Live Updates

عمران خان کی طرف سے سیاسی رہنماوٴں کا مذاق اڑانے پر ارکان سندھ اسمبلی پھٹ پڑے، عمران خان کے دھرنوں کیلئے اسرائیل سے پیسہ آ رہا ہے جو حکومت کو گرانے کیلئے خرچ ہورہا ہے ،شرجیل انعام میمن

جمعرات 25 ستمبر 2014 18:28

عمران خان کی طرف سے سیاسی رہنماوٴں کا مذاق اڑانے پر ارکان سندھ اسمبلی ..

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔25ستمبر 2014ء) سندھ اسمبلی میں جمعرات کو پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی طرف سے گالی گلوچ ، سیاسی رہنماوٴں کا مذاق اڑانے اور بے بنیاد الزامات عائد کرنے پر ارکان سندھ اسمبلی پھٹ پڑے اور انہوں نے عمران خان کی مبینہ بدتمیزی اور بد زبانی پر سخت احتجاج کیا ۔ سندھ کے وزیر اطلاعات و بلدیات اور پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ عمران خان کے دھرنوں کے لیے اسرائیل سے پیسہ آ رہا ہے اور عمران خان کے ذریعہ یہ اسرائیلی پیسہ حکومت گرانے کے لیے خرچ ہو رہا ہے ۔

صوبائی وزراء منظور حسین وسان ، نثار احمد کھوڑو اور مخدوم جمیل الزمان ، پیپلز پارٹی کے رکن ڈاکٹر مہیش ملانی ، پاکستان مسلم لیگ (ن)کے رکن امتیاز احمد شیخ نے عمران خان سے کہاکہ وہ بدزبانی اور جھوٹے الزامات لگانے کا سلسلہ بند کریں ۔

(جاری ہے)

شرجیل انعام میمن نے سندھ اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں کوئی نیا پاکستان نہیں بلکہ قائد اعظم، آئین کے موجد ذوالفقار علی بھٹو اور شہید جمہوریت محترمہ شہید بینظیر بھٹو والا پاکستان چاہیے ۔

آمروں کو ریفرنڈم میں ووٹ دینے اور سڑکوں پر ناچ گانے والوں کا پاکستان ہم نہیں چاہتے۔ سیاست میں مخالفت ضرور ہوتی ہے لیکن دشمنیاں نہیں ہوتی ہیں۔ عمران خان پیپلز پارٹی سمیت تمام سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کے حوالے سے اپنی زبان کا لگام دیں ورنہ عوام کو بھی اس کا جواب دینا آتا ہے۔ وہ جمعرات کو سندھ اسمبلی میں بیان دے رہے تھے۔ شرجیل انعام میمن نے کہا کہ گذشتہ روز تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے جلسہ اور جوش خطابت میں جس طرح کی بدتمیزی کی ہے اور سیاسی رہنماؤں کا تمسخر اڑایا ہے۔

اس کی میں بھرپور مذمت کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان سیاست میں بدتمیزی کا طوفان برپا کیا ہوا ہے اور اب عوام ان کی اس طرح کی بدتمیزیوں کو مزید برداشت نہیں کریں گے۔ شرجیل انعام میمن نے کہا کہ عمران خان کی جانب سے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کے دورہ پنجاب میں سیکورٹی پر ساڑھے سات سو سے زائد پولیس اہلکاروں کی تعیناتی کے الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اگر عمران خان ثابت کردیں کہ اتنی بڑی تعداد میں پولیس اہلکار تھے تومیں سیاست چھوڑ دوں گا۔

انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو اس ملک کی سب سے بڑی سیاسی جماعت کے رہنماء ہیں اور ان کے دورے کے موقع پر کارکنان اور پارٹی رہنما ان کے ساتھ تھے اور وہ سب اپنی ذاتی گاڑیوں میں تھے۔ شرجیل میمن نے کہا کہ ماضی میں عمران خان کے آقاوٴں نے اپنا شوق پورا کیا اور آصف علی زرداری کو 11 سال تک جیل میں رکھا ۔ اس کے باوجود آصف علی زرداری پر کوئی الزام ثابت نہ کیاجا سکا ۔

عمران خان بھی اپنا شوق پورا کرلیں ۔ انہوں نے کہاکہ عمران خان وی آئی پی کلچر کے خاتمے کی بات کرتے ہیں لیکن وہ خود چارٹر طیاروں میں سفر کرتے ہیں اور ایئرکنڈیشنڈ کنٹینرز میں رہتے ہیں ۔وہ لوگوں کے ساتھ کھلے آسمان تلے کیوں نہیں سوتے ۔ انہوں نے کہا کہ تاریخ یہ چیخ چیخ کر بتائے گی کہ عمران خان کے دھرنوں کے لیے پیسہ کہاں سے آ رہا ہے ۔ یہ پیسہ اسرائل سے آ رہا ہے ۔

