تین روزمیں گیارہ بچوں کی ہلاکتیں، جمہوریہ ڈومنکن کے وزیر صحت برطرف

منگل 14 اکتوبر 2014 20:56

تین روزمیں گیارہ بچوں کی ہلاکتیں، جمہوریہ ڈومنکن کے وزیر صحت برطرف

سینٹ ڈومنگو (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔14 اکتوبر۔2014ء) بچوں کے ایک ہسپتال میں تین روز میں 11بچوں کی ہلاکت کے بعد جمہوریہ ڈومنکن کے وزیر صحت کو برطرف کردیا گیا ہے ۔حکام نے بتایاکہ ان کی برطرفی میڈیکل ٹیم میں ”خامیوں“ کی وجہ سے عمل میں لائی گئی ہے ،ہلاک ہونیوالے بچوں میں سے آٹھ کی عمر ایک سال تھی ۔یہ اموات تین اور پانچ اکتوبر کے درمیان اس وقت ہوئیں جب بچوں کو لاحق مختلف امراض ،جن میں پھیپھڑے اور دل کی تکالیف ،پیٹ کے امراض اور انفیکیشن کی وجہ سے ہسپتال میں داخل کیا گیا ۔

انکوائری کمیشن کی رپورٹ کے مطابق جسے اس واقعہ کے بعد قائم کیا گیا تھا ،کہا گیا ہے کہ ان بچوں کی اموات طبی افراد کی کی نااہلی کی وجہ سے واقع ہوئی ہیں۔تحقیقاتی رپورٹ کے نتیجے میں گزشتہ جمعہ کو وزیر صحت فریڈے ہیڈلگو اور ہسپتال کی ڈائریکٹر روسا نیوس کو برطرف کردیا گیا ۔

(جاری ہے)

نئے وزیرصحت التغراسیا گزمین مارسینو کی تقرری پیر کو عمل میں لائی گئی اور ہسپتال کے عملے کے احتجاج کرنے کے پیش نظر ہسپتال کو فوجی تحویل میں دیدیا گیا ۔

ایس او ایس کمیٹی ، جس میں ہسپتال کے ملازمین بھی شامل ہیں ، کے کوآرڈینیٹر مریٹزا لوپز نے کہاکہ ہم اس ہسپتال کو فوجی تحویل میں دینے کی مخالفت کرتے ہیں ،ہم قاتل نہیں ہم ڈاکٹر ہیں ۔یہ تمام بچے اس کریبین ملک میں بچوں کے لئے سب سے بڑے طبی مرکز رابرٹ ریڈ کیبرل ہسپتال میں ہلاک ہوئے ہیں۔عملے نے شکایت کی ہے کہ ہسپتال کی بعض خدمات کی صورتحال بہتر نہیں ہے جو جمہوریہ ڈومنکن میں عمومی اقتصادی صورتحال کی وجہ سے متاثر ہوئے ہیں۔

متعلقہ عنوان :