پاکستان کے جوہری اثاثے مکمل طور پر محفوظ ہیں‘ اسحق ڈار
ہفتہ 11 اکتوبر 2014 17:05
واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتاز ترین ۔1 1اکتوبر 2014ء) وفاقی وزیر خزانہ و اقتصادی امور سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان نے مختصر وقت میں شاندار اقتصادی بحالی حاصل کی ہے جس کو بین الاقوامی آزاد اور خود مختار تجزیہ کاروں خصوصاً عالمی مالیاتی اداروں نے تسلیم کیا ہے،امریکہ کی جان ہاپکنز یونیورسٹی میں پاکستانی معیشت کی بحالی کے موضوع پر مباحثے سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مالی سال 2013-14ء کے دوران معاشی شرح نمو 4.14 فیصد ریکارڈ کی گئی جو گزشتہ پانچ سالوں کے دوران سست روی کا شکار تھی۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ پانچ سالوں کے دوران یہ معاشی شرح نمو کی بلند ترین سطح ہے۔ انہوں نے کہا کہ مالی سال 2013-14ء کے دوران فی کس آمدنی 3.5 فیصد اضافے کے ساتھ 1340 ڈالر سے بڑھ کر 1386 ڈالر ہوگئی۔(جاری ہے)
صنعتی شعبہ میں 5.8 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے جو گزشتہ چھ سالوں میں صنعتی شعبہ کی ترقی کی بلند ترین سطح ہے۔ انہوں نے کہا کہ مالی سال 2013-14ء کے دوران افراط زر کی شرح کو 12 فیصد سے کم کرکے 8 فیصد تک لایا گیا جو گزشتہ چھ سالوں کی پست ترین شرح ہے۔
انہوں نے کہا کہ ٹیکس نظام میں اصلاحات کے ذریعے محصولات میں 16.4 فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ مالیاتی خسارے کو 8.8 فیصد سے کم کرکے 5.7 فیصد کردیا گیا جو گزشتہ چند سالوں کی کم ترین سطح ہے۔ انہوں نے کہا کہ اصلاحاتی ایجنڈے کے ذریعے توانائی' بینکنگ اور سرمایہ کاری میں بہتری لانے کے لئے اقدامات کئے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ حالیہ دنوں میں پاکستانی معیشت کو دو پارٹیوں کی طرف سے دھرنوں اور لانگ مارچ کے باعث مشکلات کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان دھرنوں کی وجہ سے شرح تبادلہ اور سٹاک ایکسچینج متاثر ہوتی ہیں جو بہت جلد بہتر ہو جائیں گے' معیشت کو درپیش مشکلات کم کرکے معاشی ترقی اور خوشحالی کے سفر کو جاری رکھا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ سات سالوں کے بعد دو ارب ڈالر مالیت کے یورو بونڈ کی فروخت' تھری اور فور جی لائسنس کی کامیاب نیلامی سے تقریباً ایک ارب بیس کروڑ ڈالر حاصل ہوئے ہیں جبکہ مزید لائسنس بھی فروخت کے لئے دستیاب ہیں۔انہوں نے کہا کہ کامیاب نجکاری کے عمل سے اقتصادی بحالی میں مدد ملی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پورٹ قاسم میں ٹرمینل کی تعمیر سے 200 ایم ایم سی ایف ڈی ایل این جی ایک سال میں درآمد کرنے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ عالمی اداروں نے گزشتہ ایک سال کے دوران معاشی بحالی کے عمل کو سراہا ہے۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے حکومت کے وژن 2017-18ء سے متعلق بتایا کہ اس دوران معاشی شرح نمو کو سات فیصد تک بڑھایا جائے گا۔ افراط زر کی شرح کو یک ہندسی سطح تک محدود کیا جائے گا۔ مالیاتی خسارے کو وژن 2017-18ء کے تحت آٹھ فیصد سے کم کرکے چار فیصد جبکہ زرمبادلہ کے ذخائر کو 20 ارب ڈالر تک بڑھایا جائے گا۔ سرمایہ کاری کو جی ڈی پی کے 20 فیصد تک بڑھانے' صنعتی پیداوار میں آٹھ فیصد ٹیکس کی شرح میں 15 فیصد اور برآمدات کو 32 ارب ڈالر تک بڑھانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت معاشی ترقی اور خوشحالی کے لئے موثر حکمت عملی کے تحت کام کر رہی ہے۔ گذشتہ مالی سال 2013-14ء کے دوران ترسیلات زر میں 13.7 فیصد اور برآمدات میں 2.73 فیصد اضافہ ہوا ہے۔انہوں نے کہاکہ پاکستان کے جوہری اثاثے مکمل طور پر محفوظ ہیں۔ مباحثے میں یونیورسٹی کے طالب علموں اور فیکلٹی ممبران نے شرکت کی۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
حکومت اور جماعتوں کو مل کرخفیہ ایجنسیوں کی سیاست میں مداخلت کوروکنا چاہیے
-
افغانستان میں جنگی جرائم کی تحقیقات، برطانوی وزیرکو سزا ملنے کا امکان
-
کیا ترکی شامی پناہ گزینوں کی غیر قانونی ملک بدری کررہا ہے؟
-
عدلیہ میں کسی قسم کی مداخلت برداشت نہیں ہوگی
-
عمران خان سمیت اڈیالہ جیل کے تمام قیدیوں سے ملاقاتوں پرپابندی ختم
-
رانا مشعود احمد خان اور ڈاکٹرمختار بھرت وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر مقرر
-
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کاایک روزہ دورہ پشاور،کمانڈنٹ ایف سی نے ائرپورٹ پراستقبال کیا
-
وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور سے ملاقات
-
نادرا سے ڈیٹا چوری سکینڈل،8 افسران معطل ، درجن سے زائد کیخلاف کارروائی کا آغاز
-
پی ٹی آئی نے ججز کے خط کی تحقیقات کیلئے حکومت کے انکوائری کمیشن کو مسترد کردیا
-
الزامات عمومی نوعیت کے ہیں
-
تعلیمی اداروں میں موسم بہار کی تعطیلات کا اعلان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.