چاند پر چہرے نما گڑھے سے متعلق سائنسدانوں کا نیا انکشاف

جمعہ 3 اکتوبر 2014 13:10

چاند پر چہرے نما گڑھے سے متعلق سائنسدانوں کا نیا انکشاف

نیویارک (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔3اکتوبر 2014ء)سائنسدانوں نے انکشاف کیا ہے کہ چاند کی سطح پر انسانی چہرے کی مانند نظر آنے والا گڑھا دراصل وہاں آتش فشاں کے لاوے سے بنا تھا نہ کہ کسی ایسٹر ائڈیا سیارچے کے گرنے سے۔

(جاری ہے)

چاندکی سطح پر ایک ”بیسن“ یعنی گہرا گڑھا، جسے اگر سطح زمین سے دیکھا جائے تو وہ کسی انسانی چہرے کی طرح دکھائی دیتا ہے پہلے سے لگائے جانے والے اندازوں کے برعکس آتش فشاں کے لاوے سے بنا ہے۔

نیچر نامی سائنسی جریدے میں شائع ہونے والی ایک تحقیق کے نتائج میں سامنے آئی ہے۔ یہ گڑھاقریب 3000 کلومیٹر کے رقبے پر پھیلا ہوا ہے۔ اب سے پہلے تک سائنسدانوں کی طرف سے لگائے جانے والے اندازوں کے مطابق یہ سمجھا جاتا رہا ہے کہ چاند کی سطح پر یہ منفرد خصوصیت کسی بہت بڑے سیارچے کے گرنے کے نتیجے میں نمودار ہوئی تھی اور یہ واقعہ اس وقت رونما ہوا، جب چاند قدرے نیا تھا۔