بلدیاتی انتخابات خیبرپختونخوا حکومت نئے قوانین کی فراہمی میں تاخیرشکار

اتوار 26 اکتوبر 2014 13:19

بلدیاتی انتخابات  خیبرپختونخوا حکومت نئے قوانین کی فراہمی میں تاخیرشکار

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتاز ترین ۔ 26اکتوبر 2014ء) خیبر پختونخوا حکومت نے الیکشن کمیشن سے کہا ہے کہ وہ جلد از جلد صوبے میں بلدیاتی انتخابات کروائے تاہم ابھی تک اس نے کمیشن کو بلدیاتی انتخابات کیلئے اپ ڈیٹڈ قوانین ارسال نہیں کیے ہیں۔الیکشن کمیشن کے ایک سینئر اہلکار نے نجی ٹی وی کو بتایا کہ کے پی حکومت کے سیکریٹری نے کمیشن کے ساتھ گزشتہ ملاقات میں کہا تھا کہ بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے نئی قوانین کو صوبائی اسمبلی سے منظور کرولیا گیا ہے۔

اہلکار نے بتایا کہ الیکشن کمیشن حکومت کی جانب سے جمعہ کے روز موصول ہونے والی درخواست کا آگلے ہفتے جائزہ لے گا۔انہوں نے کہا کہ تقریباً ایک درجن کے قریب بے ضابطگیوں کی نشاندہی ہوئی جن کو انتخابات کے انعقاد سے قبل حل کرنا چاہیے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ صوبے میں بلدیاتی انتخابات کیلئے سو ملین بیلٹ پیپرز اور 1.2 کاغذاتِ نامزدگی کی تیاری میں وقت لگے گا۔

بیلٹ پیپرز سات مختلف رنگوں میں پرنٹ ہوں گے اور ان میں سے کچھ رنگ اس وقت پرنٹنگ کارپوریشن آف پاکستان (پی سی پی) کے پاس موجود ہی نہیں ہیں۔اہلکار نے بتایا کہ غازی تحصیل میں بائیو میٹرک نظام، ڈیٹا اسٹوریج کے استعمال اور پولنگ اسٹیشنوں میں رسد اور ترسیل کیلئے بھی مہینے درکار ہیں۔ای سی پی اہلکار نے بتایاکہ کے پی حکومت انتخابات میں بائیو میٹرک نظام کو استعمال کیلئے اخراجات آٹھانے کو تیار ہے، مشکل یہ ہے کہ صوبے کے ہر ضلع میں اس کو متعارف کون کروائے گا۔

انہوں نے کہا کہ ای سی پی جون کے مہینے میں انتخابات کا انعقاد کرسکتا ہے۔انہوں نے کہاکہ کمیشن چاہتا ہے کہ نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ ریجسٹریشن اتھارٹی ( نادرا) بائیو میٹرک نظام والی مشینوں کی تیاری کرے، لیکن نادرا اس کام کے لیے تکنیکی طور پر تیار نہیں ہے۔