ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے خاندان کا عافیہ کی اپیل پراسرار حالات میں اچانک واپس لیئے جانے پر افسوس کا اظہار ،

یہ امریکی حکام کی جانب سے عافیہ کو جیل میں قتل کرنے کی سازش کا حصہ معلوم ہوتا ہے،امریکی عدالتی نظام کے متعصب ہونے کا ایک اور ثبوت مل گیا ہے، ڈاکٹر فوزیہ صدیقی

پیر 13 اکتوبر 2014 22:29

ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے خاندان کا عافیہ کی اپیل پراسرار حالات میں اچانک ..

کراچی( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔13 اکتوبر۔2014ء) پاکستانی قوم کی بیٹی ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے خاندان نے امریکی قید میں عافیہ کی اپیل پراسرار حالات میں اچانک واپس لیئے جانے پر گہرے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کے باوجود عافیہ اور اس کے گھر والے مایوس نہیں ہیں ۔یہ امریکی حکام کی جانب سے عافیہ کو جیل میں قتل کرنے کی سازش کا حصہ معلوم ہوتا ہے ۔

عافیہ موومنٹ کی ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے کہا کہ اس فیصلے سے امریکی عدالتی نظام کے متعصب ہونے کا ایک اور ثبوت مل گیا ہے ۔ ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے اس حوالے سے کہا کہ اپیل کی سماعت کیلئے متعصب جج رچرڈبرمن ہی کومقرر کرنے اور اس کی جانب سے پراسرار حالات میں اپیل کیس بند کرنا یہ ظاہر کررہا ہے کہ امریکی عدالتی نظام میں بے شمار تضاد ات ہیں رچرڈ برمن خود ہی وکیل خود ہی جج اور خود ہی مدعی بن چکا ہے ۔

(جاری ہے)

عافیہ جیسی بہادر لڑکی کسی طور بھی اپنا کیس واپس نہیں لے سکتی کیونکہ اسے بھی معلوم ہے کہ یہ اس کے لئے اپیل کا آخری موقع تھا۔ عافیہ کا گزشتہ کئی ماہ سے گھر والوں سے ٹیلیفونک رابطہ بھی منقطع ہے اسے نہایت سخت حالات میں قید تنہائی میں رکھا گیا ہے ۔ ہمیں یقین ہے کہ عافیہ کی اپیل واپس لینے کے فیصلے میں ساز باز اور دباؤ کے ہتھکنڈے اختیار کئے گئے ہیں ویسے بھی رچرڈ برمن نے پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ خواہ اپیل واپس نہ لی جاتی اور سماعت جاری رہتی تو بھی عافیہ کے خلاف ہی فیصلہ دیتا۔

ڈاکٹر فوزیہ نے بتایا کہ میرے پاس عافیہ سے ہونے والی آخری گفتگو کی ریکارڈنگ موجود ہے ۔جس میں اُس کی جانب سے اپنے مقدمہ کی اپیل کے لئے پوری طرح رضامندی ظاہر ہوتی ہے اور اُس نے واضح طور پر کہا تھا کہ میری بہن ڈاکٹر فوزیہ میری رہائی کے سلسلے میں جو قدم بھی اٹھائیں گی میں اُس کی سو فیصد حمایت کروں گی ۔عافیہ نے کہا تھا کہ اگر میرا رابطہ خاندان والو ں سے نہ ہوا تو میری طرف سے جاری ہونے والے کسی بیان پر یقین نہ کیا جائے ۔

ڈاکٹر فوزیہ نے مطالبہ کیا کہ عافیہ کا فوری طور پر اپنے گھر والوں، وکیل اور بھائی سے رابطہ کرایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اگر عافیہ کی اپیل کی سماعت شروع ہوجاتی اور منطقی انجام تک پہنچتی تو بہت سے چھپے ہوئے چہرے سامنے آجاتے اور بڑی بڑی اہم شخصیات بھی بے نقاب ہوجاتیں۔

عافیہ کے ساتھ ہونے والے غیر قانونی ، غیر اخلاقی اور غیر انسانی مقدمے ،سلوک اور سزا پر عالمی برادری کی خاموشی سے ظاہر ہوتا ہے کہ عافیہ بین الاقوامی سیاست کا شکار ہے ۔

اسے قید کرنے والے بہت کچھ چھپانا چاہتے ہیں اس کے لئے وہ عافیہ کو ہر صورت قید میں رکھنا چاہتے ہیں ۔ واضح رہے کہ امریکی میڈیا میں یہ رپورٹ آئی ہے کہ عافیہ نے مبینہ طور پر اپنی رضامندی سے اپیل واپس لے لی ہے ۔ اس حوالے سے حکومت پاکستان کی خاموشی معنی خیز ہے۔حکومت کی جانب سے کوئی ردعمل بھی سامنے نہیں آیا ہے اور پاکستانی حکام نے کسی قسم کی تشویش ظاہر نہیں کی ہے ۔ عافیہ موومنٹ اور پاکستانی عوام یہ پوچھنے کا حق رکھتے ہیں کہ صدر وزیر اعظم اور وزیر داخلہ سمیت سب نے عافیہ کی رہائی کیلئے کوشش کرنے اور اسے گھر لانے کے وعدے کئے تھے آخر اُن کو کیا ہوگیا ہے کہ وہ منہ کھولنے کو تیار نہیں ۔ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے قانونی مشاورت کیلئے فوری طور پر اجلاس طلب کرلیا ہے۔

متعلقہ عنوان :