نواز شریف کی طرف سے جنرل اسمبلی میں مسئلہ کشمیر اٹھانا قوم کے جذبات کی ترجمانی ہے، ،کشمیریوں کو حوصلہ ملے گا‘ حافظ محمد سعید ،جنوبی ایشیا میں امن کی بربادی کا ذمہ دار بھارت ہے،آبی دہشتگردی سے صرف پاکستان ہی نہیں مقبوضہ کشمیر کے عوام بھی بری طرح متاثر ہورہے ہیں، کشمیری مسلمان انتہائی کسمپرسی میں امداد کے منتظر ہیں، حکومت اپنا کردار ادا کرے،بیرونی دنیا کے ذریعہ بھارت پر دباؤ بڑھایا جائے ‘ امیر جماعة الدعوة

ہفتہ 27 ستمبر 2014 19:24

نواز شریف کی طرف سے جنرل اسمبلی میں مسئلہ کشمیر اٹھانا قوم کے جذبات ..

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔27ستمبر۔2014ء) امیر جماعةالدعوة پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید نے کہا ہے کہ وزیر اعظم نواز شریف کی طرف سے جنرل اسمبلی میں مسئلہ کشمیر اٹھانا قوم کے جذبات کی ترجمانی ہے، مظلوم کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت فراہم کرنے کی باتیں خوش آئند ہیں، پوری قوم ان کی تائید کرتی ہے‘اس سے کشمیریوں کو حوصلہ ملے گا۔

وہ مرکز القادسیہ چوبرجی میں جماعةالدعوة لاہور کے زیر اہتما م ایک تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر فلاح انسانیت فاؤنڈیشن کے چیئرمین حافظ عبدا لرؤف ، مولانا محمد ادریس فاروقی ودیگر نے بھی خطاب کیا۔ جماعةالدعوة کے سربراہ حافظ محمد سعید نے کہاکہ جنوبی ایشیا میں امن کی بربادی کا ذمہ دار بھارت ہے۔ اس کی آبی دہشت گردی سے صرف پاکستان ہی نہیں مقبوضہ کشمیر کے عوام بھی بری طرح متاثر ہورہے ہیں۔

(جاری ہے)

بھارت سرکار کشمیر میں سیلابی پانیوں میں ڈوبنے والوں کی کوئی مدد نہیں کر رہی ۔ کشمیری مسلمان انتہائی کسمپرسی میں امداد کے منتظر ہیں۔ حکومت اس مسئلہ پر اپنا کردار ادا کرے اوربیرونی دنیا کے ذریعہ بھارت پر دباؤ بڑھایا جائے کہ وہ عالمی اداروں اور بیرون ممالک کشمیریوں کو مقبوضہ کشمیر میں سیلاب متاثرہ افراد کی مدد کی اجازت دے۔ انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم نواز شریف کی جانب سے جنرل اسمبلی کے اجلاس میں کھل کر اپنا موقف واضح کرنا خوش آئند ہے۔

قومی سطح پر اس کا خوشگوار ردعمل ہو گا لیکن ہم سمجھتے ہیں کہ اس کے ساتھ ساتھ انڈیا کی آبی دہشت گردی جس کی وجہ سے ہم پچھلے پانچ برسوں سے مسلسل سیلابوں کی تباہی بھگت رہے ہیں۔ اس معاملہ پر بھی بات کرکے پوری دنیا کو انڈیا کی آبی دہشت گردی سے آگاہ کرنا چاہیے تھا کیونکہ بھارتی آبی جارحیت نہ صرف ہمارا قومی مسئلہ ہے بلکہ ہمارے معاشی معاملات سے بھی اس کا گہرا تعلق ہے۔

انہوں نے کہاکہ اس سال سیلاب مختلف نوعیت کا ہے۔ انڈیا نے منظم منصوبہ بندی کے تحت بڑے پیمانے پر پانی چھوڑا ۔ سب ماہرین کہہ رہے ہیں کہ ہیڈ تریموں پر تین پشتے توڑنے کے باوجود6دن تک پانی کا بہاؤ کم نہیں ہوا ‘ یہی صورتحال پنجند پر تھی لیکن حکومت کے کان پر جوں تک نہیں رینگ رہی۔انڈیا کی آبی دہشت گردی کو روکا جائے اور ڈیم بنائے جائیں ۔پنجاب ،سندھ،خیبر پختونخواہ میں ایک سو کے قریب ڈیم بنانے کی منصوبہ بندی کرنی چاہیے تا کہ وطن عزیز کو بھارتی آبی جارحیت سے محفوظ کیا جائے اور سیلابی پانی کو روکا جائے۔

اگر ہم اس میں ناکام رہے ‘ اور ڈیموں کی تعمیر کے مسئلہ پر صرف سیاست چلتی رہی اورصوبائیت و علاقائیت کی بنیاد پر مسئلے کھڑے کئے جاتے رہے تو آئندہ اس سے بھی زیادہ تکلیف دہ صورتحال پیدا ہو سکتی ہے۔حافظ محمد سعید نے کہاکہ جماعةالدعوة عیدالاضحی پرتمام متاثرہ علاقوں میں جانور قربان کرے گی۔لاکھوں متاثرین میں قربانی کا گوشت تقسیم کیاجائے گا اور اجتماعی دستر خوان لگائے جائیں گے۔

اس سلسلہ میں جماعةالدعوة کی طرف سے وسیع پیمانے پر انتظامات کئے جارہے ہیں۔سیلاب متاثرین کے ساتھ ساتھ بلوچستان، تھرپارکر اور وزیرستان متاثرین میں بھی قربانی کا گوشت تقسیم کیاجائے گا۔ فلاح انسانیت فاؤنڈیشن پاکستان کے چیئرمین حافظ عبدالرؤف نے سیلاب سے ہونے والے نقصانات اور ایف آئی ایف کی امدادی سرگرمیوں سے متعلق تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ فلاح انسانیت فاؤنڈیشن کی طرف سے سیلاب متاثرہ تمام علاقوں میں ریلیف سرگرمیاں سرانجام دی جارہی ہیں۔

25ہزار سے زائد افراد کو ریسکیو کیا گیا۔ لاکھوں افراد کو تیار کھانااور طبی سہولیات فراہم کی گئی ہیں۔ اگلا مرحلہ راشن کی تقسیم کا ہے۔ ہم نے اللہ کے فضل و کرم سے مختلف شہروں سے امدادی سامان بھجوانے کا سلسلہ شروع کیا ہے۔ ہزاروں خاندانوں کیلئے ایک ماہ کے راشن پیک بھجوائے گئے ہیں اور یہ سلسلہ متاثرین کے معمولات زندگی بحال ہونے تک جاری رکھا جائے گا۔