امن نوبل انعام ‘ امریکی صدر اوباما کی ملالہ یوسف زئی کو مبارک باد

ملالہ اور کیلاش نے مستقبل کی نسلوں کو ایک بہتر زندگی دینے کے لیے اپنی زندگیوں کو خطرے میں ڈالا جو قابل ستائش ہے،اوباما ملالہ امن کی ایک باہمت اور رحم دل داعی ہیں ، جن کا سکول جانا عالمی معلم کا درجہ اختیار کرگیا‘ بانکی مون

ہفتہ 11 اکتوبر 2014 13:31

امن نوبل انعام ‘ امریکی صدر اوباما کی ملالہ یوسف زئی کو مبارک باد

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتاز ترین ۔1 1اکتوبر 2014ء) صدر اوباما نے ملالہ یوسف زئی اور بچوں کے حقوق کے لیے سرگرم بھارتی رضاکار کیلاش ستیارتھی کو امن کا نوبیل انعام ملنے پر مبارک باد دیتے ہوئے اسے انسانی عظمت کا مظاہرہ کرنے والے تمام انسانوں کی کامیابی قرار دیا ہے۔ عالمی میڈیا کے مطابق اپنے بیان میں صدر اوباما نے کہا ہے کہ ملالہ اور کیلاش نے مستقبل کی نسلوں کو ایک بہتر زندگی دینے کے لیے اپنی زندگیوں کو خطرے میں ڈالا جو قابلِ ستائش ہے۔

وائٹ ہاوس کی جانب سے جاری کیے جانے والے ایک بیان میں صدر اوباما نے کہا ہے کہ ملالہ اور کیلاش کو امن کا نوبیل انعام ملنا ان تمام افراد کی کامیابی ہے جو دنیا میں ہر انسان کا احترام یقینی بنانے کی جدوجہد کر رہے ہیں۔

اپنے بیان میں صدر اوباما نے جنہیں خود بھی امن کا نوبیل انعام مل چکا ہے ، کہا ہے کہ ملالہ اور کیلاش کا انتخاب کر کے نوبیل کمیٹی نے ہمیں باور کرانے کی کوشش کی ہے کہ نوجوانوں کے حقوق اور آزادیوں کے تحفظ کے لیے ان دونوں کا کام کتنا اہم اور ضروری ہے۔

(جاری ہے)

امریکی صدر کے بقول پس منظر ، جنس اور مقام سے بالاتر ہو کر تمام نوجوانوں کو خدا کی دی ہوئی صلاحیتیں استعمال کرنے کے یکساں مواقع فراہم کرنا ایک اہم کام ہے جو یہ دونوں رضاکار انجام دے رہے ہیں۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ ملالہ اور کیلاش نے مستقبل کی نسلوں کو ایک بہتر زندگی دینے کے لیے اپنی زندگیوں کو خطرے میں ڈالا اور ہر طرح کے خطرات اور دھمکیوں کا سامنا کیا۔

امریکی صدر نے کہا ہے کہ ملالہ اور کیلاش کو نوبیل انعام ملنے کا جشن مناتے ہوئے ہمیں عہد کرنا چاہیے کہ ہم ان دونوں کے شانہ بشانہ اس دنیا کے حصول کی کوششش کریں گے جہاں ہماری بچیوں کو تعلیم کے حصول کا حق اور مواقع حاصل ہوں اور جہاں تمام بچوں کے ساتھ یکساں سلوک کیا جائے۔

علاوہ ازیں اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل ، بان کی مون نے ملالہ یوسف زئی کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے ، کہا ہے کہ ملالہ امن کی ایک باہمت اور رحم دل داعی ہیں ، جن کا سکول جانا عالمی معلم کا درجہ اختیار کرگیا۔

عالمی میڈیا کے مطابق اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل نے کہا ہے کہ حوصلے اور عزم کی طاقت سے ملالہ نے وہ بات کر دکھائی ہے جس سے دہشت گرد خوف کھاتے ہیں ، اور وہ ہے ، ایک لڑکی کا کتاب اٹھانا۔ بقول ان کے ، قلم کی ایک جنبش سے دنیا کو بدلہ جاسکتا ہے ، جس سے اس بات کا ثبوت بھی ملتا ہے کہ ایک نوجوان خاتون کس طرح قیادت کا فرض انجام دے سکتی ہے۔ بانکی مون نے ملالہ یوسف زئی اور کیلاش ستیارتھی کو مبارک باد دیتے ہوئے کہا ہے کہ بچوں کے حوالے سے وہ دنیا کی دو اہم شخصیات ہیں ، جنھیں 2014 کا امن کا نوبیل پرائز دئیے جانے کا اعلان کیا گیا ہے۔

انھوں نے کہا کہ ملالہ اقوام متحدہ کی بیٹی ہیں ، جنھوں نے کچھ برس سے یونیسیف کی تقریبات میں شرکت کرنا شروع کی ، اور اس موسم گرما میں اقوام متحدہ کے صدر دفتر میں منعقدہ تقریب میں شرکت کی ، جس کا مقصد اکیسویں صدی کے ترقیاتی اہداف کو نمایاں کرنا تھا ، جس کی تکمیل میں 500 دِن باقی ہیں۔ بان کی مون نے کہا کہ انتہا پسندی کے خلاف جدوجہد کے حصول اور شدت پسندی سے پاک ماحول اور ہر بچی کے تعلیم کے حصول کے حق کی حمایت میں اقوام متحدہ ملالہ کے ساتھ کھڑا ہوگا۔

متعلقہ عنوان :