حکومت انرجی بحران پرقابو پانے کے لئے عملی اقدامات کررہی ہے 3سال کے اندر اندر لوڈشیڈنگ کا نام و نشان مٹ جائیگا،عابد شیر علی

منگل 28 اکتوبر 2014 16:32

حکومت انرجی بحران پرقابو پانے کے لئے عملی اقدامات کررہی ہے 3سال کے اندر ..

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔28 اکتوبر۔2014ء) وفاقی وزیر مملکت پانی و بجلی عابد شیر علی نے کہا ہے کہ حکومت انرجی بحران پرقابو پانے کے لئے عملی اقدامات کررہی ہے 3سال کے اندر اندر لوڈشیڈنگ کا نام و نشان مٹ جائیگا۔ لوڈشیڈنگ ختم کرنے کے بعد صارفین کو سستی بجلی فراہم کی جائے گی۔ گدواورساہیوال میں بجلی کی پیداوارکے پلانٹس،بہاولپور میں سولر پارک کے منصوبوں پرتیزی سے کام ہورہاہے اور چائنا سے10ہزارمیگا واٹ بجلی پیدا کرنے کے منصوبوں کے قیام کے لئے معاہدہ ہوا ہے اورآئندہ دوسالوں میں ان کے فوائد حاصل ہونا شروع ہو جائیں گے اور 2018ء سے قبل بجلی صارف کو سستی بجلی فراہم کرینگے انہوں نے اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔

28 اکتوبر۔2014ء سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ بجلی صارفین کو زیادہ بل ڈالنے والے عملے کو نوکری سے فارغ کردیا جائیگا۔

(جاری ہے)

فیسکو کو کرپشن سے پاک کردیا جائے گا ۔بل زیادہ ڈالنے سے عام صارف بہت پریشان ہے ، میٹر ریڈراور ایس ڈی او اوور بلنگ کے ذمہ دار ہونگے۔ ان کیخلاف سخت تادیبی کارروائی عمل میں لائی جائیگی علاوہ ازیں وزیر مملکت پانی و بجلی عابد شیر علی نے چیف فیسکو کو خصوصی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ فیسکو کے اعلیٰ افسران اپنا قبلہ درست کرلیں عوام سے کسی قسم کی زیادتی برداشت نہیں کی جائے گی۔

محرم الحرام کے دوران لوڈشیڈنگ کا دورانیہ کم سے کم کیا جائیگا۔ محرم الحرام میں بجلی کی بندش کی شکایات کا نوٹس لیتے ہوئے وزیرمملکت پانی وبجلی نے فیسکو چیف کو دھوبی گھاٹ گراؤنڈ سمیت شہر کی بڑی امام بارگاہیں اور مجالس کے روزانہ دورہ کی ہدایت۔ وزیرمملکت پانی وبجلی چوہدری عابدشیرعلی نے ایم این اے حاجی محمداکرم انصاری ،ایم پی اے میاں طاہر جمیل اور ڈی سی او نورالامین مینگل کے ہمراہ دو روز قبل دھوبی گھاٹ گراؤنڈ خیمہ بستی کا دورہ کیا جہاں منتظمین نے شکایت کی کہ شام کے اوقات میں مجالس کے دوران لوڈ شیڈنگ ہوتی ہے جس کی وجہ سے مجالس اور عزاداری میں مشکلات پیش آتی ہیں جس پر وزیرمملکت نے کہا کہ فیسکو چیف کی ڈیوٹی لگائیں کہ وہ آج سے دس محرم الحرام تک دھوبی گھاٹ گراؤنڈ خیمہ بستی ، مرکزی امام بارگاہ کا دورہ کریں اور دیگر اہم بارگاہوں کا بھی وزٹ کرکے بجلی کے انتظامات کا جائزہ لیں تاکہ آئندہ کسی بھی قسم کی شکایت نہ آسکے۔

متعلقہ عنوان :