پی پی اور متحدہ اختلافات، وزیراعظم ثالث بننے کو تیار

منگل 28 اکتوبر 2014 17:39

پی پی اور متحدہ اختلافات، وزیراعظم ثالث بننے کو تیار

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔28اکتوبر 2014ء) وزیراعظم نواز شریف نے متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے درمیان اختلافات ختم کرنے کے لیے ثالثی کی پیش کش کردی ہے۔ ایک اہم سیاسی پیش رفت کے طور پر ایم کیو ایم کے وفد نے وزیراعظم سے ملاقات کی جس کے دوران سیاسی صورتحال سمیت دیگر اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

ایم کیوایم کے وفد میں فاروق ستار، نسرین جلیل، رشید گوڈیل اور خالد مقبول صدیقی شامل تھے، جب کہ وزیراعظم نواز شریف کے ہمراہ وفاقی وزراء پرویز رشید، خواجہ سعد رفیق اور وزیراعظم کے پولیٹیکل سیکریٹری ڈاکٹر آصف کرمانی ملاقات میں شریک ہوئے۔ ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ متحدہ کے رہنما فاروق ستار نے وزیراعظم کی پیشکش پر باہمی مشاورت کے بعد جواب دینے کا کہا ہے۔

(جاری ہے)

پی پی پی کے رہنما اور اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ کی جانب سے لفظ 'مہاجر' کو گالی کہہ دینے پر ایم کیو ایم سراپا احتجاج ہے۔

ایم کیو ایم نے پیپلز پارٹی کے سندھ، کشمیر اور گلگت بلتستان میں قائم مخلوط حکومتوں سے علیحدگی کا بھی اعلان کیا ہے جب کہ گزشتہ ہفتے یوم سیاہ میں منایا گیا۔وفد سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ 'اختلاف رائے جمہوریت کا حسن ہے اور ہمیں ملک و قوم کی ترقی و بہتری کے مقاصد کو اپنے سامنے رکھنا چاہیے'۔

وزیراعظم نے کہا کہ 'ہمارا آئین تمام جمہوری طاقتوں کو مسائل پر بحث کرنے کے لیے گنجائش مہیا کرتا ہے'۔انھوں نے کہا کہ 'گزشتہ کچھ ماہ میں پاکستان میں پارلیمنٹ، جمہوریت اور قانون کی عملداری کا مثالی مظاہرہ کیا گیا اور اس سلسلے میں تمام سیاسی جماعتوں نے یک جہتی کا ثبوت دیا'۔

' اب سندھ کی سیاسی جماعتیں صوبے کی ترقی کی خاطر اکھٹی ہو جائیں'۔

متعلقہ عنوان :