خیبر پختونخوا اسمبلی سے استعفے نہیں دیں گے، شیریں مزاری

ہفتہ 25 اکتوبر 2014 23:15

خیبر پختونخوا اسمبلی سے استعفے نہیں دیں گے، شیریں مزاری

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔25اکتوبر 2014ء) پاکستان تحریک انصاف کی ترجمان شیریں مزاری نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا اسمبلی سے استعفے نہیں دیں گے، تحریک انصاف کے اراکین استعفوں کی تصدیق کیلئے29اکتوبرکواکٹھے سپیکر کے سامنے پیش ہونگے بات چیت کیلئے تیار ہیں حکومت ہماری شرائط تسلیم کرے  طاہر القادری کے ساتھ باہمی سپورٹ تھی  مقاصد الگ الگ تھے تحریک انصاف موجودہ نظام کو نہیں مانتی  ضمنی اور بلدیاتی انتخابات میں شرکت نہیں کرینگے ۔

ہفتہ کو کور کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیریں مزاری نے کہاکہ کورکمیٹی کے اجلاس میں30نومبرکے دھرنے سے متعلق بات کی، عاشورہ کے بعدہرہفتے2جلسے کریں گے بات چیت کیلئے تیارہیں تاہم حکومت ہماری شرائط تسلیم کرے، مولانافضل الرحمان نے جس طرح عورتوں سے متعلق بات کی ہے وہ انتہائی شرمناک ہے انہوں نے کہاکہ دھرنے میں شریک ہماری بہنیں اور مائیں ہیں جن کی توہین کی گئی جبکہ ان کا بیان ان کی ذہنیت کی عکاس ہے۔

(جاری ہے)

شیریں مزاری نے کہا کہ تحریک انصاف اپنے موقف پرقائم ہے، جن حلقوں میں دھاندلی کی شکایات ہیں انھیں کھول دیاجائے، حکومت سیاسی قائدین کوتحفظ دینے میں ناکام ہوچکی ہے، حکومت تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین کوتحفظ فراہم کرے، طاہرالقادری کیساتھ باہمی سپورٹ تھی تاہم مقاصدالگ الگ تھے، تحریک انصاف استعفوں کے موقف پرقائم ہے،نظام کی تبدیلی چاہتے ہیں انہوں نے کہا کہ نہ جاویدہاشمی پارٹی میں آئے ہیں اورنہ ان سے درخواست کی ہے، تحریک انصاف ضمنی انتخابات میں حصہ نہیں لیگی، محرم کے دوران دھرنے میں آنیوالوں سے عمران خان کے خطاب کاوقت طے کرینگے، تحریک انصاف کے اراکین استعفوں کی تصدیق کیلئے29اکتوبرکواکٹھے جائینگے، استعفوں کی تصدیق کیلئے29اکتوبرکوپیش ہونیکااسپیکرکالیٹرمل گیا ہے ، خیبر پختونخوا اسمبلی سے استعفے نہیں دیں گے۔

موجودہ نظام کے حوالے سے پارٹی کا موقف واضح ہے کہ اس نظام کو مسترد کرتے تاہم حکومت سے بات چیت کے لئے تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 30 نومبر کو اسلام آباد میں تاریخی دھرنا ہوگا  30 نومبر کو اسلام آباد میں تاریخ ساز دھرنا دینے کی حکمت عملی طے کی گئی اور اس ضمن میں ایک کمیٹی بھی تشکیل دی گئی ہے جو ڈپٹی چیئرمین شاہ محمود قریشی کی سربراہی میں کام کرے گی اور یقینی بنایا جائے گا کہ اس دن پورے ملک سے کثیر تعداد میں پاکستانی اسلام آباد آ ئیں ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ ڈاکٹر طاہرالقادری کی جانب سے دھرنا ختم کرنے سے کوئی فرق نہیں پڑتا شیریں مزاری نے ضمنی اور بلدیاتی انتخابات میں شرکت نہ لینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف موجودہ نظام کو نہیں مانتی اس لئے کسی ضمنی انتخاب یا بلدیاتی انتخابات میں حصہ نہیں لیا جائیگا  خیبرپختونخوا اسمبلی میں اپنی پارٹی کا دفاع کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا اسمبلی میں ہمارے ارکان دھاندلی کے بغیر جیتے ہیں اگر کسی کو اعتراض ہے تو کوئی بھی حلقہ کھولنے کو تیار ہیں۔

شیریں مزاری نے مولانافضل الرحمن پرہونے والے خود کش حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ حملے کو بلوچستان کی صوبائی حکومت کی ناکامی ہے۔

متعلقہ عنوان :