سعودی عرب: گیارہ سال کی بچی کے گیت گانے پر تنقید

پیر 29 ستمبر 2014 15:06

سعودی عرب: گیارہ سال کی بچی کے گیت گانے پر تنقید

حائل(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔29ستمبر 2014ء) سعودی عرب کی شمال مغربی صوبے حائل کے شہر حائل میں ایک گیارہ برس کی لڑکی نے گزشتہ بدھ کے روز سعودی عرب کے قومی دن کے موقع پر قومی نغمہ پیش کیا۔ سعودی گزٹ کی رپورٹ کے مطابق یہ لڑکی اسپورٹس ڈریس میں ملبوس تھی اور اس کے بال کھلے ہوئے تھے، جس کی وجہ سے سوشل میڈیا کی ویب سائٹ ٹوئیٹر پر ایک گرماگرم بحث شروع ہوگئی ہے۔

واضح رہے کہ سعودی عرب کے شاہ عبداللہ سعودی معاشرے کو اصلاحات کے ذریعے جدید دور سے ہم آہنگ کرنے کی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں، لیکن کئی دہائیوں سے قدامت پرستوں کی مضبوط گرفت سے اس معاشرے کو نکلنے میں کافی وقت لگے گا۔

بہت سے لوگوں نے گیارہ برس کی لڑکی جینا الشمارے کو سر نہ ڈھانپنے اور سرخ لپ اسٹک لگا کر مرد حاضرین کے سامنے گیت گانے پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔

(جاری ہے)

کچھ لوگوں نے اس کو بے حیا بھی کہہ ڈالا کہ اس نے سر پر اسکارف نہیں باندھا ہوا تھا۔ تاہم بہت سے لوگوں نے جینا کی پرفارمنس کو سراہا اور اس کو بدنام کرنے والوں پر تنقید کی، انہوں نے ایسے لوگوں کو انتہاء پسندانہ ذہنیت کا حامل قرار دیا۔

سعودی عرب کے ایک معروف کامیڈین فیاض المالکی نے جینا کو بدنام کرنے والوں سے کہا کہ وہ اپنے کام سے کام رکھیں اور اس نوجوان لڑکی کو اس کی مرضی کے مطابق زندگی گزارنے دیں۔

انہوں نے جینا کے مستقبل کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ جینا کے والد کا کہنا ہے کہ وہ ان لوگوں کے خلاف قانونی چارہ جوئی کریں گے، جنہوں نے ان کی بیٹی کے لیے ٹوئٹر اور سوشل میڈیا کی دیگر ویب سائٹ پر نازیبا الفاظ کا استعمال کیا ہے۔

اس کے والد نے کہا ’’میری بیٹی بہت کم عمر ہے۔ وہ اتنی بڑی نہیں ہے، جیسا کہ سوشل میڈیا کی ویب سائٹ پر بیان کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ اس نے دیگر بچوں کے ساتھ سینئر سرکاری حکام کے سامنے گیت گایا تھا۔‘‘

متعلقہ عنوان :