رحمان ملک نے طیارہ ویڈیو معاملے میں ارجمند اظہر کی برطرفی سے اظہار لا تعلقی کردیا،چیئرمین سینیٹ سے پارلیمانی کمیٹی کے ذریعے تحقیقات کا مطالبہ ،ارجمند اظہر کو قانونی امداد کی بھی پیشکش

جمعہ 3 اکتوبر 2014 21:24

رحمان ملک نے طیارہ ویڈیو معاملے میں ارجمند اظہر کی برطرفی سے اظہار ..

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔3اکتوبر 2014ء ) پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما سینیٹر رحمان ملک نے طیارہ ویڈیو معاملے میں ارجمند اظہر کی برطرفی سے اظہار لا تعلقی کرتے ہوئے پارلیمانی کمیٹی سے تحقیقات کا مطالبہ اور ارجمند اظہر کو قانونی امداد کی پیشکش بھی کی ہے ۔پیپلزپارٹی کے سینیٹر رحمان ملک نے چیئرمین سینیٹ کو خط لکھ کر طیارہ ویڈیو معاملے کے مرکزی کردار ارجمند اظہر کی برطرفی سے متعلق پارلیمانی کمیٹی کے ذریعے تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے ۔

رحمان ملک نے کہا ہے کہ ارجمند اظہر کی برطرفی سے میرا کوئی تعلق نہیں، کمیٹی معلوم کرے کیا ارجمند اظہر کو شوکاز نوٹس جاری کیا گیاہے ؟ کیا ارجمند اظہر کی برطرفی کے پیچھے کوئی سیاسی دبا ؤتھا؟۔رحمان ملک نے ارجمند اظہر کو بھی خط لکھ کر قانونی مدد کی پیشکش کرتے ہوئے موقف اختیار کیا ہے کہ میں قانون اور انصاف پر یقین رکھتا ہوں، آپ کی برطرفی کا سن کر بہت افسوس ہوا، ویڈیو واقعے کی بنیاد پر آپ کی برطرفی نا انصافی ہے، شوکاز نوٹس کے بغیر کمپنی آپ کو برطرف نہیں کرسکتی۔

(جاری ہے)

سابق وزیر داخلہ سینیٹر رحمان ملک نے تیسرا خط چیئرمین ٹریول ایجنٹس ایسوسی ایشن کو لکھا جس میں ارجمند اظہر کی برطرفی کے معاملے پر موقف پیش کیا۔واضح رہے کہ وی آئی پی شخصیات کے باعث پرواز لیٹ ہونے کے معاملے پر طیارے میں سوار مسافروں نے شدید احتجاج کیا تھا اوردو گھنٹے کی تاخیر کا سبب بننے والے پیپلزپارٹی کے سینیٹر رحمان ملک اور رکن قومی اسمبلی رمیش کمار کو مسافروں نے طیارے سے اتار دیا تھا۔ یہ ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد سیاستدانوں کو شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا ۔

متعلقہ عنوان :