار کے ساتھ پرفارم کر کے کچھ سیکھنے کا موقع ملے گا مگر راحت فتح علی خان نے آرگنائزر سے میری انٹری نہ کروانے کا کہا ، ان کے تکبرانا رویے پر مجھے حیرانی اور صدمہ ہوا کیونکہ میں اتنے بڑے فنکار سے اس طرح کے رویے کی توقع نہیں کر سکتی تھی جب میں نے راحت فتح علی سے بات کی تو انہوں نے کہا کہ میں تو آپ کو نہیں جانتا اور نہ میں آپ جیسی گلوکارہ کے ساتھ پرفارم کروں گا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ کسی وقت میں راحت فتح علی بھی جونیئر ہوا کرتے تھے اور اب خدا نے ان کو ایک مقام دیا ہے انہیں چاہیے کہ وہ جونیئر آرٹسٹوں کی رہنمائی کریں حوریہ خان نے کہا کہ کراچی میں ہونیوالے کنسرٹ میں میری پرفارمنس کو کراچی کے لوگوں نے جس طرح پسند کیا اور میری پرفارمنس کو اختتام تک لطف اندوز ہوتے رہے اس پر میں کراچی کے لوگوں کی مشکور ہوں ۔

اس موقع پر گلوکار مسرور فتح علی کا کہنا تھا کہ بڑے موسیقی گھرانوں میں سیاست کی طرح وراثت چلی آ رہی ہے بڑے گھرانے نئے فنکاروں کی حوصلہ افزائی اور رہنمائی نہیں کرتے ۔ بڑے گلوکاروں کو ہماری رہنمائی کرنی چاہیے نہ کہ ہمارے ساتھ مقابلے بازی کریں ۔ انہوں نے کہا کہ ہر انسان کو تکبر سے بچنا چاہیے ، تکبر انسان کو رسواں کر دیتا ہے ۔ ہم ادب کرنے والے لوگ ہیں اور مرتے دم تک اپنے سینئرز کا ادب کرتے رہیں گے ۔