اسرائیل کا یہ پیسہ عمران خان کے ذریعہ جمہوری حکومت کو گرانے کے لیے استعمال ہو رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان اس ملک میں سیاست میں جس طرح کی بازاری زبان کو فروغ دینے کی سازش کررہے ہیں اور جس طرح انہوں نے جمہوریت کو غیر مستحکم کرنے کی سازش شروع کی ہے ،اس پرمیں انہیں تاکید کرتا ہوں کہ وہ سیاسی رہنماوٴں کے بارے میں زبان اور الفاظ کا سوچ سمجھ کر استعمال کریں ورنہ دوسرے لوگوں کو بھی جواب دینا آتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان بنی گالا کے فارم ہاؤس اور وی آئی پی کنٹینر کی بجائے خود عوام کے ساتھ سڑک پر بیٹھیں تو ان کی اصلیت سب کے سامنے آجائے گی۔ شرجیل انعام میمن نے اپنے جذباتی اور پرجوش خطاب کے دوران متعدد بار عمران خان کو متنبہ کیا کہ وہ محمود خان اچکزئی، مولانا فضل الرحمان، میاں محمد نواز شریف اور دیگر سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کے خلاف اپنے الفاظ کا چناؤ سوچ سمجھ کر کریں ورنہ ان سیاسی جماعتوں کے کارکنوں اور عوام کی جانب سے اس کا بھرپور جواب وہ برداشت نہیں کرسکیں گے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان دوسروں پر تنقید کی بجائے اپنے اعمال درست کریں۔ انہوں نے کہاکہ تبدیلی بدتمیزی، گالی گلوچ اور ناچ گانے سے نہیں آسکتی۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے ڈاکٹر مہیش ملانی نے کہا کہ میں تحریک انصاف کے سربراہ کا نام لینا بھی پسند نہیں کرتا کیونکہ وہ ہر ایک کے ساتھ بدتمیزی سے بات کرتا ہے ۔ پیپلز پارٹی کے ایک ورکرز کی حیثیت سے میں انہیں کہتاہوں کہ وہ اپنی زبان بند کریں ۔

شہید بھٹو کے نواسے ، شہید بے نظیر بھٹو کے صاحب زادے اور پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کے خلاف ایک لفظ بھی ہم سننا برداشت نہیں کریں گے ۔ بلاول بھٹو زرداری مستقبل میں پاکستان کی جمہوریت کے محافظ اور علمبردار ہیں ۔ اگر ان کے خلاف کوئی غلط بات کی گئی تو پورا پاکستان سراپا احتجاج ہو گا ۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کے بارے میں لوگوں کو پتہ ہے کہ ان کے ساتھ کتنے ہاری اور محنت کش ہیں ۔

انہیں تو جمہوریت کی اے بی سی بھی معلوم نہیں ہے ۔ اگر ان کی بدتمیزی سے لوگ بے قابو ہو گئے تو نتیجہ اچھا نہیں نکلے گا ۔ پاکستان مسلم لیگ (فنکشنل) کے رکن امتیاز احمد شیخ نے کہا کہ عمران خان جس بے ہودہ طریقے سے بات کرتے ہیں ، وہ قابل مذمت ہے ۔ عمران خان سیاست میں ہیں ، وہ اس طرح کی بات نہ کریں کہ لوگ انہیں اسی طرح کا جواب دیں ۔ صوبائی وزیر منظور حسین وسان نے کہا کہ چور دروازے سے آنے کا وقت گذر گیا ہے ۔

سیاسی قوتیں بالغ ہو چکی ہیں ۔ اب جمہوری قوتوں کے خلاف سازشیں کرنے والے اقتدار میں آنے کا خواب چھوڑ دیں ۔ سینئر وزیر نثار احمد کھوڑو نے کہا کہ اسلام آباد میں دو وی آئی پی کنٹینرز لگے ہوئے ہیں اور وہاں سے اٹھتے ہی کچھ لوگ کہتے ہیں کہ جمہوریت پر لعنت ہے ۔ وہ دراصل جمہوریت پر لعنت نہیں کر رہے بلکہ جمہور یعنی عوام پر لعنت کر رہے ہیں ، جو لوگ ایسی باتیں کرتے ہیں ، ہم ان پر لعنت کرتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے آئینی اور جمہوری اداروں کے لیے اپنی جانیں دی ہیں ۔ کوئی کہتا ہے کہ تھرڈ امپائر کی انگلی اٹھے گی ۔ یہ تھرڈ امپائر کون ہے ۔ واضح کیا جائے ۔ یہاں امپائر صرف عوام ہیں اور ان کی منتخب کردہ اسمبلیاں ہیں ۔ یہ لوگ آئین کے بدنام زمانہ آرٹیکل 58(2 ) بی کے دلدادہ ہیں ۔ وہ چاہتے ہیں کہ کوئی وزیر اعظم سے استعفیٰ لے لے ۔ ہم آصف علی زرداری کو سلام پیش کرتے ہیں ، جنہوں نے پارلیمنٹ کو مضبوط کیا اور یہ آرٹیکل ختم کیا ۔

دھرنے والے چاہتے ہیں کہ ملک میں آمریت آئے اور افرا تفری ہو ۔ صوبائی وزیر مخدوم جمیل الزمان نے کہاکہ عمران خان کو یہ زبان استعمال نہیں کرنی چاہئے ۔ جو گولی دیتا ہے ، پھر وہ گالی سننے کے لیے بھی تیار ہو جائے ۔ عمران خان کے ساتھ کچھ اچھے لوگ بھی ہیں ۔ وہ عمران خان کو سمجھائیں کہ شریف لوگ گالیاں نہیں دیتے ہیں اور نہ ہی بلاجواز الزامات لگاتے ہیں ۔ ضبط اور بردات سے کام لینا چاہئے ۔ انہوں نے کہاکہ اے سی کنٹینرز میں بیٹھ کر وزیر اعظم سے استعفیٰ کا مطالبہ کیا جا رہا ہے ۔ یہ آمرانہ طریقہ ہے ، جمہوریت نہیں ہے ۔ اب جمہوریت کے خلاف کوئی سازش کامیاب نہیں ہو گی ۔ جمہوریت زندہ باد ، آمریت مردہ باد ۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات