شاہراہ دستور پر دھرنا کی رونقیں ماند پڑ گئیں، خیمہ بستی اجڑنے کے قریب پہنچ گئی، سی ڈی اے کے بلیڈ چل گئے ، عوامی تحریک کے ”چیک پوائنٹ“ مسلسل آپریشنل،کارکنوں نے دوران تلاشی انسپکٹر کاپستول چھین لیا، متبادل راستہ اختیار کرنے پر واپس کردیا،قادری آج اسلام آباد پہنچیں گے

بدھ 15 اکتوبر 2014 18:24

شاہراہ دستور پر دھرنا کی رونقیں ماند پڑ گئیں، خیمہ بستی اجڑنے کے قریب ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔15اکتوبر 2014ء) شاہراہ دستور پر دھرنا کی رونقیں ماند پڑ گئیں، خیمہ بستی اجڑنے کے قریب پہنچ گئی، سی ڈی اے کے بلیڈ چل گئے، جبکہ عوامی تحریک کے ”چیک پوائنٹ“ مسلسل آپریشنل،کارکنوں نے انسپکٹر کی تلاشی کرکے پستول چھین لیا، بعد ازاں متبادل راستہ اختیار کرنے پر واپس کردیا، ڈاکٹر طاہر القادر ی آج اسلام آباد پہنچیں گے، عہدیداروں نے استقبال کی تیاریا ں مکمل کرلیں۔

”آن لائن“ کے مطابق شاہراہ دستور پر احتجاج جوکہ 60 روز سے زائد دنوں سے تاحال جاری ہے اب اس کی رونقیں ماند پڑنا شروع ہوگئی ہیں کیونکہ ڈاکٹر طاہر القادری فیصل آباد جلسہ کے بعد آجکل اپنے آبائی ضلع جھنگ میں موجود ہیں اور مینار پاکستان لاہور پر ہونیوالے جلسہ کے انتظامات پر بھی مشاورت کررہے ہیں جبکہ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان بھی دھرنا کی بجائے اپنے جلسوں پر توجہ مرکوز کئے ہوئے ہیں اور کچھ وقت کیلئے ہی شاہرا ہ دستور ”چکر “ لگاتے ہیں اوردونوں جماعتوں کی صف اول کی قیادت بھی غائب ہے جس کے باعث رونقیں ماند پڑ گئی ہیں اور اب ”انقلابی ترانے اور ڈی جے بٹ کے گانے “ بھی عوام کو اپنی جانب متوجہ نہیں کرپارہے ہیں جبکہ عوام کی بڑی تعداد عیدالاضحی کے بعد واپس ہی نہیں آئی اور مشکل سے چند سو افراد ہی اب شاہراہ دستور پر براجمان ہیں۔

(جاری ہے)

ادھر انقلابیوں کے جانے کے بعد پارلیمنٹ ہاؤس اور لاجز کے سامنے والا علاقہ بھی خالی ہوگیاہے اور وہاں لگے خیمے بھی اکھڑ چکے ہیں جس پر سی ڈی اے نے غنیمت جانتے ہوئے صفائی کا کام شروع کردیاہے اور سی ڈی اے کے ٹریکٹرز نے دھرنا کے باعث گرین بیلٹ پر پڑ جانیوالا گند بیلڈ سے صاف کرنا شروع کردیاہے ۔ ایک جانب دھرنا کی رونقیں تو ماند پڑ رہی ہیں لیکن تاحال عوامی تحریک کے کارکنوں کی جانب سے گاڑیوں اور افراد کی چیکنگ کا سلسلہ جاری ہے اور ان کا شاہراہ دستور پر دونوں جانب چیک پوائنٹ بھرپور طریقے سے آپریشنل ہے اسی سلسلے میں سپریم کورٹ میں پیشی کیلئے آنیوالے انسپکٹر اصغر کو روک لیاگیا اور اس کی تلاشی کے بعد اس کا پستول بھی چھین لیا جس پر اس نے بتایا کہ وہ ڈیوٹی پر ہے اور سپریم کورٹ جارہاہے جس کے بعد اسے مارگلہ روڈ کی جانب سے آنے کی بجائے نادرا کی سائیڈ سے آنے کا کہاگیا بعدازاں عوامی تحریک کے کارکنوں کا کہنا تھاکہ انہوں نے پستول پولیس انسپکٹر اصغر کو واپس کردیاہے۔

ادھر دوسری جانب ڈاکٹر طاہر القادری چار روز کے دوروں کے بعد آج وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں جاری دھرنے میں واپس آئینگے اس سلسلے میں پاکستان عوامی تحریک اسلام آباد کے عہدیداروں کا اہم اجلاس بھی منعقد ہوا جس میں کراچی کمپنی کے مقام پر ڈاکٹر طاہر القادری کا استقبال کیا جائیگا اور ایک قافلے کی شکل میں انہیں شاہراہ دستور تک لایا جائیگا