پاکستان میں جمہوریت کا وجود صرف اور پیپلزپارٹی کی وجہ سے ہے ،وزیراعلیٰ سندھ،بلاول بھٹو زرداری 18اکتوبر کوکراچی سے ایک بہت بڑے تاریخ ساز اجتماع سے خطاب کرکے اپنے سیاسی سفر کا آغاز کریں گے،سید قائم علی شاہ

جمعہ 3 اکتوبر 2014 19:44

پاکستان میں جمہوریت کا وجود صرف اور پیپلزپارٹی کی وجہ سے ہے ،وزیراعلیٰ ..

سانگھڑ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔3اکتوبر 2014ء) پاکستان میں جمہوریت کا وجود صرف اور پیپلزپارٹی کی وجہ سے ہے جس کیلئے سب سے پہلے شہید ذوالفقار علی بھٹو نے ڈکٹیٹر ایوب خان سے جمہوریت کا حق چھین کر لیا، اس کے بعد پھر شہید محترمہ بینظیر بھٹو نے 30سال تک ڈکٹیٹروں سے بہادری سے مقابلہ کیا اور 2007میں وطن واپس آکر اپنی جان کا نذرانہ دیکر جمہوریت بحال کرائی۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت بھی پیپلزپارٹی کے پاس وہی ولولہ انگیز نوجوان قیادت بلاول بھٹو زرداری کی صورت میں موجود ہے جو کہ 18اکتوبر سے ملک و قوم کی ترقی اور جمہوریت کی بحالی کیلئے کراچی سے ایک بہت بڑے تاریخ ساز اجتماع سے خطاب کرکے اپنے سیاسی سفر کا آغاز کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ انڈیا یا دنیا میں کسی بھی ملک میں پیپلزپارٹی جیسی سیاسی جماعت نہیں جس کی قیادت ملک و قوم کی ترقی اور جمہوریت کی بقاء کیلئے اپنی جان کا نذرانہ دے۔

(جاری ہے)

وہ جمعہ کوضلع سانگھڑ کے شہر جھول میں حال ہی میں پی پی میں شمولیت کرنے والے رانا عبدالستارکی جانب سے ان کے اعزاز میں دیئے گئے استقبالیہ سے خطاب کر رہے تھے۔ وزیراعلیٰ سند ھ نے کہا کہ یہ ہم نہیں کہتے بلکہ خود اقوام متحدہ نے قرارداد پاس کرکے شہید محترمہ بینظیر بھٹو کی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا اور ان کی خدمات کو سراہا۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ پی پی نے پاکستان کی تمام قوموں اور برادریوں کیلئے بلاتفریق خدمات سرانجام دیں ہیں اور سندھ کے حقوق کا بھی تحفظ کیا ہے۔

انہوں نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ سندھ میں کو ئلے پر سندھ کی ملکیت تسلیم کرانا سابق صدر آصف علی زرداری کا ایک بہت بڑا کارنامہ ہے اور اب ہم نے یہ ایکٹ پاس کرایا ہے کہ جس علاقے سے گیس برآمد ہوگی ،اس علاقے کو گیس کی سہولت کی فراہمی میں ترجیح دی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ یہ پی پی کی بلاتفریق خدمات کا نتیجہ ہے کہ آج اس تقریب میں دیگر جماعتوں کے عہدیداروں اور سینکڑوں ورکر وں نے پی پی میں شمولیت کا اعلان کیاہے جن کو ہم خوش آمدید کہتے ہیں، پی پی ایک فیملی کی طرح جماعت ہے جس میں ورکروں کی عزت اور حوصلہ افزائی کی جاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سانگھڑ پی پی کا قلعہ ہے اور یہاں سے نہ صرف پی پی نے قومی و صوبائی اسمبلی کی نشستیں جیتیں ہیں بلکہ یہاں کے لوگ18اکتوبر کے جلسے میں بڑی تعداد میں شرکت کرکے علاقے کی سیاست میں ہلچل پیدا کردیں گے۔وزیراعلیٰ سندھ نے رانا عبدالستار،ایم این اے شازیہ مری، سینیٹر عاجز دھامراہ اور دیگر مقررین کی جانب سے پیش کئے گئے مسائل کا حوالہ دیتے ہوئے اعلان کیا کہ سانگھڑ ضلع کیلئے شہدادپور میں میڈیکل یونیورسٹی قائم کی جائے گی بلکہ سانگھڑ میں سندھ یونیورسٹی کے کیمپس قائم کیا جائیگا۔

انہوں نے ضلع کے اہم سڑکوں کی تعمیر و مرمت کا بھی اعلان کیا اور یقین دلایا کہ لوگوں کو بجلی اور گیس کی سہولیات بھی فراہم کی جائیں گی۔ انہوں نے آخری سرے آبادگاروں تک پانی پہنچانے کیلئے محکمہ آبپاشی کے اہلکاروں کو ہدایت کی۔ قبل ازیں تقریب کے میزبان حاجی رانا عبدالستار نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا اور سانگھڑ کی ترقی کیلئے اسپیشل ترقیاتی پیکیج دینے کی ضرورت پر زور دیا۔

تقریب سے ضیاء الحسین لنجار پی پی شہید بینظیر آباد کے صدر نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پی پی نے ہمیشہ لوگوں کی بلاتفریق خدمت کی ہے، جس کی مثال آج کئی برادریوں کی جانب سے پی پی میں شمولیت کا اعلان ہے۔ انہوں نے کہا کہ ضلع سانگھڑ کے لوگ کئی دہائیوں سے پیروں اور میروں کے پاس یرغمال تھے جنہیں پی پی نے آکر آزاد کرایا ہے،جبکہ ایم این اے شازیہ مری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سانگھڑ ضلع میں پی پی کا بیج شہیدذوالفقارعلی بھٹو نے بویا تھا اور انہوں نے کہا کہ سانگھڑ ضلع معاشی لحاظ سے فعال ضلع ہے مگر یہاں سڑکوں کے بہتر نیٹ ورک کی ضرورت ہے۔

پی پی کے ضلع صدر سرفراز راجڑ نے کہا کہ پی پی وہ جماعت ہے جس نے ہمیشہ لوگوں کی دکھوں میں خدمت و مدد کی ہے۔ تقریب سے سینیٹر عاجز دھامراہ،روشن دین جونیجو،فدا حسین ڈیرو سمیت پی پی میں شمولیت اختیار کرنے والوں نے بھی خطاب کیا۔ پاکستان پیپلز پارٹی نے شمولیت اختیار کرنے والوں میں مسلم لیگ ن کے ضلع صدرمحمد نواز،بلو بھٹی،جنت خان پھٹان،مسلم لیگ ق کے اسلام الدین قریشی،مسلم لیگ (ف) کے نائب صدر جمال الدین آرائین،احمد بلوچ،سردار فاروق بلوچ،نعیم احمد آرائین و دیگر ورکروں نے پیپلز پارٹی میں شمولیت کا اعلان کیا اور کہا کہ وہ 18اکتوبر کو کراچی میں بلاول بھٹو زرداری کے ہونے والے جلسے میں سینکڑوں گاڑیوں کے قافلوں کی صورت میں شرکت کریں۔