سمارٹ فونز کی جاسوسی کرنے والی اپلیکیشن سٹیلتھ جینی بنانے والی پاکستانی کمپنی کے سربراہ حماد اکبر پر امریکا میں فرد جرم عائد کر دی گئی

منگل 30 ستمبر 2014 13:05

سمارٹ فونز کی جاسوسی کرنے والی اپلیکیشن سٹیلتھ جینی بنانے والی پاکستانی ..

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔30تمبر۔2014ء)سمارٹ فونز کی جاسوسی کرنے والی اپلیکیشن سٹیلتھ جینی بنانے والی پاکستانی کمپنی کے سربراہ حماد اکبر پر امریکا میں فرد جرم عائد کر دی گئی۔امریکی حکام نے بتایا کہ پہلی بار ایسا ہوا ہے جب محکمہ انصاف نے کسی سپائی ویر اپلیکیشن کی تشہیر اور فروخت کی وجہ سے فرد جرم عائد کی ہو۔لاہور سے تعلق رکھنے والے 31 سالہ حماد اکبر 'انوو کوڈ' پرائیوٹ لمیٹڈ کے سربراہ ہیں یہ کمپنی امریکی ریاست ورجینیا میں ایک ڈیٹا سینٹر استعمال کرنے والی اپلیکیشن سٹیلتھ جینی کی تشہیر اور فروخت کرتی ہے۔

اس اپلیکیشن کی مدد سے ایپل کے آئی فون اور اینڈروائڈ ڈیوائسز پر وائس کالز اور چیٹ کی نگرانی کی جا سکتی ہے۔امریکی حکام نے بتایا کہ کمپنی یہ ایپ ایسے لوگوں کو فروخت کرنے کی خواہش مند تھی جنہیں اپنے شریک حیات یا پارٹنر پر دھوکا دینے کا شبہ ہوتا تھا۔

(جاری ہے)

اکبر پر سازش،نگرانی کرنے کے ممنوعہ آلات کی فروخت اور متعلقہ الزامات کے تحت فرد جرم عائد ہوئی۔

محکمہ انصاف کے ایک جاری بیان میں بتایا گیا کہ اکبر کو گزشتہ ہفتہ لاس اینجلس سے گرفتار کیا گیا اور انہیں کیلی فورنیا میں وفاقی عدالت کے ایک مجسٹریٹ جج کے سامنے پیش کیا جائیگا۔نائب اٹارنی جنرل لیزلی کالڈ ویل نے بتایا کہ سپائی ویر کی فروخت صرف قابل مذمت ہی نہیں بلکہ جرم بھی ہے۔فرد جرم میں الزام لگایا گیا کہ سٹیلتھ جینی لوگوں کو کسی کی ان کمنگ اور آوٴٹ گوئنگ کالز، ای میلز اور ایس ایم ایس پیغامات کی نگرانی کے علاوہ موبائل ڈیوائس میں موجود وائس میل پیغامات، ایڈریس بک، تصاویر اور وڈیوز تک رسائی بھی فراہم کرتی ہے۔