Live Updates

پی ٹی آئی کے کئی کارکنان شاہ محمود قریشی سے ناراض ہیں،جسٹس وجہیہ الدین،پی ٹی آئی میں عمران خان کے سواء کوئی لیڈر نہیں، مرکزی رہنما پاکستان تحریک انصاف

ہفتہ 4 اکتوبر 2014 22:52

پی ٹی آئی کے کئی کارکنان شاہ محمود قریشی سے ناراض ہیں،جسٹس وجہیہ الدین،پی ..

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔4اکتوبر 2014ء) تحریک انصاف کے مرکزی رہنما ریٹائرڈ جسٹس وجہیہ الدین نے کہا ہے کہ سندھ میں جس طرح کے کردار کے وڈیروں اور سرداروں کو پی ٹی آئی میں شامل کرنے کی خبریں آ رہی ہیں اس پر کارکنوں میں پارٹی اور مخدوم شاہ محمود قریشی کے خلاف سخت ردعمل پایا جاتا ہے، جاوید ہاشمی کے بارے میں پہلے بھی شبہات تھے کہ ان کے مسلم لیگ (ن) سے رابطے ہیں اب اس کو تقویت پہنچی ہے تاہم اس کے باوجود ان کی ملتان کے ضمنی انتخابات میں کامیابی کا بہت واضع امکان ہے، پی ٹی آئی میں عمران خان کے سواء کوئی لیڈر نہیں۔

وہ ایک نجی سندھی ٹی وی چینل سے گفتگو کر رہے تھے۔ریٹائرڈ جسٹس وجہیہ الدین نے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی میں یہ شبہات پائے جاتے تھے کہ مخدوم جاوید ہاشمی کے مسلم لیگ (ن) سے رابطے ہیں لیکن اب جبکہ مسلم لیگ (ن) نے ملتان کے ضمنی انتخاب میں ان کی حمایت کا اعلان کیا ہے تو ان شبہات کو مزید تقویت ملی ہے تاہم چونکہ پی ٹی آئی نے بھی اپنا امیدوار کھڑا نہیں کیا اور کسی اور بڑی پارٹی کا امیدوار بھی مقابلے میں نہیں ہے تو جاوید ہاشمی کی کامیابی کے واضع امکانات ہیں۔

(جاری ہے)

سندھ میں ممتاز بھٹو، لیاقت جتوئی اور دیگر پرانے سیاستدانوں کی پی ٹی آئی میں شمولیت کے حوالے سے سوالات پر جسٹس وجہیہ الدین نے کہا کہ اس پر پی ٹی آئی کے کارکنان میں بہت شدید ردعمل پایا جاتا ہے اور وہ شاہ محمود قریشی پر بھی ناراض ہیں، ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ شاہ محمود قریشی کے پارٹی کے اندر بھی اختلافات موجود ہیں ہر پارٹی میں ایسا ہوتا ہے اگر یہ پارٹی کے مفاد میں ہو تو اس میں کوئی حرج نہیں، انہوں نے کہا کہ شاہ محمود قریشی ہوں یا کوئی اور کسی کی ایسی حیثیت نہیں ہے پی ٹی آئی میں لیڈر صرف عمران خان ہے، انہوں نے ایک سوال پر کہا کہ جماعت اسلامی کے موجودہ امیر سراج الحق سے وہ صدارتی انتخابات کے موقع پر پشاور میں ملے تھے وہ گہری فکر رکھنے والی شخصیت ہیں اور ان کے اردگرد بھی ویسے ہی لوگ ہیں یہ پہلا موقع ہے کہ جماعت اسلامی کے امیر کے پاس نہ اپنی گاڑی ہے نہ کوئی ڈرائیور اور نہ اپنا آفس ہے حالانکہ سراج الحق صوبہ کے پی کے میں سینئر وزیر رہے ہیں اب امیر جماعت کی حیثیت سے جماعت اسلامی انہیں یہ مطلوبہ سہولتیں فراہم کر رہی ہے، انہوں نے کہا کہ عمران خان کی اس وقت لہر ملک میں موجود ہے تاہم ضروری نہیں کہ ایک ہی پارٹی کی لہر ہو جماعت اسلامی یا اور کوئی پارٹی بھی اس میں شامل ہو سکتی ہے جب اس کردار کے اچھے کردار کے لوگ میدان میں ہوں گے تو یقینا عوام سرداروں وڈیروں اور کرپٹ لوگوں کو ووٹ نہیں دیں گے، ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی نے ضیاء الحق کی کابینہ میں شامل ہونے کا جو فیصلہ کیا تھا وہ اسلامی جماعت پر بہت بڑا داغ ہے معلوم نہیں کہ جماعت اسلامی اسے دھو سکے گی یا نہیں۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات