پاکستان کے تمام عسکری و سلامتی کے اداروں نے کراچی میں داعش کے وجود کو مسترد کردیا

جمعرات 30 اکتوبر 2014 22:48

پاکستان کے تمام عسکری و سلامتی کے اداروں نے کراچی میں داعش کے وجود کو ..

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔30اکتوبر 2014ء) پاکستان کے تمام عسکری و سلامتی کے اداروں نے کراچی میں دولت اسلامیہ عراق وشام (داعش) کے وجود کو مسترد کردیا ہے ،شہر میں وال چاکنگ کی اطلاعات کو شرارت قرار دیتے ہوئے رپورٹ اعلیٰ حکام کو ارسال کردی گئی ہے ۔حساس ادارے کے باخبرذرائع کے مطابق 9اکتوبر کو محکمہ داخلہ سندھ کی جانب سے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ایک مراسلہ ارسال کیا گیا تھا جس میں چند افراد کی کراچی میں داعش کی سرگرمیوں اور وال چاکنگ کی تحقیقات کی ہدایت کی گئی تھی ۔

مراسلے میں بتایا گیا تھا کہ نامعلوم افراد کی جانب سے کراچی کے مختلف علاقوں اورنگی ٹاوٴن، بلدیہ، لانڈھی، سہراب گوٹھ، منگھوپیر اور گلشن معمارمیں داعش کے نام سے وال چاکنگ کی گئی ہے۔

(جاری ہے)

محکمے کی جانب سے اس ہدایت کے بعد تمام عسکری و دیگر انٹیلی جنس اداروں نے کالعدم تحریکِ طالبان پاکستان، القاعدہ، لشکرِ جھنگوی اور جنداللہ سمیت دیگر شدت پسندوں تنظیموں کے حال ہی میں گرفتار دہشت گردوں اور ان علاقوں میں قائم اپنے انٹیلی جنس نیٹ ورک سے معلومات حاصل کی گئیں تو یہ معلوم ہوا کہ کچھ شرپسند عناصر آپریشن ضرب عضب اور کراچی میں جاری ٹارگٹیڈ آپریشن سے توجہ ہٹانے کے لیے اس قسم کی شرارت کررہے ہیں اور اسی شرارت کو مقامی میڈیا نے نمایاں کوریج دی اور بعض الیکٹرانک میڈیا میں بریکنگ نیوز کے طور پر بھی نشر کیا تھا ، اس تمام صورتحال کی رپورٹ اعلیٰ حکام کو ارسال کردی گئی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ داعش کا کراچی میں کوئی وجود نہیں ہے اور مراسلے میں جن افراد کاداعش کی سرگرمیوں کے حوالے سے تذکرہ کیا گیا تھا ان افراد کی سرگرمیاں وزیرستان میں کالعدم تحریک طالبان اور دیگر کالعدم تنظیموں تک ہی محدود ہیں ۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ کراچی میں وال چاکنگ کرنے والے افراد کا سراغ لگایا جارہا ہے اور بہت جلد انہیں حراست میں لے لیا جائیگا۔#

متعلقہ عنوان :