وزارت خزانہ کاپی آئی اے کو15 ارب روپے قرض دینے سے انکار، قومی ایئرلائن اپنی کارکردگی بہتر بنائے،وزارت خزانہ برہمی کا اظہار، پی ایس اوکی قومی فضائی کمپنی کو جلد واجبات ادا نہ کرنے کی صورت میں ایندھن کی ترسیل منقطع کرنے کی دھمکی

اتوار 26 اکتوبر 2014 17:13

وزارت خزانہ کاپی آئی اے کو15 ارب روپے قرض دینے سے انکار، قومی ایئرلائن ..

کراچی/اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔26اکتوبر۔2014ء) وزارت خزانہ نے پاکستان کی قومی ایئرلائن (پی آئی اے)کو15 ارب روپے قرضہ دینے سے انکار کردیا ہے اور قومی ایئرلائن پر اپنی برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ فضائی کمپنی قرض مانگنے کے بجائے اپنی کارکردگی بہتر بنائے،جبکہ پی ایس او نے پاکستان ایئر لائن کو جلد واجبات ادا نہ کرنے کی صورت میں ایندھن کی ترسیل منقطع کرنے کی دھمکی دے دی ہے ۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ایم ڈی پی آئی اے شاہ نواز رحمان نے وفاقی حکومت سے درخواست کی تھی کہ انہیں دو ماہ کے اخراجات کیلئے پندرہ ارب روپے کی اشد ضرورت ہے جن میں بینکوں کو مارک اپ اورلیز پر حاصل کیے گئے طیاروں کا کرایہ بھی ادا کرنا ہے ، چار ارب روپے ماہانہ بینکوں کے مارک اپ اور کرائے پر چلا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

جس پروزارت خزانہ نے قومی ایئر لائن کو ہدایت کی ہے کہ وہ اپنے شعبہ مارکیٹنگ کی کارکردگی کو بہتر بنائیں اور اپنے روینیو میں اضافہ کے ساتھ اپنی پروازوں کے شیڈول میں بھی بہتری لائے تاکہ مسافروں کو بہتر سفری سہولت فراہم ہوسکے۔

وزارت خزانہ نے بھی ایم ڈی پی آئی اے سے کہا کہ اتنی رقم قرضہ نہیں دے سکتے قومی ایئرلائن پر پہلے ہی واجبات ہیں۔دوسری جانب پی ایس او کو پاکستان ایئر لائن سے 11ارب روپے سے زائد وصول کرنے ہیں،عدم ادائیگیوں کے باوجود پی ایس او نے قومی مفاد کی خاطر پی آئی اے کواب تک ایندھن کی ترسیل جاری رکھی ہوئی ہے۔حکا م کا کہنا ہے مالی مشکلات کے باعث اب کمپنی کے لیے قومی ائر لائین کو فیول سپلائی بحال رکھنا دشوار ہورہا ہے۔ ادائیگیاں نہ ہونے کی صورت میں پی آئی اے کو ایندھن کی سپلائی روک دی جائے گی جس کے لیے پی ایس او نے وزارت پٹرولیم سے اجازت طلب کرلی ہے۔

متعلقہ عنوان :