وفاقی حکومت اگر ڈیڑھ ماہ میں انتخابات کی شفاف تحقیقات کرائے تو50 فیصد معاملات حل ہوجائیں گے ،پرویزخٹک، صحافیوں کی میڈیاکالونی کیلئے عیدالاضحی کے بعد زمین فراہم کردی جائیگی اور اس پر باقاعدہ کام بھی شروع کردینگے،وزیراعلی خیبرپختونخواپرویزخٹک

منگل 30 ستمبر 2014 23:04

وفاقی حکومت اگر ڈیڑھ ماہ میں انتخابات کی شفاف تحقیقات کرائے تو50 فیصد ..

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔30ستمبر۔2014ء)خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت اگر ڈیڑھ ماہ میں انتخابات کی شفاف تحقیقات کرائے تو50 فیصد معاملات حل ہوجائیں گے مذاکرت ڈیڈ لاک کا شکار ہیں اسلئے دھر نا جاری رہے گا صحافیوں کی میڈیاکالونی کیلئے عیدالاضحی کے بعد زمین فراہم کردی جائیگی اور اس پر باقاعدہ کام بھی شروع کردینگے ان خیالات کا اظہار انہوں نے خیبر یونین آف جرنلسٹس ، جرنلسٹس فاؤنڈیشن اور پریس کلب کے مشترکہ وفد سے ملاقات کے موقع پر بات چیت کرتے ہوئے کیااس موقع پر صوبائی وزیر اطلاعات مشتاق غنی ، سیکرٹری اطلاعات حضرت سعید میاں اور مشیر قانون عارف یوسف بھی موجود تھے جبکہ وفد میں صدر خیبر یونین آف جرنلسٹس نثار محمود ،سینئر نائب صدر محمد نعیم ،صدر پشاور پریس کلب ناصر حسین ،جنرل سیکرٹری فدا عدیل،جرنلسٹس ویلفیئر فاؤنڈیشن کے صدر علی حضرت باچااور دیگر عہدیدار اور سینئر صحافی شامل تھے پرویز خٹک نے اس موقع پر خیبریونین آف جرنلسٹس کے صدر نثار محمود کو 50 لاکھ روپے جبکہ جرنلسٹس ویلفیئر فاؤنڈیشن کے صدرسید علی حضرت باچاکو صحافیوں کی فلاح و بہبود کیلئے دس لاکھ روپے کے چیک بھی حوالے کئے وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ ہم پنجاب حکومت کی طرح اپنے صوبے میں ہونے والے بڑے کاموں کی تشہیر سرکاری پیسوں سے نہیں کرتے اسلئے باہرایسا لگتاہے کہ خیبر پختونخوا میں کچھ نہیں ہوا لیکن عوام کو سب کچھ نظر آ رہا ہے جو قانون سازی ہم نے کی ہے اس سے عوام کو جو ریلیف ملے گا اس کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی پورے ملک کا موجودہ نظام عوام دوست نہیں اسلئے نظام کے خلاف نکلے ہیں اور جلد سسٹم کو ٹھیک کرنے میں کامیاب بھی ہونگے میڈیا کی جانب سے اگر نتقید برائے اصلاح ہو تو خوشی ہوتی ہے ان کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت احتساب کمیشن کے تحت چور اور چوری کو پکڑ وانے کیلئے ایسا کررہی ہے کہ چور کو پکڑوانے والے کو 25فی صد حصہ بھی ملے گاان کا کہنا تھا کہ صحافیوں کی میڈیاکالونی کوعید کے بعد زمین فراہم کردی جائیگی اور اس پر باقاعدہ کام بھی شروع کردینگے انہوں نے کہا کہ پریس کلب کی پچاس سالہ تقریبات پرتپاک اندازسے منانے کیلئے بھر پور تعاون کریں گے ان کا کہنا تھا کہ صوبے میں ایک ہی دن عید منانے کیلئے حکومت ہم آہنگی پیدا کرنے کیلئے بھرپور کوشش کرتی ہے لیکن بدقسمتی یہ ہے کہ کسی کو چاند نظرآتاہے اورکسی کو نہیں اسلئے فیصلہ بھی لوگ ہی کرتے ہیں ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت کہتی ہے کہ دھاندلی ثابت کرو لیکن بیلٹ بکس کھولنے کیلئے تیار نہیں ہے اگرکمرے میں چور ہو اورکمرہ کھولا نہ جائے تو چور کا پتہ کیسے چلے گا ؟ حکومت یہ کہہ کر بھی چوری چھپارہی ہے کہ مقررکردہ کمیشن جتنابھی وقت چاہے اسے دیا جائے تحقیقات کیلئے وقت کی کوئی پابندی نہ ہوجبکہ ہم نے تجویز دی ہے کہ کمیشن کو ڈیرھ ماہ کا وقت دینے کیلئے قانونی ترمیم کردی جائے تو معاملات بہتری کی جانب جائینگے اگریہ باتیں مان لی جائیں تو آدھامسئلہ حل ہوجائیگا ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی نیت پر اعتماد نہیں اسی وجہ سے مذاکرات مکمل طور پر ڈیڈلاک کاشکار ہیں دھرنا اب بھی جاری ہے اور عید کے بعد بھی جاری رہے گا تحریک انصاف کا دھرنا کامیاب ہو چکا ہے کیونکہ عمران خان کا پیغام ہرگھر تک پہنچ چکاہے ہرکوئی جان چکاہے کہ ملک میں انصاف نہیں مل رہاکرپشن کا بازار گرم ہے وی وی آئی پی کلچر عام ہے غریب کی کوئی قدر نہیں اور سب سے بڑی بات یہ کہ انتخابات بھی شفاف نہیں عمران خان اور تحریک انصاف موجودہ وزیراعظم پر اعتماد نہیں کرتے کیونکہ وہ جعلی مینڈیٹ سے اقتدارمیں آئے ہیں میاں نوازشریف استعفیٰ دیکر بیلٹ بکس کھول لیں اگر دھاندلی ثابت نہ ہوئی تو وہ واپس وزیراعظم کامنصب سنبھال لیں چورکی داڑھی میں تنکا ہے اس لئے تو راضی نہیں ہورہے ان کا کہنا تھا کہ اگر کوئی ہم پر صوبے میں دھاندلی کا الزام کوئی لگائے اور مجھے کوئی تحقیقات کا کہے تو استعفیٰ دیکر تحقیقات کراؤنگاصوبے میں عوام کو جو سہولیات دی ہیں جوقوانین بنائے ہیں میرٹ پر بھرتیاں کیں کمیشن کا خاتمہ کیاہے بڑے پراجیکٹ شروع کئے ہیں اس لئے یقین ہے کہ آئندہ بھی تحریک انصاف ہی کی حکومت ہوگی۔