امریکی ڈرون حملے میں خاندان گنوانے والی نبیلہ رحمن سے امریکیوں کے وعدے ۔۔۔وعدے ہی ثابت ہوئے

جمعرات 23 اکتوبر 2014 21:09

امریکی ڈرون حملے میں خاندان گنوانے والی نبیلہ رحمن سے امریکیوں کے وعدے ..

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔22اکتوبر۔2014ء) شمالی وزیرستان کی آٹھ سالہ بچی نبیلہ رحمن کو امریکی ڈرون حملے میں زخمی ہو ئے آج دو سال پو رے ہو گئے اورنہ صرف امریکی حکومت نے بلکہ وہاں کے بااثر طبقے کے افراد اور کانگریسی ارکان نے بھی ان کو تعلیم دلوانے اور ان کے ساتھ کی گئی نا انصافیوں کے ازالے کا وعدہ کیا تھا۔ لیکن دوسال گذرنے کے باوجود نبیلہ رحمن اپنی خاندان کے ہمراہ بنوں کے ایک دورافتادہ گاؤں منڈان میں ایک خیمے میں آئی ڈی پیز بن کر زندگی گذار رہی ہے ۔

24اکتوبر2012کو نبیلہ اپنے خاندان کے سات دیگر بچوں کے ہمراہ اس وقت ڈرون حملے کا شکا رہو ئی جب وہ وہاں دنیا و ما فیا سے بے خبر کھیل کو د میں مصروف تھے ۔جب نجانے کو نسے دہشت گرد کے شبے میں امریکی ڈرون حملے میں نہ صرف نبیلہ اور ان کے خاندان کے سات بچے زخمی ہو ئے بلکہ ان کی بوڑھی دادی مامنہ بی بی بھی میزائل لگنے سے اس وقت ٹکڑے ٹکڑے ہو گئی جب وہ بھنڈی توڑ رہی تھی ۔

(جاری ہے)

نبیلہ اور اس کی دادی کی کہانی حسب معمول ملکی اور غیر ملکی میڈیا پر اس طرح نشر ہو ئی گو یا نبیلہ رحمن اور ان کی دادی دنیا کے سب سے خطر ناک دہشت گرد تھے تاہم بعد میں ایمنسٹی انٹر نیشنل اور دیگر انسانی حقوق کے اداروں کے ان کے کیس کو اٹھا لیا تو امریکی حکومت نے دنیا کی انکھوں میں دھول جھونکنے کیلئے ان کو امریکہ بلا کر وہاں کانگریسی ارکان کے ساتھ ملا قاتیں کرائیں۔

ٹاک شوز میں ان کے ساتھ ہمدردی جتا ئی گئی ان کی بڑی مشکلوں سے جاری تعلیم کو بحال کرانے کے وعدے کئے گئے لیکن دو سال گذرنے کے بعد بھی نہ تو نبیلہ کی تعلیم بحال ہو سکی اور نہ ہی امریکی ڈرون حملوں میں بے گنا ہوں کا قتل عام ۔ ایک ملا قات میں نبیلہ رحمن نے بتا یا کہ وہ ایک مستقل خوف کا شکا ر ہے اور اب بھی جب کبھی آسمان میں ہوا ئی جہا ز کی آوازیں آتی ہیں تو وہ لرز جا تی ہے ۔

ان کا کہنا تھا کہ ان کو تعلیم سے محروم کر دیا گیا جس کا اسے عمر بھر افسوس رہے گا ۔ ایک سوال کے جواب میں نبیلہ رحمن نے کہا کہ ملاملہ یو سفزئی کو تعلیم کی سزا دی گئی تو ان کو نو بل انعام دیا گیا لیکن امریکی خوف کی وجہ سے کسی نے ان کے ساتھ ہمدردی کے دوبول تک نہیں کہے شاید ان کو وزیرستانی ہو نے کی سزا دی جا رہی ہے۔ اس موقع پر نبیلہ کے دادا اور ڈرون حملے میں شہید ہو نے والے مامنہ بی بی کے شوہر ریٹا ئرڈ پرنسپل ورشمین جان نے روتے ہو ئے کہا کہ پور ی دنیا میں کسی نے ان کی ایک نہ سنی اور اب مامنہ بی بی کی یا د مستقل طور پر انہیں ستا تے رہتے ہیں ۔

نبیلہ کے والد رفیق الرحمن جو کہ سکول ٹیچر ہیں نے بتا یا کہ ان کو نہ صرف بچوں کی تعلیم کا مسئلہ ہے بلکہ ان کے بچوں کے نفسیا تی عوار ض بھی اسی ہی ڈرون حملے کا نتیجہ ہے ۔

متعلقہ عنوان :