ضرب عضب آپریشن آخری مراحل میں داخل،پاک افغان سرحد کے قریب دتہ خیال اورشوال میں کارروائیاں جاری
ہفتہ 25 اکتوبر 2014 21:28
راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔25اکتوبر 2014ء ) شمالی وزیرستان میں جاری آپریشن ضرب عضب می کامیابی کے ساتھ آخری مراحل میں داخل ہوگیا ہے، سیکورٹی فورسز کی بھرپور کارروائیوں نے دہشت گردوں کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے۔ آپریشن ضرب عضب بارے ایک میڈیارپورٹ میں کہا گیا ہے کہ میران شاہ ملک میں دہشت گردوں کی آخری بڑی پناہ گاہ تھی، جہاں دہشت گرد منظم ہوتے اور ملکی اور غیر ملکی گروہ دہشت پھیلانے کے گھناونے منصوبے یہیں بناتے، جب ان سے بات چیت کے دورازے ایک ایک کر کے بند ہوتے چلے گئے اور زخم ناسور بننے لگا تو اس کا حل صرف اور صرف آپریشن تھا۔
دہشت گردی جاری رکھنے اور بات چیت کو مذاق بنانے کے بعد صبر کا پیمانہ لبریز ہوچکا تھا۔ 15 جون کی شب پاک فوج کی انفنٹری اور اسپیشل سروسز نے دہشت کے اس عفریت کو شہ رگ سے دبوچ لیا۔(جاری ہے)
مسلسل دو ہفتوں تک کامیاب فضائی حملوں کے بعد زمینی جنگ کی راہ ہموار ہو چکی تھی، علاقے سے5 لاکھ افراد کو بحفاظت خیموں میں منتقل کرنے کے بعد اب بری فوج کی باری تھی۔
یوں آپریشن ضرب عضب پاکستان کی جنگ کے طور پر سامنے آیا جس کے پیچھے پورا پاکستان کھڑا تھا۔چار ماہ کے عرصے میں لگ بھگ دو ہزار دہشت گرد مارے گئے, لیکن پاکستان کی اس جنگ میں فوج کے 80 جوانوں نے بھی جام شہادت نوش کیا۔ آپریشن نے طالبان کی کمر توڑ کر رکھ دی۔ یوں ملکی اور غیر ملکی سطح پر خوف کی علامت بننے والے یہ دہشت گرد پانچ دھڑوں میں تقسیم ہوکر پسپائی پر مجبور ہوگئے۔سال بھر پہلے حکیم اللہ محسود شمالی وزیرستان میں ہلاک ہوا۔ اس کے فورا ً بعد تحریک طالبان میں دراڑیں گہری ہونے لگیں۔۔ اقتدار کے لیے دو محسود گروہوں کے درمیان پنجہ آزمائی ہوئی، لیکن سربراہ سوات کا ملا فضل اللہ بن گیا، مگر یہ سربراہی محض نام کی تھی۔ فضل اللہ افغانستان میں چھپ کر پاکستان کے لیے حکم جاری کرتا لیکن طالبان شوری اسے ہوا میں اڑا دیتی۔ادھر پنجابی طالبان نے بھی پاکستان میں حملے نہ کرنے کا اعلان کر دیا۔ اس کے بعد اورکزائی ایجنسی کے شاہد اللہ شاہد نے بھی اپنا راستہ جدا کر لیا، جب 2007 سے طالبان کی ترجمانی کرنے والا بھی چلا گیا تو تحریک طالبان میں مزید ٹوٹ پھوٹ کا امکان اور بھی بڑھ گیا۔ضرب عضب نے تحریک طالبان اور القاعدہ کے درمیانی مواصلاتی رابطے ابتدا میں ہی توڑ دیے تھے۔ ساتھ ہی پاک فوج کی کارروائیوں نے ان کے انتظامی ڈھانچے کو بھی تہس نہس کر کے رکھ دیا، ایسے میں دہشت گرد بیرونی قوتوں سے ملنے والی کمک سے بھی ہاتھ دھو بیٹھے۔آپریشن کی کامیابی سے ریاست کولاحق خطرات کم ہوتے چلے گئے، تحریک طالبان کے ساتھ ساتھ ازبک دہشت گرد بھی آپریشن کا بڑا ہدف بنے۔ ضرب عضب کے آغاز سے ٹھیک ایک ہفتہ پہلے ازبک دہشت گردوں نے کراچی کے ہوائی اڈے کو اپنا نشانہ بنایا تھا۔ ایسے میں دہشت گردوں کے خلاف فیصلہ کن آپریشن وقت کی اہم ضرورت ثابت ہوا۔شمالی وزیرستان میں آپریشن کے دوران کہیں باردوری سرنگیں پکڑی گئیں تو کہیں دھماکا خیز مواد کے کارخانے۔ نیول ڈاک یارڈ پر ممکنہ حملہ ناکام بنادیا گیا جب کہ زیارت ریزیڈینسی اور کوئٹہ ایئربس پر حملہ کرنے والے آپریشن کے دوران ہی گرفتار کر لیے گئے۔ یہیں سے علم و امن کی پیامبر ملالہ یوسف زئی کو گولی کا نشانہ بنانے والا دس رکنی طالبان گروہ بھی فوج کے ہاتھوں پکڑا گیا، رپورٹ کے مطابق ضرب عضب آخری مراحل میں داخل ہے جہاں دتہ خیال اور شوال میں کارروائیاں جاری ہیں، نوے فیصد علاقے کو دہشت گردوں سے پاک کرنے کے بعد آپریشن ضرب عضب اب آخری مرحلے میں ہے۔ پاک فوج نے میرعلی، میران شاہ کے علاقوں سے جنگجووٴں کا صفایا کردیا ہے، جس کے بعد اب توجہ پاک افغان سرحد کے قریب دتہ خیل اور شوال کے علاقوں پر ہے۔ ان مشکل علاقوں تک رسائی آپریشن کے لیے اہم چیلنج ہے جس میں وہ پہلے کی طرح بھرپور کامیابی کا عزم رکھتے ہیں۔اپنے گھروں سے میلوں دور پناہ گزیں قوم کی خاطر قربانیاں دے کر بنوں کے خیموں میں موجود ہیں، ان کے حوصلے بلند رکھنے اور ان کی قربانیوں کو سلام پیش کرنے میں پوری قوم ہم آواز ہے۔ مشکلات کے باوجود پناہ گزین پرْامید ہیں کہ وہ جلد اپنے علاقوں میں جا کر ایک ایسی فضا میں سانس لے سکیں گے، جو دہشت اور انتہا پسندی کی بو سے پاک ہوگی۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
سونے کی فی تولہ قیمت میں 4 ہزار 600 روپے کا بڑا اضافہ ہوگیا
-
ملک میں مہنگائی کی مجموعی شرح کم ہوکر 22.32 فیصد کی سطح پر آگئی
-
صوبے کے عوام کو چور نہ کہا جائے،ایسی گفتگو برداشت نہیں کی جائیگی،علی امین گنڈا پور
-
بھارتی انتخابات: کشمیر میں امیدوار کھڑا نہ کرنے کی حکمت عملی
-
گورنر سندھ کے معاملے پر ہم نے مسلم لیگ ن سے کوئی گارنٹی نہیں مانگی، خالد مقبول
-
عازمین حج پاکستان کے سفیر بن کر جائیں اور وہاں ڈسپلن کا خیال رکھیں ، چیئرمین سینیٹ
-
فرانس ، پاکستانی سفیرعاصم افتخار احمد کا سینڈیلن میں پاکستان کے ایونٹنگ پیرس اولمپکس تربیتی کیمپ کا دورہ،کوچ پیئرڈیفرنس سے ملاقات
-
رفح سے فلسطینی شہریوں کا انخلا
-
کوپ 29 کے نتیجے میں ترقی پذیر ممالک کو موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کیلئے مالیاتی ضروریات پورا کرنے میں مدد ملے گی، صدر مملکت آصف علی زرداری
-
وزیرِ اعظم نے سرمایہ کاری بورڈ کو ملک میں سرمایہ کاری اور نئے کاروبار کے آغاز کیلئے مزید آسانیاں پیدا کرنے کا ہدف دے دیا ، ون ونڈو آپریشن کی طرز پر طریقہ کار وضع کرنے کی ہدایت
-
فرانس میں پاکستان کے سفیر عاصم افتخاراحمد کا سینڈیلن میں پاکستان کے ایونٹنگ پیرس اولمپکس 2024 کے تربیتی کیمپ کا دورہ
-
روبینہ خالد نے بینظیرانکم سپورٹ پروگرام کی چیئرپرسن کی حیثیت سے ذمہ داریاں سنبھال لیں
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.